• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

ایف اے ٹی ایف بلز کی منظوری کیلئے آئندہ ہفتے قومی اسمبلی، سینیٹ کا اجلاس طلب

شائع September 8, 2020
وزیر اعظم ہاؤس میں وزیر اعظم اور ان کے مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان کے درمیان ملاقات ہوئی ۔ فوٹو:اے پی پی
وزیر اعظم ہاؤس میں وزیر اعظم اور ان کے مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان کے درمیان ملاقات ہوئی ۔ فوٹو:اے پی پی

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے قومی اسمبلی اور سینیٹ کا تازہ اجلاس بالترتیب 14 اور 15 ستمبر کو طلب کرنے کا فیصلہ کرلیا تاکہ دونوں ایوانوں سے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) اور دیگر اہم بل منظور کرائے جائیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ وزیر اعظم ہاؤس میں وزیر اعظم اور ان کے مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان کے درمیان ہونے والی ملاقات کے دوران کیا گیا۔

پیر کو ہونے والے سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاس ملتوی ہونے کے بعد ڈاکٹر بابر اعوان نے وزیر اعظم سے ملاقات کی تھی۔

ایک جاری بیان کے مطابق ملاقات کے دوران کئی مختلف اہم امور زیر بحث آئے۔

مزید پڑھیں: ایف اے ٹی ایف کیا ہے اور پاکستان کی معیشت سے اس کا کیا تعلق ہے؟

ڈاکٹر بابر اعوان نے ڈان کو بتایا کہ 'فیصلہ کیا گیا ہے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس 14 ستمبر کو شام 4 بجے اور سینیٹ کا اجلاس 15 ستمبر کو صبح 10 بجکر 15 منٹ پر ہوگا'۔

انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف سے متعلق اور دیگر بلز کو تازہ ترین قانون سازی کے لیے دونوں ایوانوں کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

وزیر اعظم کے مشیر نے بتایا کہ انہوں نے پیر کو مختلف وزارتوں کا اجلاس طلب کیا ہے جس میں انہوں نے متعلقہ سیکریٹریز کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنی وزارتوں سے متعلق تمام زیر التوا بل اور آرڈیننس پیش کریں تاکہ ان کے ختم ہونے سے قبل پارلیمنٹ میں ان کی توسیع کی جاسکے۔

ڈاکٹر بابر اعوان سے جب پوچھا گیا کہ سینیٹ اور قومی اسمبلی کے پہلے سے ہونے والے اجلاسوں کو کیوں ملتوی کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ان اجلاسوں کو ملک بھر میں حالیہ بارشوں کی وجہ سے ہونے والی تباہی کے باعث ملتوی کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہمارے بہت سے اراکین اسمبلی امدادی کاموں میں مصروف ہیں لہذا حکومت نے اجلاسوں کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا'۔

پریس ریلیز کے مطابق وزیر اعظم اور ڈاکٹر بابر اعوان نے کراچی ٹرانسفورمیشن منصوبے کا بھی جائزہ لیا جس کا گزشتہ دنوں اعلان کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو گھر صاف کرنے کا موقع فراہم کیا ہے، مشاہد حسین

ایف اے ٹی ایف سے متعلق بلوں کے بارے میں وزیر اعظم کے مشیر نے کہا کہ حکومت 'قومی مفادات کے بل' کی منظوری میں کوئی تاخیر نہیں ہونے دے گی۔

اگر اپوزیشن نے دوبارہ مخالفت کی تو ایف اے ٹی ایف سے متعلق بل منظور کرنے کے لیے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ابھی تک ایسی نشست کی کوئی تاریخ طے نہیں ہوئی ہے۔

واضح رہے کہ دو روز قبل بابر اعوان نے کہا تھا کہ حکومت سینیٹ سے مسترد کیے گئے اینٹی منی لانڈرنگ (دوسری ترمیم) بل اور اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری وقف پراپرٹیز بل کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں بھیجنے پر غور کر رہی ہے۔

18 ویں ترمیم کے تحت اگر پارلیمنٹ کے ایک ایوان سے منظور شدہ بل کو دوسرے نے مسترد کردیا ہو تو یہ اس وقت ہی قانون بن سکتا ہے جب وہ دونوں ایوانوں کی مشترکہ نشست سے منظور ہوجائے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024