• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

اکشے کمار کا ’پب جی‘ کا متبادل ’فو جی‘ گیم متعارف کرانے کا اعلان

شائع September 4, 2020
اکشے کمار نے واضح نہیں کیا کہ گیم کو کب تک متعارف کرایا جائے گا—فوٹو: انسٹاگرام/ فیس بک
اکشے کمار نے واضح نہیں کیا کہ گیم کو کب تک متعارف کرایا جائے گا—فوٹو: انسٹاگرام/ فیس بک

بولی وڈ کھلاڑی اکشے کمار نے بھارت کی ٹیکنالوجی کمپنی کے ساتھ چینی موبائل گیم ’پب جی‘ کا متبادل گیم متعارف کرانے کا اعلان کردیا۔

اکشے کمار نے انسٹاگرام پر ’فو جی‘ گیم کی پرومو تصویر شیئر کرتے ہوئے اعلان وضاحت کی کہ مذکورہ گیم وزیر اعظم نریندر مودی کے آتما نربھار وژن کے تحت پیش کیا جارہا ہے۔

اکشے کمار نے بتایا کہ ’فو جی‘ گیم کے ذریعے جہاں لوگوں کو انٹرٹیمنٹ اور تفریح فراہم کی جائے گی، وہیں اس گیم کے ذریعے بھارتی سیکیورٹی اہلکاروں کی قربانیوں کو بھی خراج پیش کیا جائے گا۔

ساتھ ہی انہوں نے اعلان کیا کہ مذکورہ گیم سے ہونے والی کمائی کا 20 فیصد حصہ ’بھارت کا ویر‘ نامی حکومتی منصوبے میں دیا جائے گا۔

اس منصوبے کے تحت بھارتی حکومت فنڈز جمع کرکے سیکیورٹی اہلکاروں کے اہل خانہ کو دیتی ہے۔

اکشے کمار کے ’فو جی‘ گیم کے حوالے سے ٹائمز آف انڈیا نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ بولی وڈ کھلاڑی ایک ٹیکنالوجی کمپنی کے ساتھ مل کر گیم کو متعارف کرا رہے ہیں۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

رپورٹ کے مطابق ’فو جی‘ گیم کو بھارتی ٹیکنالوجی کمپنی ’گوکی‘ کے اشتراک سے اکشے کمار متعارف کرا رہے ہیں۔

ٹیکنالوجی کمپنی کے سربراہ کے مطابق ’فو جی‘ گیم کا منصوبہ اکشے کمار کی سرپرستی میں شروع کیا گیا ہے۔

اگرچہ اکشے کمار نے ’فو جی‘ گیم متعارف کرانے کا اعلان کیا، تاہم انہوں نے وضاحت نہیں کہ کہ مذکورہ گیم کو کب تک پیش کیا جائے گا، تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ گیم کو رواں سال کے اختتام تک متعارف کرایا جا سکتا ہے۔

خیال رہے کہ بھارتی حکومت نے حال ہی میں ’پب جی‘ اور ’ٹک ٹاک‘ سمیت چین کی 100 سے زائد ایپلی کیشنز کو ملک میں بند کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں پب جی سمیت مزید 118 چینی ایپس پر پابندی

بھارتی حکومت کی جانب سے چینی ایپلی کیشنز کو بند کیے جانے کا اقدام ایک اٹھایا گیا جب کہ بھارت اور چین کے درمیان سرحدی کشیدگی جاری ہے۔

دونوں ممالک کے درمیان جون 2020 سے متنازع سرحدی علاقے لداخ کے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر کشیدگی جاری ہے اور اگست کے اختتام تک دونوں ممالک کی فائرنگ سے 20 سے زائد بھارتی فوجی اہلکار مارے بھی جا چکے تھے۔

چین لداخ کے علاقے میں موجود کچھ علاقوں کو اپنی ملکیت تصور کرتا ہے جب کہ بھارت کا دعویٰ ہے کہ وہ علاقے ان کے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان یہ تنازع 60 سال سے زائد عرصے سے چل رہا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024