• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

ایل او سی: بھارت کی بلااشتعال فائرنگ سے فوجی اہلکار شہید

شائع September 9, 2020
شدید فائرنگ کے تبادلے میں ضلع چکوال کے 39 سالہ حوالدار لیاقت نے جام شہادت نوش کیا، ترجمان پاک فوج — فوٹو: آئی ایس پی آر
شدید فائرنگ کے تبادلے میں ضلع چکوال کے 39 سالہ حوالدار لیاقت نے جام شہادت نوش کیا، ترجمان پاک فوج — فوٹو: آئی ایس پی آر

بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر سیز فائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلااشتعال فائرنگ سے فوجی اہلکار شہید ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان کے مطابق 'بھارتی فوج نے ایل او سی کے بیدوری سیکٹر میں سیز فائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فوجی پوسٹوں اور سول آبادی کو نشانہ بنایا۔'

بیان میں کہا گیا کہ 'پاک فوج نے بھارتی اشتعال انگیزی کا بھرپور اور موثر جواب دیا جس سے بھارت کا شدید جانی و مالی نقصان ہوا۔'

آئی ایس پی آر نے کہا کہ شدید فائرنگ کے تبادلے میں ضلع چکوال کے 39 سالہ حوالدار لیاقت نے جام شہادت نوش کیا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کی ایل او سی پر بلااشتعال فائرنگ، ایک لڑکی جاں بحق، 6 افراد زخمی

واضح رہے کہ بھارت کا جنگی جنون کسی طور پر بھی کم ہونے کا نام نہیں لے رہا۔

بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ کے واقعات میں اضافہ دیکھا جارہا ہے اور آئے روز آزاد کشمیر میں ایل او سی کے مختلف سیکٹرز پر بلااشتعال فائرنگ کی جاتی ہے۔

بھارت کی اس اشتعال انگریزی پر آئے روز پاکستان میں تعینات بھارت کے سینئر سفارت کار کو دفترخارجہ طلب کر کے ان واقعات پر شدید احتجاج ریکارڈ کروایا جاتا ہے۔

5 اگست کو بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں جواں سالہ لڑکی جاں بحق اور 6 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

آئی ایس پی آر کا بیان میں کہنا تھا کہ بھارتی فوج نے کنٹرول لائن پر بلااشتعال سیز فائر کی خلاف ورزی کی اور تتہ پانی سیکٹر میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا۔

مزید پڑھیں: ایل او سی پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ سے نوجوان شدید زخمی

خیال رہے کہ بھارتی فوج رواں سال سیز فائر کی 1870 سے زائد بار خلاف ورزی کر چکی ہے جس میں 6 خواتین اور 5 بچوں سمیت 15 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے۔

سیز فائر کی ان خلاف ورزیوں کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 140 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024