مسجد میں ویڈیو بنانے کا معاملہ: عدالت نے صبا قمر اور بلال سعید کی ضمانت کی توثیق کردی
لاہور کی سیشن کورٹ نے مسجد وزیر خان میں گانے کی شوٹنگ کے مقدمے میں نامزد اداکارہ صبا قمر اور گلوکار بلال سعید کی ضمانت کی توثیق کرتے ہوئے پولیس کو ان کی گرفتاری سے روک دیا۔
اس حوالے سے ایڈیشنل سیشن جج چوہدری قاسم علی نے اداکارہ صبا قمر اور بلال سعید کی درخواست پر سماعت کی۔
سماعت کے دوران گلوکار بلال سعید اور اداکارہ صبا قمر بھی عدالت میں پیش ہوئیں۔
خیال رہے کہ دونوں کے خلاف مسجد وزیر خان میں شوٹنگ کرنے پر تھانہ اکبری گیٹ تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: مسجد کا ’تقدس پامال‘ کرنے کا الزام، بلال سعید اور صبا قمر کے خلاف مقدمہ دائر
اس سے قبل 26 اگست کو ہونے والی سماعت میں دونوں ملزمان سیکیورٹی خدشات کے باعث عدالت کے روبرو پیش نہیں ہوئے تھے اور ان کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ دونوں اسٹارز کی جان کو خطرہ لاحق ہے لہٰذا عدالت حاضری معافی کی درخواست منظور کرنے کا حکم دے۔
جس پر عدالت نے صبا قمر اور بلال سعید کی حاضری سے معافی کی درخواست پر کارروائی آئندہ سماعت تک ملتوی کرتے ہوئے دونوں کی عبوری درخواست ضمانتوں میں 3 ستمبر تک توسیع کی تھی۔
آج (3 ستمبر کو) ہونے والی سماعت کے دوران صبا قمر اور بلال سعید کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ محکمہ اوقاف کی اجازت کے بعد مسجد وزیر خان میں ریکارڈنگ کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: عدالت نے بلال سعید، صبا قمر کو 3 ستمبر کو طلب کرلیا
وکیل نے بتایا کہ ریکارڈنگ کی اجازت کے لیے محکمے کو 30 ہزار روپے فیس بھی ادا کی گئی تھی۔
ساتھ ہی وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزم بلال سعید سوشل میڈیا پر مسجد وزیر خان کے معاملے پر غیر مشروط معافی بھی مانگ چکے ہیں۔
انہوں نے عدالت سے بلال سعید اور صبا قمر کی ضمانت منظور کرنے کی استدعا کی۔
بعدازاں ایڈیشنل سیشن جج چوہدری قاسم علی نے دونوں ملزمان کی ضمانت کی توثیق کردی۔
مزید پڑھیں: بلال سعید نے صبا قمر کے ساتھ 'قبول ہے' سے پردہ اٹھا دیا
عدالت نے پولیس کو صبا قمر اور بلال سعید کی گرفتاری سے روک دیا اور ساتھ ہی کہا کہ دونوں کی بریت یا سزا کا فیصلہ ٹرائل کورٹ کرے گی۔
خیال رہے کہ بلال سعید اور صبا قمر کا گانا ’قبول‘ 12 اگست کو ریلیز ہوا، جس میں لاہور کی تاریخی مسجد وزیر خان میں فلمائے گئے مناظر شامل نہیں کیے گئے۔
اس سے قبل گانے کا ایک مختصر ٹیزر جاری کیا گیا تھا، جس میں دونوں کو مسجد وزیر خان میں نکاح کی رسم ادا کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔
تاہم ٹیزر کی ایک مختصر ویڈیو کلپ کو سوشل میڈیا صارفین نے شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بلال سعید اور صبا قمر پر الزام لگایا تھا کہ انہوں نے مسجد میں رقص کیا اور پس منظر میں موسیقی چلائی۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور: میوزک ویڈیو کی شوٹنگ پر تاریخی مسجد کے منیجر معطل
ایسے الزامات کے بعد لاہور کے سیشن کورٹ میں بھی دونوں کے خلاف ایکشن لینے کے لیے درخوست دائر کی گئی تھی، جس پر عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد دونوں پر مقدمہ دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔
عوام کی شدید تنقید کے بعد دونوں نے مسجد میں فوٹوشوٹ کروانے پر معافی مانگتے ہوئے وضاحت کی تھی کہ انہوں نے مسجد وزیر علی خان میں رقص نہیں کیا اور نہ ہی مسجد میں شوٹ کیے گئے مناظر کے دوران پس منظر میں موسیقی چلائی گئی۔
ساتھ ہی دونوں نے مسجد میں شوٹ کیے گئے مناظر کو گانے سے نکالنے کا اعلان بھی کیا تھا اور بعد ازاں جاری کیے گئے گانے میں مسجد میں شوٹ کیا گیا کوئی بھی منظر شامل نہیں کیا گیا تھا۔