• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

کراچی سمیت سندھ کے 20 اضلاع آفت زدہ قرار

شائع August 29, 2020
کراچی میں بارش کے باعث ایک سڑک تالاب کا منظر پیش کرتی نظر آئی—فائل فوٹو: اے پی
کراچی میں بارش کے باعث ایک سڑک تالاب کا منظر پیش کرتی نظر آئی—فائل فوٹو: اے پی

حکومت سندھ نے صوبے کے 20 اضلاع کو آفت زدہ قرار دے دیا۔

اس حوالے سے حکومت سندھ کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر نوٹیفکیشن شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ سندھ آفات ایکٹ 1958 کے تحت صوبے کے 20 اضلاع کو آفت زدہ قرار دیا گیا۔

مذکورہ نوٹیفکیشن کے مطابق مون سون سیزن کے دوران زیادہ بارشوں کے نتیجے میں مختلف اضلاع میں جانی و مالی نقصان ہوا۔

مزید پڑھیں: سندھ بھر میں مون سون کی بارشوں سے 80 افراد جاں بحق ہوئے، وزیر اعلیٰ سندھ

نوٹیفکیشن کے مطابق حکومت سندھ نے سندھ نیشنل کلامیٹیس (پروینشن اینڈ ریلیف) ایکٹ 1958 کے سیکشن 3 کے تحت تفویض کردہ اختیارات کے تحت مذکورہ اضلاع کو 'آف زدہ علاقے' قرار دیا ہے۔

حکومت سندھ نے صوبے کے 4 ڈویژن میں موجود 20 اضلاع کو آفت زدہ قرار دیا، ان ڈویژن میں کراچی، حیدرآباد، میرپورخاص اور شہید بینظیر آباد شامل ہیں۔

کراچی ڈویژن میں اس میں موجود تمام 6 اضلاع کراچی جنوبی، غربی، شرقی، وسطی، کورنگی اور ملیر شامل ہیں۔

اس کے علاوہ حیدرآباد ڈویژن میں حیدرآباد، بدین، ٹھٹھہ، سجاول، جامشورو، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈوالہ یار، مٹیاری، دادو شامل ہیں۔

مزید یہ کہ میرپورخاص ڈویژن میں میرپورخاص، عمرکوٹ اور تھرپارکر کے اضلاع جبکہ شہید بینظیرآباد ڈویژن میں شہید بینظیر آباد اور سانگھڑ کے اضلاع شامل ہیں۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز فوری طور پر نقصانات کا اندازہ لگائیں گئے جس کے بعد اس کا ازالہ کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ گزشتہ دونوں کراچی سمیت سندھ بھر میں بارشوں پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ کراچی سمیت صوبے کے 8 اضلاع کو آفت زدہ قرار دیا جائے گا۔

یاد رہے کہ کراچی سمیت صوبے کے مختلف اضلاع میں حالیہ مون سون بارشوں نے سیلابی صورتحال پیدا کردی تھی اور سڑکیں، علاقے، کاروباری مراکز، انڈرپاسز، ہاؤسنگ سوسائٹیز سمیت لوگوں کے گھروں تک میں کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہوگیا تھا۔

بارش سے ہوئی اس صورتحال نے لوگوں کو بڑی تعداد میں مالی نقصان پہنچایا تھا جبکہ بہت سے لوگ اپنے پیاروں سے بھی محروم ہوگئے تھے۔

28 اگست کو وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بتایا تھا کہ صوبے بھر میں مون سون کی بارشوں سے 80 افراد جاں بحق ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: 'کراچی کے 3 بڑے مسائل حل کرنے کیلئے وفاقی، صوبائی حکومت مل کر کام کریں گی'

مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ کراچی میں 6 جولائی سے بارش کے پہلے اسپیل سے اب تک 47 افراد جان کی بازی ہار گئے، 27 اگست کو کراچی میں 17 اموات بارشوں کے دوران ہوئیں جبکہ پورے سندھ میں 80 افراد مون سون اسپیل کے دوران جاں بحق ہوئے، بارش سے جاں بحق افراد اور زخمیوں کے لواحقین سے تعزیت کرتا ہوں اور جن لوگوں کا نقصان ہوا ہے ان کے ساتھ دلی ہمدردی ہے۔

مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ سندھ حکومت نے صوبے بھر میں بارشوں سے ہونے والے نقصانات کے سروے کا حکم دے دیا ہے، مہنگے علاقوں میں بھی زیادہ نقصان ہوا، دکانداروں کا بہت نقصان ہوا ہے، دیہی علاقوں میں چھوٹے زمینداروں کی فصلوں کو نقصان ہوا اور کچےمکانات گر گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تمام نقصانات کا سروے کرا کر رپورٹ بنائیں گے اور وفاقی حکومت کے سامنے رکھیں گے، کمیٹی بناکر لوگوں کی مدد کریں گے اور وفاقی حکومت سے بھی مدد کی درخواست کریں گے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024