پولیو مہم کو کامیاب بنانے کیلئے صوبوں کا تعاون درکار ہے، ڈاکٹر فیصل
اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ حکومت پولیو وائرس کے خاتمے کے لیے حکمت عملی کی تیاری میں صوبوں سے تعاون طلب کرے گی۔
دوسری طرف قومی پولیو پروگرام (این پی پی) کے تحت پانچ سال تک کی 4 کروڑ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا منصوبہ ہے۔
مزیدپڑھیں: سندھ میں انسدادِ پولیو مہم کا آغاز، وزیراعلیٰ کی والدین سے تعاون کی اپیل
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر فیصل سلطان نے نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر (این ای او سی) کے پہلے دورے پر کہا کہ حکومت وائرس کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے اور پولیو ورکرز کو قومی ہیرو مانتی ہے۔
اس موقع پر وزارت قومی صحت کی خدمات (این ایچ ایس) کے سیکریٹری عامر اشرف خواجہ بھی موجود تھے۔
ڈاکٹر فیصل سلطان نے عالمی برادری کے تعاون کو سراہا اور ملک کو پولیو سے پاک بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔
انہوں نے پولیو وائرس کے خاتمے کے لیے معاشرے کے تمام طبقات کو اپنا کردار ادا کرنے کی ترغیب دینے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ والدین کی مسلسل حمایت کے بغیر پولیو سے پاک پاکستان حاصل نہیں کیا جاسکتا۔
مزیدپڑھیں: انسداد پولیو مہم میں 130 اضلاع کے 3 کروڑ سے زائد بچوں کو قطرے پلائے گئے، این ای او سی
پولیو کے لیے این ای او سی کوآرڈینیٹر ڈاکٹر رانا صفدر نے ڈاکٹر فیصل سلطان کو آگاہ کیا کہ کووڈ 19 کی وجہ سے پولیو مہم 4 ماہ تک معطل رہی۔
اس پروگرام کا مقصد 21 ستمبر سے شروع ہونے والی مہم میں پانچ سال سے کم عمر کے 4 کروڑ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانا ہے۔
اس میں تمام صوبوں سے تقریباً 2 لاکھ 70 ہزار پر مشتمل عملہ اپنے فرائض انجام دے گا۔
ڈاکٹر فیصل صفدر نے ڈان کو بتایا کہ انسداد پولیو مہم کو پچھلے سال اپریل میں اس وقت نقصان پہنچا جب کچھ عناصر نے مبینہ طور پر پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے سے روکنے کی کوشش کی۔
ان کا کہنا تھا کہ 'ہم نے جولائی اور اگست میں کامیاب انسداد پولیو مہم چلائی اور ہماری کامیابی کا ثبوت یہ ہے کہ معاشرے کے تمام طبقات اب بیماری کے خاتمے کے لیے تعاون کر رہے ہیں'۔
یہ بھی پڑھیں: براعظم افریقہ 'وائلڈ پولیو' سے پاک قرار
ڈاکٹر فیصل صفدر نے کہا کہ رواں ماہ کے دوران ملک بھر میں پولیو مہم چلائی جائے گی اور ہم ملک بھر میں 4 کروڑ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ 13 اگست کو شروع کی جانے والی مہم کے تحت ملک بھر کے 130 اضلاع میں حفاظتی ٹیکوں کی مہم کے دوران 5 سال سے کم عمر 3 کروڑ 20 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے گئے ہیں تھے۔
اس مہم کے دوران بچوں (جن کی عمریں 6 ماہ سے 59 ماہ کے درمیان تھیں) کو وٹامن اے کے سپلیمنٹس بھی دیے گئے تھے۔
خیال رہے کہ اقوام متحدہ چلڈرنز فنڈ (یونیسیف) نے اپنی رپورٹ میں نشاندہی کی تھی کہ کووڈ 19 کے پاکستان اور افغانستان میں بچوں کی صحت پر سنگین اثرات ہوں گے۔
یونیسیف کی رپورٹ 136 ممالک سے اکٹھے کیے گئے اعدادوشمار پر مبنی تھی جس میں وائرل انفیکشن کے معاشرتی و معاشی اثرات کے بارے میں یونیسیف کے سروے میں لوگوں کا رد عمل شامل ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان اور افغانستان دنیا کے آخری دو ممالک ہیں جہاں پولیو کا اب تک خاتمہ نہیں کیا جاسکا ہے۔