• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

بلوچستان کے 9 اضلاع میں سیلابی صورتحال، ایمرجنسی نافذ

شائع August 30, 2020
امریکا نے سندھ اور بلوچستان کے علاقوں میں بارشوں سے ہونے والی تباہی اور جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا ہے — فائل فوٹو:اے ایف پی
امریکا نے سندھ اور بلوچستان کے علاقوں میں بارشوں سے ہونے والی تباہی اور جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا ہے — فائل فوٹو:اے ایف پی

کوئٹہ: بلوچستان حکومت نے صوبے میں سیلاب کی صورتحال مزید خراب ہونے کے باعث 9 اضلاع میں ہنگامی صورتحال نافذ کردی جبکہ امریکا نے سندھ اور بلوچستان کے چند حصوں میں تباہی مچانے والی بارشوں میں جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز بھی نصیر آباد، جعفرآباد، سبی، جھل مگسی، خضدار، قلات، مستونگ، حب، بیلا، ہرنائی، ژوب، زیارت، ڈیرہ بگٹی اور کوہلو کے اضلاع میں طوفانی بارش کا سلسلہ جاری رہا۔

واضح رہے کہ گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بارش کے متعلقہ واقعات میں اب تک 5 اموات رپورٹ کی گئی ہیں۔

کوئٹہ کے قریب وادی حنا ویلی میں سیلابی پانی میں چار بچے بہہ گئے تھے تاہم علاقے کے لوگوں نے بروقت اقدامات کرتے ہوئے ان میں سے 3 کو بچالیا۔

مزید پڑھیں: شہر، دیہات، قصبوں میں بارش کے پانی کی آخری بوند تک وزرا سڑکوں پر رہیں، بلاول

ضلع مستونگ کے علاقے دشت عمر ڈوری میں محمد یوسف نامی نوجوان کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگیا۔

ضلع لسبیلہ کے علاقے لکھارہ میں آسمانی بجلی گرنے کے باعث محمد وسیم نامی شخص جاں بحق ہوگیا جبکہ اس کے علاوہ ایک نوجوان حب دریا میں ڈوب کر جاں بحق ہوگیا۔

سیلاب کے پانی کی وجہ سے بڑی تعداد میں دیہات زیر آب آگئے اور کوئٹہ-سکھر قومی شاہراہ پر واقع مرکزی پل کو نقصان پہنچنے سے کوئٹہ ملک کے دیگر حصوں سے منقطع ہوگیا۔

سبی، بولان اور خضدار کے اضلاع میں موسمی دریا بولان، ناری اور مولا میں طغیانی دیکھی جارہی ہے۔

جھل مگسی ضلع میں میں جھل مگسی اور گنداوہ کے درمیان لنک روڈ سیلابی پانی میں ڈوبنے کی وجہ سے کئی گاؤں ضلعی ہیڈ کوارٹر سے منقطع ہوگئے ہیں۔

ڈان اخبار کی ایک علیحدہ رپورٹ کے مطابق امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے کہا ہے کہ رواں ہفتے کے دوران سندھ اور بلوچستان کے چند علاقوں میں بارشوں سے ہونے والی تباہی اور جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے۔

واشنگٹن کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ 'ہم غیر یقینی بارشوں اور اس کی وجہ سے آنے والے سیلاب سے بخوبی واقف ہیں جس سے کراچی اور گردونواح کے علاقے متاثر ہوئے ہیں'۔

اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے مزید کہا کہ 'ہمیں جانوں کے ضیاع پر غم ہے اور ہم متاثرین کے اہل خانہ اور پوری برادری سے گہری تعزیت کا اظہار کرتے ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں: بارش کے حوالے سے ویڈیو شیئر کرنے پر عامر لیاقت کو تنقید کا سامنا

خیال رہے کہ رواں ہفتے کے آغاز میں پاکستان کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارش سے کراچی اور آس پاس کے علاقوں اور دیہات میں سیلابی صورتحال دیکھی گئی ہے جس میں کئی افراد ہلاک اور ہزاروں افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔

اتوار اور جمعہ کی درمیانی شب کراچی میں طوفانی بارش دیکھی گئی تھیں جس کی وجہ سے حکام سیلاب زدہ سڑکوں میں پھنسے لوگوں کو نکالنے کے لیے کشتیاں استعمال کرنے پر مجبور ہوگئے تھے۔

مختلف امریکی موسمیاتی نگراں ایجنسیز نے آئندہ ہفتے بھی کراچی میں تیز اور وقفے وقفے سے بارش کی پیش گوئی کی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024