• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

کورونا وائرس: متعدد ممالک میں متاثرین میں اضافہ، بھارت میں ریکارڈ نئے کیسز رپورٹ

شائع August 30, 2020
بھارت میں اب تک 35 لاکھ 66 ہزار555 کیسز اور 63 ہزار 864 افراد ہلاک ہوئے — فائل/فوٹو:رائٹرز
بھارت میں اب تک 35 لاکھ 66 ہزار555 کیسز اور 63 ہزار 864 افراد ہلاک ہوئے — فائل/فوٹو:رائٹرز

دنیا بھر میں کووڈ 19 کے کیسز کی تعداد 2 کروڑ 52 لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے اور بھارت اس وقت کورونا وائرس کا مرکز بن گیا جہاں ایک روز میں ریکارڈ 78 ہزار 700 سے زائد کیسز کی تصدیق ہوئی۔

خبر ایجنسی رائٹرز کے مطابق بھارت میں کووڈ 19 کے ریکارڈ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جو اب تک دنیا کے کسی بھی ملک میں ایک دن میں سامنے آنے والے سب سے زیادہ کیسز ہیں۔

بھارت میں 78 ہزار 761 نئے کیسز سامنے آئے جبکہ اس سے قبل امریکا میں 16 جولائی کو 77 ہزار 299 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں:ایشیا اور یورپ کے بعد امریکا میں کووڈ 19 سے دوسری بار بیمار ہونے کا پہلا کیس

آبادی کے لحاظ سے دنیا کے دوسرے بڑے ملک بھارت میں اب تک 35 لاکھ 66 ہزار555 افراد کورونا سے متاثر ہوچکے ہیں، جو امریکا اور برازیل کے بعد سب بڑی تعداد ہے۔

بھارت میں گزشتہ دو ہفتوں کے دوران روزانہ سامنے آنے والے کیسز کی تعداد مذکورہ دونوں ممالک سے کئی گنا زیادہ ہے۔

کووڈ 19 سے بھارت میں ہلاکتوں کی تعداد 63 ہزار 864 سے بھی تجاوز کرچکی ہے۔

بھارت کی امیر ترین ریاست مہاراشٹر میں مزید 331 افراد کی ہلاکت ہوئی اور کرناٹکا میں 136 متاثرین لقمہ اجل بن گئے۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی ملک میں کورونا کے کیسز میں اضافے کے باوجود معاشی خسارے کو کم کرنے کے لیے معمولات زندگی بحال کرنے پر زور دے رہے ہیں۔

وفاقی وزیر داخلہ نے مودی کے بیانات کے بعد 2 کروڑ آبادی کے حامل دارالحکومت نئی دہلی میں شرائط کے ساتھ زیر زمین ریل کو بحال کرنے کا فیصلہ کیا۔

بھارتی حکومت نے مارچ میں دنیا کا سخت ترین لاک ڈاؤن کرتے ہوئے ٹرانسپورٹ کو معطل کیا تھا اور اب ہونے والے فیصلے کے مطابق زیر زمین ریل 7 ستمبر کو بحال ہوجائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:کورونا وائرس: برطانیہ میں 4 ماہ میں 7 لاکھ 30 ہزار افراد ملازمتوں سے محروم

دوسری جانب سینما، سوئمنگ پولز، تفریحی پارکس اور دیگر مقامات بدستور بند رہیں گے۔

بھارت میں لاک ڈاؤن کے باعث شہریوں کی بڑی تعداد بے روزگار ہوئی اور معاشی نقصان بھی پہنچا۔

برازیل

برازیل دنیا میں کووڈ 19 سے بدترین متاثرین ہونے والا دوسرا ملک ہے جہاں روزانہ ہزاروں کی تعداد میں نئے کیسز رپورٹ ہورہے ہیں۔

وزارت صحت کے مطابق ملک میں مزید 41 ہزار 350 افراد کورونا سے متاثر ہوئے ہیں اور مجموعی تعداد بڑھ کر 38 لاکھ 46 ہزار 153 ہوچکی ہے۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 758 متاثرین ہلاک بھی ہوئے جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد ایک لاکھ 20 ہزار 262 تک پہنچ گئی۔

امریکا

امریکا سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے جہاں مزید 3 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے۔

امریکا میں کیسز کی مجموعی تعداد 61 لاکھ 41 ہزار 697 ہے جبکہ ہلاکتوں کی تعداد ایک لاکھ 86 ہزار 882 ہے۔

مزید پڑھیں:کووڈ 19 کی وبا کب تک ختم ہوگی؟ بل گیٹس نے پیشگوئی کردی

صحت یاب ہونے والے متاثرین کی تعداد 34 لاکھ 9 ہزار 3 ہے جبکہ 25 لاکھ 45 ہزار 812 کیسز فعال ہیں اور ان میں سے 16 ہزار 26 کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔

بنگلہ دیش

بنگلہ دیش میں بھی کورونا وائرس کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے جہاں مزید 2 ہزار کے قریب نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔

کورونا کے اعداد وشمار جاری کرنے والی ویب سائٹ کے مطابق بنگلہ دیش میں اس وقت کیسز کی مجموعی تعداد 3 لاکھ 10 ہزار 822 ہوچکی ہے۔

بنگلہ دیش میں کورونا سے ہلاکتوں کی شرح دیگر متاثرہ ممالک کی نسبت کم ہے لیکن اب تک وہاں 4 ہزار 248 متاثرین دم توڑ چکے ہیں۔

الجزیرہ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ جانزہوپکنز یونیورسٹی کے اعداد شمار کے مطابق دنیا میں کورونا کے کیسز کی تعداد 2 کروڑ 50 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے۔

ورلڈ میٹرز ویب سائٹ کے مطابق دنیا بھر میں کورونا وائرس کےکیسز کی تعداد 2 کروڑ 52 لاکھ 25 ہزار 566 ہے جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 8 لاکھ 47 ہزار 66 ہوچکی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد انفلوئنزا کے سالانہ سامنے آنے والے متاثرین کے مقابلے میں کم ازکم 5 گنا زیادہ ہوچکی ہے۔

طبی ماہرین خبردار کرچکے ہیں کہ کورونا کے کیسز کی اصل تعداد رپورٹ ہونے والی تعداد سے کئی گنا زیادہ ہوسکتی ہے کیونکہ ٹیسٹنگ کا نظام مکمل تصویر پیش کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔

نیوزی لینڈ اور جنوبی کوریا جیسے ممالک بھی اب کورونا وائرس کی نئی لہر سے لڑرہے ہیں جہاں اس سے قبل حالات قابو میں تھے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024