سیاحوں کیلئے ناران، کاغان اور شوگراں میں تمام ہوٹل دوبارہ کھل گئے
خیبرپختونخوا کے ضلع مانسہرہ کی انتظامیہ نے ناران، کاغان اور شوگران سمیت سیاحتی مقامات میں کورونا وائرس کے کیسز سامنے آنے پر تمام ہوٹلز 3 روز بند رکھنے کے بعد دوبارہ کھول دیے۔
ہوٹلز کو اپنے احاطے میں کلورین کا اسپرے اور کورونا ٹیسٹ مثبت آنے والے اسٹاف کے اراکین کا قرنطینہ مکمل کرنے کی صورت میں دوبارہ کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔
ڈان ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے مانسہرہ کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر مقبول حسین نے کہا کہ ہوٹلز کو کھولنے کا فیصلہ سیاحوں کی بڑی تعداد کی شمالی اضلاع میں آمد کے پیش نظر کیا گیا۔
مزید پڑھیں: عملے میں کووڈ 19 کیسز پر شوگران، ناران اور کاغان کے تمام سیاحتی ہوٹلز سیل
انہوں نے کہا کہ 'ہم نے شوگران، ناران اور کاغان سمیت ضلع بھر میں تمام ہوٹلز دوبارہ کھول دیے ہیں اور سیاحوں کے داخلے کی بھی اجازت دے دی گئی ہے'۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ 'ہوٹل انتظامیہ کو سختی سے ہدایات دی گئی ہیں کہ کووڈ-19 کی ایس او پیز پر عمل کیا جائے اور ناکامی کی صورت میں ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی'۔
ان کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ نے جن 5 ہوٹلوں کی جانب سے پابندی کی خلاف ورزی کی گئی تھی ان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے، تاہم ہوٹلوں کو کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔
مقبول حسین نے کہا کہ ہوٹلوں میں موجود کووڈ-19 کے متاثرین کو آئسولیشن میں رکھا گیا ہے۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہوٹل انتظامیہ ان کے پاس آنے والے مہمان کے کسی علامت میں مبتلا نہ ہونے کی تصدیق کے بعد کمرے فراہم کرے گی۔
ہزارہ ڈویژن کے کمشنر ریاض محسود نے بھی تصدیق کی کہ تمام بند ہوٹلوں کو دوبارہ کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'تمام ہوٹلوں کو تین روز بند رکھنے کے بعد کھولنے کی اجازت دی گئی ہے اور ہوٹلوں میں باقاعدہ اسپرے کیا گیا'۔
ریاض محسود کا کہنا تھا کہ علاقے میں سیاحوں کی تعداد زیادہ تھی اور کورنا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے انتظامیہ ایس او پیز پر عمل درآمد کروانے کی کوشش کر رہی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاح بھی انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:سیاحت کا فروغ: وزیراعظم نے اعلیٰ سطح کی قومی رابطہ کمیٹی تشکیل دے دی
کمشنر کے مطابق سیاحتی مقامات پر وسیع پیمانے پر ٹیسٹنگ کا عمل شروع کردیا گیا ہے، ناران اور کاغان میں تقریباً 33 ہزار ٹیسٹ کیے گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مذکورہ علاقوں میں ہوٹلوں کے اسٹاف کے تمام اراکین کا کورونا ٹیسٹ کیا گیا ہے اور گائیڈ لائنز پر عمل کیا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ مانسہرہ کی ضلعی انتظامیہ نے سیاحتی مقامات میں کووڈ-19 کے 47 کیسز رپورٹ ہونے کے بعد اتوار کو شوگراں، ناران اور کاغان کے تمام ہوٹلز سیل کردیے تھے۔
انتظامی عہدیداروں کے مطابق تین سیاحتی مقامات پر 22 مرکزی کاروبار سمیت 48 ہوٹلوں اور ان کی شاخوں کو بند کردیا گیا تھا اور متاثرہ افراد کو ہوٹلوں میں بھی قرنطینہ کردیا گیا تھا۔
کے پی میں سیاحتی مقامات پر کورونا کیسز
کے پی میں سیاحتی مقامات پر حکومت کی جانب سے بندشوں کے خاتمے کے بعد کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ رپورٹ کیا گیا جس کے باعث مقامی انتظامیہ کو وسیع پیمانے پر سیاحوں کے ٹیسٹ کرنا پڑے۔
عہدیداروں کا کہنا تھا کہ ہزارہ اور مالاکنڈ ڈویژن کی انتظامیہ نے اپنے متعلقہ علاقوں میں حکومتی ایس او پیز پر عمل درآمد کے لیے کارروائی شروع کرچکی ہے۔
محکمہ صحت کے عہدیدار نے کہا کہ سیاحتی مقامات کھلنے کے بعد ہزارہ ڈویژن کے 8 اضلاع میں کووڈ-19 کے کیسز میں اضافہ ہوگیا ہے۔
مزید پڑھیں: سیاحون کی نظروں سے اوجھل شیلا کی کوشک تھنگ جھیل
رپورٹ کے مطابق سیاحت کھولنے کے بعد 12 دنوں میں ہزارہ ڈویژن میں مجموعی طور پر 372 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ پابندیوں میں نرمی کی گئی تھی تو ابتدائی 12 دنوں میں صرف 137 کیسز سامنے آئے تھے۔
سرکاری اعداد وشمار کے مطابق مالاکنڈ ڈویژن میں کورونا کیسز میں کمی آئی ہے جبکہ سیاحوں کی آمد میں اضافہ ہوا ہے۔
محکمہ سیاحت کی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ ہزارہ اور مالاکنڈ ڈویژن میں حکومت کی جانب سے کووڈ-19 کی بندشیں ختم کرنے کے بعد تقریباً 6 لاکھ 27 ہزار سیاح داخل ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق 'ایبٹ آباد اور گلیات میں دیگر علاقوں کے مقابلے میں زیادہ سیاح آئے جہاں ابتدائی 12 دنوں میں 3 لاکھ 56 ہزار سے زائد سیاحوں کی آمد ہوئی'۔
دوسری جانب محکمہ صحت کا کہنا تھا کہ مذکورہ دونوں علاقوں میں کورونا کیسز کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔