• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

پی ٹی اے نے ٹِنڈر سمیت 5 ایپلی کیشنز پر پابندی عائد کردی

شائع September 1, 2020
پی ٹی اے نے ٹنڈر سمیت پانچ ایپیلی کیشنز پر پابندی لگا دی— فائل فوٹو: اے ایف پی
پی ٹی اے نے ٹنڈر سمیت پانچ ایپیلی کیشنز پر پابندی لگا دی— فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے ملک میں ٹِنڈر سمیت پانچ ایپلی کیشنز بلاک کردی ہیں۔

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشنز اتھارٹی کی جانب سے جن ایپلی کیشنز اور لائیو اسٹریمنگ سائٹس کو بند کیا گیا ہے ان میں ٹِنڈر، ٹیگڈ، اسکاؤٹ، گرائنڈر اور سے ہائے شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ کا سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد کا نوٹس

مذکورہ ایپلی کیشنز کے غیر اخلاقی اور غیر مہذبانہ منفی اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئے پی ٹی اے نے مذکورہ پلیٹ فارمز کی انتظامیہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ڈیٹنگ کی خدمات کو ختم کریں اور پاکستان کے مقامی قوانین کے مطابق لائیو اسٹریمنگ کے مواد میں تبدیلی کریں۔

ان پلیٹ فارمز نے مقررہ وقت کے اندر نوٹسز کا جواب نہیں دیا لہٰذا پی ٹی اے نے مذکورہ ایپلی کیشنز کو بند کرنے کے احکامات جاری کردیے۔

تاہم اگر ان کمپنیوں کی انتظامیہ کی جانب سے مناسب لائحہ عمل کے تحت غیر اخلاقی /غیر مہذب مواد کو مقامی قوانین کے مطابق تبدیل کرنے کی یقین دہانی کرائی جاتی ہے تو پی ٹی اے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کر سکتا ہے۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے سوشل میڈیا اور یوٹیوب پر قابل اعتراض مواد کا نوٹس لیتے ہوئے وزارت خارجہ اور اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: آپریٹرز صارفین کیلئے 'غیراخلاقی' مواد کو ناقابل رسائی بنائیں، پی ٹی اے

عدالتی بینچ کے رکن جسٹس قاضی امین نے سماعت کے دوران ریمارکس دیے تھے کہ نجی زندگی کا حق بھی ہمیں آئین دیتا ہے، یوٹیوب پر کوئی چاچا تو کوئی ماما بن کر بیٹھ جاتا ہے، ججز کو شرمندہ کیا جاتا ہے، عدلیہ، فوج اور حکومت کے خلاف لوگوں کو اکسایا جاتا ہے۔

ساتھ ہی بینچ کے رکن جسٹس مشیر عالم نے ریمارکس دیے تھے کہ امریکا اور یورپی یونین کے خلاف مواد یوٹیوب پر ڈال کر دکھائیں، کئی ممالک میں یوٹیوب بند ہے، انہوں نے کہا کہ کئی ممالک میں سوشل میڈیا کو مقامی قوانین کے تحت کنٹرول کیا جاتا ہے۔

سپریم کورٹ کے حکم کے بعد پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے انٹرنیٹ آپریٹرز کو ہدایت کی تھی کہ وہ یقینی بنائیں کہ صارفین کو 'غیراخلاقی یا غیرقانونی' مواد تک رسائی نہ ہو۔

پی ٹی اے نے کہا تھا کہ انہیں معلوم ہوا ہے کہ غیراخلاقی مواد کا ایک بڑا حجم کانٹینٹ ڈیلیوری نیٹ ورکس (سی ڈی اینز) کے ذریعے فراہم کیا جارہا ہے لہٰذا 'آپ سے گزارش ہے کہ سی ڈی این کے ذریعے صارفین تک کوئی بھی فحش/غیر اخلاقی/غیر قانونی مواد فراہم نہ کرنے کو یقینی بنایا جائے اور اس ضمن میں تعمیل سے متعلق رپورٹ اس خط کے 10روز کے اندر جمع کرائیں'۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں 37 لاکھ سے زائد نامناسب ویڈیوز ہٹادیں، ٹک ٹاک کا دعویٰ

پی ٹی اے نے خبردار کیا کہ اس سلسلے میں عدم تعمیل جاری رکھنے کی صورت میں ضروری ضابطہ کار کارروائی کی جائے گی۔

اس سے قبل پی ٹی اے نے معروف ایپلی کیشن ٹک ٹاک کو نامناسب ویڈیوز پر حتمی نوٹس جاری کیا تھا جس کے بعد کمپنی نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے پاکستان میں 37 لاکھ سے زائد نامناسب ویڈیوز ہٹادی ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024