پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 9 روپے فی لیٹر تک اضافے کا امکان
اسلام آباد: پیٹرول اور ڈیزل پر عائد محصول میں اضافے کے بعد آئندہ 15 روز تک کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 8 سے 9 روپے فی لیٹر تک اضافے کا امکان ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کے ذرائع نے بتایا کہ نظرثانی شدہ فارمولے کی بنیاد پر تیل کی قیمتوں پر کام مکمل کرلیا ہے جس کے تحت حکومت 15 روزہ قیمتوں کا تعین کرے گی جو پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کی درآمدی لاگت کی موجودہ ماہانہ حساب کے بجائے پلاٹ کے آئل گرام میں شائع ہونے والی قیمتوں کے مطابق ہوگی۔
مزیدپڑھیں: بجلی کی قیمت میں 50 پیسے فی یونٹ اضافے کی تیاری
ذرائع کا کہنا تھا کہ نظرثانی شدہ فارمولا ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) اور پیٹرول دونوں پر فی لیٹر 30 روپے اضافی پیٹرولیم لیوی پر ہوسکتی ہے جبکہ موجودہ قیمت 25.73 روپے اور 27.70 روپے فی لیٹر ہے۔
شرح تبادلہ میں اضافے اور قیمتوں کا تعین کرنے کے نئے طریقہ کار کے اضافے کے ساتھ اوگرا نے یکم 15 ستمبر کے دوران پیٹرول اور ایچ ایس ڈی کی قیمتوں میں 8 سے 9 روپے فی لیٹر اضافے کا تخمینہ لگایا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ حکام ملک میں سیلاب کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے پیٹرولیم لیوی کی شرح میں اضافے پر اب بھی تقسیم ہیں لیکن تیل کی صنعت کو ہونے والے نقصانات سے بچنے کے لیے فی لیٹر کم از کم 4 سے 5 روپے تک اضافہ کرنا ناگزیر ہے۔
پالیسی فیصلے سے ہٹ کر پیٹرولیم قیمتوں کو ڈی پولیٹیسائز کرنے اور اوگرا کے ذریعے قیمتوں کے حساب سے حتمی قیمتیں ہونے کی اجازت دینے کے بھی دلائل تھے۔
ذرائع نے بتایا کہ اس معاملے پر کسی بھی حتمی اعلان سے قبل یہ معاملہ وزیر اعظم کے پاس اٹھایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: اوگرا کی پیٹرول، ڈیزل کی قیمتوں میں 7 سے 9 روپے فی لیٹر اضافے کی سفارش
اعداد و شمار کے مطابق ایچ ایس ڈی کی سابق ڈپو کی قیمت فی لیٹر 106 روپے 46 پیسے کے بجائے 115 روپے فی لیٹر کا اندازہ لگایا گیا جس میں 8.5 روپے یا 8 فیصد کا اضافہ دکھایا گیا۔
علاوہ ازیں پیٹرول کے سابق ڈپو قیمت کا تخمینہ 103 روپے 97 پیسے کے بجائے 112 روپے 50 پیسے فی لیٹر لگائی گئی یعنی 8.5 روپے یا 8 فیصد اضافہ۔
حکومت اب پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر تقریباً 42 روپے فی لیٹر ٹیکس وصول کررہی ہے۔
حکومت نے پہلے ہی تمام پیٹرولیم مصنوعات پر عام سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) میں اضافی محصولات پیدا کرنے کے لیے پورے بورڈ پر 17 فیصد تک اضافہ کردیا ہے۔