حمل کے دوران چائے یا کافی کا استعمال خواتین کے لیے خطرناک قرار
دوران حمل خواتین کو کیفین والے مشروبات جیسے کافی، چائے اور سافٹ ڈرنکس سے گریز کرنا چاہیے، تاکہ کسی بھی قسم کے نقصان سے بچ سکیں۔
یہ بات ایک نئی تحقیق میں سامنے آئی ہے۔
جریدے جرنل بی ایم جے میں 48 تحقیقی رپورٹس کے تجزیے پر مشتمل مقالے میں کہا گیا کہ درحقیقت کیفین کی معمولی مقدار سے بھی حاملہ خواتین کو گریز کرنا چاہیے۔
کیفین سے لوگوں کی دل کی دھڑکن کی رفتار تیز اور بلڈ پریشر بڑھتا ہے، یہ دونوں کیفیات حمل کے دوران بچے پر منفی اثرات مرتب کرتی ہیں۔
آئس لینڈ کی ریکیاوک یونیورسٹی کے ماہرین نے 2000 کے بعد سے شائع 37 مشاہداتی تحقیقی رپورٹس کے ڈیٹا کا جائزہ لیا جبکہ مزید 11 ایسے مقالوں کو بھی دیکھا جس میں دوران حمل کیفین کے اثرات پر ہونے والے تحقیقاتی کام کا تجزیہ کیا تھا۔
یہ تمام 11 مضامین 1998 کے بعد شائع ہوئے تھے۔
تمام تر ڈیٹا اور حقائق کا جائزہ لینے کے بعد محققین نے تعین کیا کہ حاملہ خواتین کے لیے کیفین کی معمولی مقدار بھی اسقاط حمل، کچھ ہفتوں بعد حمل ختم ہوجانا اور بچے کے وزن میں کمی کا خطرہ بڑھا سکتی ہے۔
یہ دریافت امریکا، یورپ اور یورپی کمیشن کی جانب سے جاری سفارشات سے متضاد ہیں، جن میں کہا گیا ہے کہ حاملہ خواتین معتدل مقدار میں کیفین (2 کپ کافی کے برابر) استعمال کرسکتی ہیں، جس سے انہیں کوئی خطرہ نہیں ہوتا۔
محققین کا کہنا تھا کہ موجودہ سفارشات پر موجودہ نتائج کو دیکھتے ہوئے مکمل نظرثانی کی ضرورت ہے۔
کیفین کے استعمال اور اسقاط حمل پر ہونے والی تحقیقی رپورٹس (ان کی تعداد 9 تھی) کا جائزہ لینے کے بعد محققین نے دریافت کیا کہ 9 رپورٹس میں دونوں کے درمیان نمایاں تعلق دیکھا گیا مگر اس حوالے سے براہ راست لنک نہیں تھا کہ حاملہ خواتین کے لیے کتنی مقدار میں کیفین خطرے کا باعث بن سکتی ہے۔
20 ہفتوں کے بعد حمل ختم ہونے کے حوالے سے 5 میں سے 4 تحقیقی رپورٹس کا جائزہ لینے کے بعد محققین نے دریافت کیا کہ اگر خواتین زیادہ مقدار میں کیفین کا استعمال کریں تو یہ خطرہ 5 گنا بڑھ جاتا ہے۔
بچوں کے کم پیدائشی وزن اور کیفین کے تعلق کے حوالے سے 10 میں سے 7 تحغیقی رپورٹس میں ثابت ہوا کہ کیفین کا استعمال بچے کے کم پیدائشی وزن کا خطرہ بڑھاتا ہے۔
یہ واضح رہے کہ آئس لینڈ کے محققین نے کنٹرول ٹرائلز کا جائزہ نہیں لیا تھا اور یہ نتائج مشاہداتی تحقیقی رپورٹس پر مشتمل ہیں۔
دوسری جانب طبی ماہرین عرصے سے کہہ رہے ہیں کہ وران حمل چائے اور کافی کو مکمل طور پر ترک کردینا ضروری نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اعتدال میں رہ کر کیفین کا استعمال دوران حمل کیا جاسکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اعتدال ہی کنجی ہے، اگر آپ بہت زیادہ چائے یا کافی پینے کے عادی ہیں تو یہ اچھا خیال ہے کہ دوران حمل اس مقدار کو کم کردیا جائے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ ذہن میں رکھیں کہ صرف چائے یا کافی میں کیفین نہیں ہتی بلکہ چاکلیٹ اور چند مخصوص ادویات میں بھی یہ جز پایا جاتا ہے۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ کیفین کا استعمال بلڈ پریشر اور دل کی دھڑکن کو بڑھاتا ہے اور یہ وہ عوامل ہیں جن سے دوران حمل گریز کرنا ضروری ہوتا ہے جبکہ نومولود کے لیے بھی کیفین کو میٹابولائز کرنا مشکل ترین ہوتا ہے جس کے نتیجے میں ان کی نیند کا پیٹرن متاثر ہوتا ہے اور وہ بے آرام ہوسکتے ہیں۔