• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

پاکستان 196 رنز کے دفاع میں ناکام، دوسرے ٹی20 میں شکست

شائع August 30, 2020
انگلینڈ کے کپتان آئن مورگن کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا— فوٹو: اے ایف پی
انگلینڈ کے کپتان آئن مورگن کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا— فوٹو: اے ایف پی

انگلینڈ نے کپتان آئن مورگن اور ڈیوڈ ملان کی عمدہ بیٹنگ کی بدولت پاکستان کو دوسرے ٹی20 میچ میں 5وکٹوں سے شکست دے دی۔

مانچسٹر میں کھیلے جا رہے سیریز کے دوسرے ٹی20 میچ میں انگلینڈ نے ٹاس جیت کر پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی تھی۔

پاکستان کی جانب سے فخر زمان اور بابر اعظم نے اننگز کا آغاز کیا اور ابتدائی چھ اوورز میں کوئی وکٹ نہ گرنے دی۔

اوپنرز نے پاکستان کو 72 رنز کا عمدہ آغاز فراہم کیا لیکن عادل رشید کو چھکا لگانے کے بعد دوبارہ اسی کوشش میں فخر کی 36رنز کی اننگز اختتام کو پہنچی۔

بابر اعظم نے بہترین بیٹنگ کرتے ہوئے نصف سنچری اسکور کی— فوٹو: اے ایف پی
بابر اعظم نے بہترین بیٹنگ کرتے ہوئے نصف سنچری اسکور کی— فوٹو: اے ایف پی

بابر اعظم نے عمدہ کھیل پیش کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر قائدانہ اننگز کھیلی اور چوکے کے ساتھ نصف سنچری مکمل کی، وہ 56 رنز بنانے کے بعد عادل رشید کی دوسری وکٹ بن گئے۔

اس کے بعد محمد حفیظ نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے تمام انگلش کھلاڑیوں کو آڑے ہاتھوں لیا اور چھکے چوکوں کی بارش کردی۔

شعیب ملک اور حفیظ نے بھی نصف سنچری شراکت قائم کی جس میں شعیب کا حصہ صرف 14رنز کا رہا اور وہ کرس جورڈن کی وکٹ بن گئے۔

محمد حفیظ نے عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے صرف 36 گیندوں پر 5 چوکوں اور 4 چھکوں کی مدد سے 69رنز بنائے اور اننگز کے اختتام سے ایک گیند قبل پویلین لوٹ گئے۔

محمد حفیظ کا جارحانہ نصف سنچری کی تکمیل کے بعد ایک انداز— فوٹو: رائٹرز
محمد حفیظ کا جارحانہ نصف سنچری کی تکمیل کے بعد ایک انداز— فوٹو: رائٹرز

پاکستان نے مقررہ اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 195 رنز بنائے اور انگلینڈ کو فتح کے لیے 196رنز کا ہدف دیا تھا، انگلینڈ کی جانب سے عادل رشید دو وکٹیں لے کر سب سے کامیاب باؤلر رہے۔

انگلینڈ نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو اوپنرز نے ٹیم کو بہترین آغاز فراہم کیا اور جونی بیئراسٹو نے جارحانہ انداز اپنایا۔

دونوں اوپنرز نے ابتدائی 6 اوورز میں ٹیم کو 65 رنز کی بنیاد فراہم کی لیکن پاور پلے ختم ہونے کے بعد شاداب خان نے یکے بعد دیگرے دونوں اوپنرز کو آؤٹ کر کے میچ کا نقشہ بدل دیا، بیئراسٹو نے 44 اور ٹام بینٹن نے 20 رنز بنائے۔

شاداب کو ایک گیند بعد ہی ایک اور وکٹ بھی مل جاتی جب ان کی جانب سے انگلش کپتان آئن مورگن کے خلاف کی گئی ایل بی ڈبلیو کی اپیل مسترد کردی گئی اور اگر فیلڈ امپائر آؤٹ دیتے تو انگلش کپتان کو پویلین کی راہ لینی پڑتی۔

انجری کے سبب محمد عامر اپنے اووورز پورے نہ کر سکے— فوٹو: اے پی
انجری کے سبب محمد عامر اپنے اووورز پورے نہ کر سکے— فوٹو: اے پی

مورگن نے اس موقع سے خوب فائدہ اٹھایا اور ڈیوڈ ملان کے ساتھ مل کر 76 رنز کی شراکت قائم کی۔

جب ملان 33 گیندوں پر 4 چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے 66 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے تو انگلینڈ کو فتح کے لیے محض 21 رنز درکار تھے۔

معین علی کا وکٹ پر قیام بھی چند گیندوں تک محدود رہا لیکن دوسرے اینڈ سے ملان نے عمدہ بیٹنگ جاری رکھی اور اپنی نصف سنچری مکمل کی۔

سیم بلنگز بھی 10 رنز بنا کر حارث رؤف کی وکٹ بن گئے لیکن اس سے بھی انگلینڈ کی پیش قدمی پر کوئی فرق نہیں پڑا اور میزبان ٹیم نے اننگز کی پانچ گیندوں سے قبل ہی ہدف حاصل کر لیا، ملان نے ناقابل شکست 54 رنز کی اننگز کھیلی۔

پاکستان کی جانب سے شاداب خان نے 3 اور حارث رؤف نے 2 وکٹیں حاصل کیں جبکہ شاہین شاہ آفریدی انتہائی مہنگے باؤلر ثابت ہوئے جنہوں نے 3.1 اوورز میں 44 رنز دیے۔

میچ میں فتح کے بعد انگلینڈ کے کھلاڑی ایک دوسرے کو مبارکباد دے رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی
میچ میں فتح کے بعد انگلینڈ کے کھلاڑی ایک دوسرے کو مبارکباد دے رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی

انلگینڈ کے کپتان آئن مورگن کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

اس میچ میں کامیابی کی بدولت انگلینڈ نے سیریز میں 0-1 کی ناقابل شکست برتری حاصل کر لی۔

یاد رہے کہ دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز کا پہلا ٹی20 میچ بارش کے باعث بے نتیجہ ختم ہو گیا تھا۔

ٹی20 سیریز سے قبل کھیلی گئی ٹیسٹ سیریز میں انگلینڈ نے پاکستان کو 0-1 سے شکست دی تھی۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

پاکستان: بابر اعظم(کپتان)، محمد حفیظ، شعیب ملک، محمد رضوان، افتخار احمد، شاداب خان، عماد وسیم، محمد عامر، شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف۔

انگلینڈ: آئن مورگن(کپتان)، ٹام بینتن، جونی بیئراسٹو، ڈیوڈ ملان، معین علی، سیم بلنگز، لوئس گریگوری، کرس جورڈن، ٹام کرن، عاد رشید ثاقب محمود۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024