ٹیکس دہندگان کی کوئٹہ سے کراچی منتقلی کا نوٹی فکیشن معطل
بلوچستان ہائی کورٹ (بی ایچ سی) نے کوئٹہ کے اہم ٹیکس ادا کرنے والے صنعت کاروں اور کاروباری اداروں کو کراچی منتقل کرنے سے متعلق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے نوٹیفکیشن کو معطل کردیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق چیف جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس عبد الحمید بلوچ پر مشتمل بلوچستان ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے کوئٹہ کے چند صنعتکاروں کی جانب سے دائر درخواست پر ایف بی آر کے نوٹیفکیشن کو معطل کرنے کا حکم جاری کیا۔
بینچ نے درخواست کی سماعت کے بعد اگلی سماعت تک نوٹیفکیشن کو معطل کیا۔
مزید پڑھیں: وزیر اعظم نے بلوچستان کے ترقیاتی منصوبوں پر کمیٹی تشکیل دے دی
5 اگست کو ایک نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے ایف بی آر نے کوئٹہ سے کراچی میں 38 اہم صنعتکاروں اور کاروباری اداروں کی ٹیکس ادائیگیوں کو منتقل کیا تھا۔
اس سے قبل وہ کوئٹہ میں ایف بی آر کے دفتر میں اپنا ٹیکس جمع کروا رہے تھے۔
ہجویری اسٹیل انڈسٹریز نے اپنے وکیل محمد عامر رانا کے ذریعے ہائی کورٹ میں نوٹیفکیشن کو چیلنج کیا تھا۔
عامر رانا نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ بڑے ٹیکس دہندگان سے ٹیکس کی وصولی صوبائی حکومت کو اعتماد میں لیے بغیر کراچی منتقل کردی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسا کرنے سے عدالت کے دائرہ اختیار کی بھی خلاف ورزی ہوئی ہے اور وہ اب صرف سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرسکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: 'بلوچستان پاکستان کا مستقبل ہے جس کے امن کیلئے تعاون ہمارا فرض ہے'
عدالت نے حکم دیا کہ اس ضمن میں بلوچستان کے لیے اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹسز جاری کیے جائیں۔
بلوچستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (بی سی سی آئی) کے عہدیداروں نے کوئٹہ ریجن کے چیف کمشنر سے بھی مطالبہ کیا تھا کہ وہ چند روز قبل کیے گئے اس فیصلے پر نظرثانی کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی کاروباری برادری کے لیے کراچی میں اپنے ٹیکس جمع کروانا مشکل ہے۔
وکیل نے نشاندہی کی کہ کراچی اور ملک کے دیگر حصوں کے تاجروں نے اپنی صنعتیں بلوچستان کے صنعتی شہر حب میں قائم کی ہیں تاہم وہ کراچی میں ٹیکس جمع کراتے رہے ہیں۔
عامر رانا کا کہنا تھا کہ ایسے صنعتکار اور فیکٹری مالکان بلوچستان میں اپنے دفاتر کھولیں۔