برطانیہ کا پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ افراد کیلئے امداد کا وعدہ
اسلام آباد: برطانیہ نے پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ 55 ہزار لوگوں کو زندگی بچانے والی ادویات، پینے کے لیے صاف پانی اور رہائش فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
مذکورہ اعلان برطانیہ کے غیر ملکی دولت مشترکہ اور ترقیاتی دفتر میں جنوبی ایشیا کے وزیر مملکت ومبلڈن کے لارڈ طارق احمد نے پاکستان کے ایک ورچوئل دورے کے موقع پر کیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے پاکستانی حکومت سے اس بات پر بھی تبادلہ خیال کیا کہ برطانیہ کس طرح موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرسکتا ہے۔
مزید پڑھیں: این ڈی اے ایم کو سندھ، خیبرپختونخوا میں سیلاب سے حالیہ تباہی کا تخمینہ لگانے کی ہدایت
پولیو کے بارے میں نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر کنسورشیم (این ڈی سی) کے تحت 8 لاکھ پاؤنڈ کا امدادی پیکیج دیا جائے گا اور اپنے گھروں سے محروم لوگوں کو دیہی سندھ میں فوری امداد فراہم کرے گا۔
برطانیہ، پاکستانی حکام کے ساتھ رابطہ قائم کرے گا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ جہاں امداد کی ضرورت ہے وہاں امدادی پیکج پہنچے۔
لارڈ طارق احمد نے کہا کہ 'برطانیہ میں مجھ سمیت ہر شخص پاکستان میں سیلاب کی تصاویر دیکھ کر افسردہ ہوا، برطانیہ پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑا ہے اور مدد کے لیے تیار ہے کیونکہ برادریاں اپنے گھر، روزگار اور پیاروں سے محروم ہوگئی ہیں'۔
انہوں نے مزید کہا کہ مون سون کا حالیہ سیلاب اس بات کی علامت ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے قدرتی آفات کی تباہ کاریاں کیسی ہوسکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعلیٰ سندھ کا عمران خان کو خط، صوبے کے سیلاب متاثرین کیلئے مدد کی درخواست
انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے پہلے ورچوئل دورہ پاکستان کے دوران برٹش ہائی کمیشن کے ذریعے ایک سالہ کلائمیٹ ایکشن منصوبہ COP26 آغاز کردیا ہے جس کے تحت جانیں بچائی جائیں گی، ملازمتیں پیدا ہوں گی اور ماحول کو تحفظ فراہم کیا جائے گا۔
برطانوی ہائی کمشنر کرسچن ٹرنر نے کہا کہ کووڈ 19 کے خلاف پاکستان کی نمایاں کامیابی کے بعد یہ ضروری ہے کہ ہم تباہ کن سیلاب کے خلاف نظام کو مضبوط بنانے کی حمایت کریں۔
لارڈ طارق احمد نے پاکستانی حکام سے تبادلہ خیال کیا کہ کس طرح برطانیہ پاکستان میں متبادل توانائی کی طرف منتقلی میں مدد کرسکتا ہے۔
لارڈ طارق احمد کی سیکریٹری خارجہ سہیل محمود سے بھی ملاقات متوقع تھی جس میں دوطرفہ اور تجارتی تعلقات کے بارے میں تبادلہ خیال کرنا تھا۔
علاوہ ازیں انہوں نے جنوبی پنجاب میں برطانیہ کے مالی تعاون سے چلنے والے لڑکیوں کے تعلیمی پروگرام کا بھی دورہ کیا۔
مزید پڑھیں: ریکارڈ بارش سے کراچی سمیت سندھ بھر میں سیلابی صورتحال، 7 افراد جاں بحق
برطانیہ نے ہر لڑکی کو 12 سال کی معیاری تعلیم حاصل کرنے کو یقینی بنانے کا عہد کیا ہے۔
برطانیہ نے پاکستان میں تقریباً 80 لاکھ لڑکیوں کو پرائمری اور سیکنڈری اسکول میں تعلیم حاصل کرنے میں مدد فراہم کی ہے۔
برطانیہ کے وزیر نے پولیو سرویلنس سینٹر کا بھی دورہ کیا۔
انہوں نے نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر رانا صفدر سے ملاقات کی جنہوں نے انہیں کووڈ 19 کے بارے میں پاکستان کی حکمت عملی کے بارے میں بریف کیا۔
علاوہ ازیں لارڈ طارق احمد میڈیا کی آزادی سے متعلق ایک گول میز کانفرنس میں حصہ لینے والے ہیں جس میں پاکستان سے میڈیا کی نامور شخصیات اور ڈیجیٹل حقوق کے کارکنوں کی جانب سے شرکت متوقع ہے۔
مزید پڑھیں: سندھ اور بلوچستان کے اضلاع میں سیلاب نے تباہی مچادی
کانفرنس میں میڈیا کے امور اور خواتین صحافیوں کی 'دھمکیوں' سے نمٹنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔