• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

رضا کار میں نامعلوم بیماری پر کورونا وائرس کی ویکسین کا ٹرائل روک دیا گیا

شائع September 9, 2020
فوٹو: رائٹرز—
فوٹو: رائٹرز—

دوا ساز کمپنی ایسٹرا زینیکا نے رضا کار میں نامعلوم بیماری کی وجہ سے کورونا وائرس کی ویکسین کا ٹرائل روک دیا۔

خیال رہے کہ ویکسین کی آزمائش میں معیاری احتیاط اختیار کی جاتی ہے جس کے تحت اس چیز کو یقینی بنایا جاتا ہے کہ ٹرائل میں شامل افراد پر تجرباتی ویکسین کوئی سنگین اثرات مرتب نہ کرے۔

سی این این کی رپورٹ کے مطابق کمپنی کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ آکسفورڈ کورونا وائرس ویکسین کے بے ترتیب اور کنٹرولڈ عالمی ٹرائل کے حصے کے تحت ہمارے معیاری جائزے کے عمل کے لیے ویکسینیشن کو روک دیا گیا۔

کمپنی ایسٹرا زینیکا اپنی ویکسین کی آزمائش کررہی ہے جسے آکسفورڈ ویکسین کا نام دیا گیا ہے کیونکہ یہ ویکسین برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی کے تعاون سے امریکا، برطانیہ، لاطینی امریکا، ایشیا، یورپ اور افریقہ میں تیار کی گئی۔

مزید پڑھیں: چین کورونا وائرس ویکسین پاکستان کو فراہم کرے گا، امریکی اخبار کا دعویٰ

بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ معمول کی کارروائی ہے جو اس وقت کی جاتی ہے جب ٹرائل کے دوران کسی کو بھی ممکنہ طور پر نامعلوم بیماری کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اس تفتیش کے دوران ویکسین کی آزمائش کی سالمیت کو یقینی بنایا جاتا ہے۔

کمپنی نے مزید کہا کہ بڑے ٹرائلز میں اتفاقیہ طور پر بیماریاں ہوں گی لیکن آزادانہ طور پر اور احتیاط سے ان کا جائزہ لیا جائے گا۔

بیان میں کہا گیا کہ ہم آزمائشی ٹائم لائن پر کسی بھی ممکنہ اثر کو کم کرنے کے لیے ایک ہی پروگرام سے متعلق جائزے کو تیز کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں، ہم اپنے ٹرائلز میں شرکا کی حفاظت کے پابند ہیں۔

خیال رہے کہ ایسٹرا زینیکا کی ویکسین، ان 3 ویکسینز میں سے ایک ہے جو اس وقت آزمائش کے آخری مراحل میں ہیں۔

عام طور پر ڈیٹا اینڈ سیفٹی مانیٹرنگ بورڈ (ڈی ایس ایم بی) ٹرائلز کی نگرانی کرتا ہے اور ویکسین کے نقصانات سامنے آنے ہر اسے روکنے کا حکم بھی دے سکتا ہے لیکن ایسٹرا زینیکا نے نہیں بتایا کہ ٹرائل کس کے کہنے پر روکا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: دنیا کی تیز ترین کورونا ویکسین مدافعتی ردعمل فراہم کرنے میں کامیاب

ویکسین ٹرائلز کے منفی اثرات میں عموماً بخار، سردرد، انجیکشن لگنے کے مقام پر سوزش اور پٹھوں کا درد شامل ہیں۔

کورونا وائرس کی وبا پر قابو پانے کے لیے ریگولیٹرز اور کمپنیاں ایک ساتھ مل کر کام کر رہی ہیں تاکہ لوگوں کو ویکسین کے استعمال کی اجازت دینے کے عمل پر اعتماد کیا جاسکے۔

واضح رہے کہ امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کو کسی بھی ویکسین کو امریکا میں تقسیم کرنے سے پہلے ہنگامی طور پر استعمال کی اجازت دینا یا مکمل منظوری دینا ہوگی۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024