• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

فیس بک نے پاکستان سے چلنے والے متعدد اکاؤنٹس کا نیٹ ورک بند کردیا

شائع September 2, 2020
فوٹو: رائٹرز
فوٹو: رائٹرز

کراچی: فیس بک نے پاکستان سے آپریٹ ہونے والے 453 فیس بک اکاؤنٹس، 103 پیجز، 78 گروپس اور 107 انسٹاگرام اکاؤنٹس کو ڈیلیٹ کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق فیس بک کے مطابق غیر فعال کیے گئے اکاؤنٹس 'جعلی' تھے جہاں سے 'منظم انداز' میں مقامی اور غیر سرکاری مہم سے متعلق لوگوں کو گمراہ کیا جارہا تھا۔

مزید پڑھیں: ڈان ڈاٹ کام کے نام سے جعلی خبریں شائع کرنے والے اکاؤنٹس پر فیس بک خاموش

کمپنی کی جانب سے لگائی گئی ایک بلاگ پوسٹ میں کہا گیا کہ داخلی تفتیش میں انکشاف ہوا کہ نیٹ ورک خطے میں مشتبہ مربوط سرگرمیوں میں ملوث ہے۔

فیس بک کے مطابق غیر فعال کیے گئے نیٹ ورک کے پیچھے جعلی اکاؤنٹس تھے، ان میں سے بعض نے خود کو بھارت سے تعلق ظاہر کیا تھا اور بھارتی فوج سے متعلق مواد شائع کرتا تھا اور ان کے فیس بک پیجز بھی تھے۔

فیس بک نے مزید کہا کہ اکاؤنٹس، صفحات اور گروپوں کی اکثریت 'منظم انداز میں ایک دوسرے سے رابطہ کرکے مواد' ڈال رہی تھے جو پاکستان کی حکومت یا بھارت کی حمایت میں تھے اور کچھ اسپیم میں مشغول تھے۔

فیس بک نے 28 اگست کو غیر فعال کیے گئے نیٹ ورک کا ایک حصہ اسٹین فورڈ انٹرنیٹ آبزرویٹری کے ساتھ شیئر کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ڈان کا نام استعمال کرکے عوام کو ایک مرتبہ پھر جعلی خبر سے گمراہ کرنے کی کوشش

اپنی تفصیلی رپورٹ میں اسٹینفورڈ نے دیکھا کہ مذکورہ نیٹ ورک بڑے پیمانے پر مواد شائع کرنے میں مصروف تھا جو فیس بک کی شرائط کی خلاف ورزی کرکے مربوط انداز ایک دوسرے سے رابطہ کرکے مواد پوسٹ کیا۔

اس میں کہا گیا کہ مذکورہ نیٹ ورک نے سوشل میڈیا کے صارفین کو بڑے پیمانے پر رپورٹ کرنے کی ترغیب دی ہے جو اسلام اور پاکستان کی حکومت پر تنقید کرتے ہیں اور کچھ معاملات میں ایسے اکاؤنٹ جو احمدی مذہبی برادری کا حصہ تھے۔

رپورٹ کے مطابق نیٹ ورک نے کروم میں توسیع کرکے 'خود کار رپورٹنگ' کا طریقہ اپنایا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ اس توسیع کے تخلیق کار نے فیس بک پر واضح طور پر کہا کہ انہوں نے یہ آپشن 'اسلام مخالف، پاکستان مخالف یا گروپس اور صفحات جیسے اکاؤنٹس کے لیے تیار کیا جو سوشل میڈیا پر ایک بہت بڑا خطرہ ہیں'۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024