خاتون ریفری کو ’غلطی‘ سے گیند مارنے پر جوکووچ یو ایس اوپن سے باہر
عالمی نمبر ایک ٹینس اسٹار اور ٹاپ سیڈ نوواک جوکووچ کو غلطی سے خاتون ریفری کو گیند مارنے پر یو ایس اوپن سے نااہل کردیا گیا۔
سال کے آخری گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ کے پری کوارٹر راؤنڈ میں نیویارک کے آرتھر ایش اسٹیڈیم میں عالمی نمبر ایک اور ٹاپ سیڈ نوواک جوکووچ کا مقابلہ 20ویں سیڈ پیبلو کرینو بستا سے تھا۔
جوکووچ نے پہلے سیٹ میں 5-6 سے شکست کے بعد غصے میں گیند پھینکی جو لائن جج کے حلق پر جا کر لگی لیکن ویڈیو میں یہ واضح ہو رہا تھا کہ وہ گیند پھینکتے وقت کہیں اور دیکھ رہے تھے۔
گیند لگنے کے بعد آفیشل زمین پر گر گئیں اور جوکووچ فوری طور پر ان سے معذرت کرنے کے لیے گئے لیکن آفیشل کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا تھا جس پر وہ کورٹ سے باہر چلی گئیں۔
اس کے بعد 10منٹ تک عالمی نمبر ایک ٹینس اسٹار اور ٹورنامنٹ کے ریفری سورین فریمیل کے درمیان بات چیت ہوتی رہی جس میں جوکووچ اپنی غلطی مانتے ہوئے معافی مانگتے رہے۔
بعد ازاں امپائر نے فیصلہ کیا کہ اصولی طور پر کرینو میچ جیت چکے ہیں اور اس کے بعد جوکووچ نے اپنے حریف سے ہاتھ ملایا اور امپائرز سے مصافحہ کیے بغیر ہی کورٹ سے باہر چلے گئے۔
وہ فوراً اپنی گاڑی میں بیٹھے اور صحافیوں سے گفتگو کیے بغیر فلشنگ میڈوز سے باہر چلے گئے۔
33 سالہ ٹینس اسٹار نے اس کے بعد انسٹا گرام پر اپنی پوسٹ میں معذرت کرتے ہوئے کہا کہ پوری صورتحال سے میں بہت افسردہ اور خالی خالی محسوس کر رہا ہوں، شکر ہے کہ خاتون بالکل خیریت سے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں خاتون کو تکلیف سے دوچار کرنے پر بہت زیادہ معذرت خواہ ہوں، میرا ایسا ارادہ نہیں تھا اور میں بہت معافی چاہتا ہوں۔
جوکووچ نے اپنے رویے پر ٹورنامنٹ کے منتظمین سے بھی معذرت کی تاہم انہوں نے یہ نہیں واضح کیا کہ وہ حریف کو فاتح قرار دینے کے فیصلے سے متفق ہیں یا نہیں۔
یونائیٹڈ اسٹیٹس ٹینس ایسوسی ایشن نے کہا کہ جوکووچ کو گرینڈ سلیم کے قانون کے تحت نااہل قرار دیا گیا جہاں اس قانون کے تحت کسی کو جان بوجھ کر کورٹ کے اندر خطرناک طریقے سے نقصان پہنچانا یا نتائج سے قطع نظر غیر ذمے دارانہ انداز میں گیند مارنا کھلاڑی کو نااہل قرار دینے کے لیے کافی ہے۔
ایسوسی ایشن نے کہا کہ میچ میں شکست کے ساتھ ساتھ عالمی نمبر ایک کھلاڑی ایونٹ میں اپنے تمام رینکنگ پوائنٹس اور انعامی رقم سے بھی محروم ہو گئے ہیں۔
ریفری فریمل نے کہا کہ جوکووچ نے ان سے کہا کہ انہیں شکست خوردہ قرار نہیں دیا جانا چاہیے تھا کیونکہ انہوں نے جان بوجھ کر گیند نہیں ماری تھی۔
فریمل نے کہا کہ میں نے ان سے اتفاق کیا کہ گیند جان بوجھ کر نہیں ماری گئی تھی لیکن یہ واضح تھا کہ جوکووچ نے غیر ذمے دارانہ انداز میں غصے میں گیند پھینکی تھی جس سے لائن ریفری شدید تکلیف میں تھیں، لہٰذا کوئی دوسرا آپشن نہیں رہا۔
17 گرینڈ سلیم جیتنے والے سربیا کے اسٹار ان چند کھلاڑیوں میں سے ہیں جو گرینڈ سلیم میں غلطی کی وجہ سے نااہل قرار دیے گئے اور اس سے قبل ایسا واقعہ 1990 میں آسٹریلین اوپن کے درمیان ہوا تھا جب جان میک اینرو کو نااہل کردیا گیا تھا۔
جوکووچ کے حریف کرینو بسٹا نے کہا کہ میں اپنے کوچ کے ہمراہ بریک پوائنٹ کا جشن منا رہا تھا کہ میں یہ دیکھ کر دنگ رہ گیا کہ لائن جج زمین پر ڈھیر ہیں اور مجھے کبھی بھی جوکووچ سے کھیلتے ہوئے ایسے کسی واقعے کی توقع نہیں کی تھی اور میرے خیال میں یہ ان کی بدقسمتی ہے۔
ایونٹ کے لیے فیورٹ جوکووچ کو نااہل قرار دیے جانے کے بعد اب یو ایس اوپن انتہائی دلچسپ شکل اختیار کر گیا ہے اور اگلے اتوار کو دنیا کو یو ایس اوپن کا نیا چیمپیئن ملے گا۔