• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

پاک فوج نے رواں سال بھارت کا 11واں جاسوس ڈرون مار گرایا

شائع September 9, 2020
رواں برس پاک فوج کی طرف سے مار گرائے جانے والا یہ 11واں بھارتی ڈرون ہے، ترجمان پاک فوج — فوٹو: بشکریہ آئی ایس پی آر
رواں برس پاک فوج کی طرف سے مار گرائے جانے والا یہ 11واں بھارتی ڈرون ہے، ترجمان پاک فوج — فوٹو: بشکریہ آئی ایس پی آر

پاک فوج نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارت کا ایک اور جاسوس ڈرون مار گرایا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق 'پاک فوج نے ایل او سی کے چکوٹھی سیکٹر میں بھارت کا ایک اور جاسوس ڈرون مار گرایا۔'

بیان میں کہا گیا کہ 'بھارتی جاسوس ڈرون 500 میٹر پاکستانی حدود میں گھس آیا تھا۔'

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ 'رواں برس پاک فوج کی طرف سے مار گرائے جانے والا یہ 11واں بھارتی ڈرون ہے۔'

واضح رہے کہ 26 جولائی کو پاک فوج کے جوانوں نے ایل او سی کے پانڈو سیکٹر میں بھارت کا رواں سال کا 10واں جاسوس ڈرون مار گرایا تھا۔

آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا تھا کہ 'بھارتی کواڈ کاپٹر ایل او سی میں پاکستان کی حدود میں 200 میٹر اندر آیا تھا'۔

قبل ازیں پاک فوج نے 28 جون کو ایل او سی کے تتہ پانی سیکٹر میں بھارت کا جاسوس کواڈ کاپٹر مار گرایا تھا۔

مزید پڑھیں: پاک فوج نے ایل او سی پر بھارت کا ایک اور جاسوس ڈرون مار گرایا

آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ 'پاک فوج کے سپاہیوں نے ایل او سی کے ساتھ تتہ پانی سیکٹر میں بھارت کا جاسوس کواڈ کاپٹر مار گرایا'۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ بھارتی جاسوس 'ڈرون ایل او سی پر پاکستان کی حدود میں 850 میٹر اندر آگیا تھا'۔

پاک فوج کے جوانوں نے 5 جون کو بھی ایل او سی کے قریب پاکستانی حدود میں داخل ہونے والے بھارتی کواڈ کاپٹر (جاسوس ڈرون) کو مار گرایا تھا۔

آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا تھا کہ جاسوس ڈرون ایل او سی کے ساتھ خنجر سیکٹر میں گرایا گیا، اس اشتعال انگیزی کے دوران بھارتی کواڈ کاپٹر جاسوسی کے لیے پاکستانی حدود میں 500 میٹر تک گھس آیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پاک فوج نے ایک اور بھارتی ’جاسوس ڈرون‘ مار گرایا

خیال رہے کہ گزشتہ سال پاک فوج نے بھارت کے 3 ڈرون مار گرائے تھے، اس میں پہلا کواڈ کاپٹر سال کے پہلے دن یعنی یکم جنوری کو باغ سیکٹر میں گرایا گیا تھا۔

ایک روز بعد ہی بھارت نے دوبارہ پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی تھی جسے پاک فوج نے ناکام بناتے ہوئے ستوال سیکٹر میں جاسوس ڈرون مار گرایا تھا‘۔

علاوہ ازیں فروری میں پلوامہ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کشیدہ اور فضائی جھڑپ بھی ہوئی تھی جس کے کچھ روز بعد بھارت کا ایک جاسوس ڈرون پاکستانی حدود میں 150 میٹر گھس آیا تھا جسے ایل او سی کے رکھ چکری سیکٹر میں گرادیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ عمران خان نے اگست 2018 میں وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد بھارت کے ساتھ دوطرفہ تعلقات استوار کرنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا لیکن بھارت کی جانب سے مثبت جواب نہیں دیا گیا تھا۔

اس دوران پاک-بھارت کشیدگی میں اس وقت اضافہ ہوا جب 27 فروری کو پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے پر مگ 21 طیارے کو مار گرایا تھا۔

مزید پڑھیں: پاک فوج نے پاکستانی حدود میں داخل ہونے والا بھارتی ڈرون مار گرایا

مگ 21 چلانے والے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو بھی حراست میں لیا گیا تھا جسے بعد ازاں پاکستان نے جذبہ خیرسگالی کے تحت رہا کردیا تھا اور انہیں واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کیا گیا تھا۔

علاوہ ازیں بھارت میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا اصل سبب مسلمانوں کو قرار دینے پر نئی دہلی کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔

اس ضمن میں پاکستان متعدد مرتبہ عالمی برداری سے باور کراچکا ہے کہ بھارت کا رویہ نہ صرف مسلمانوں کے ساتھ خطرناک ہے بلکہ وہاں پر موجود تمام اقلیتیں بھی غیر محفوظ ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024