• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

سی بی آئی کی تفتیش میں سشانت کیس میں کئی نئے پہلو سامنے آگئے

شائع August 24, 2020
اداکار نے 14 جون کو بظاہر ڈپریشن کے باعث خودکشی کی تھی—فائل فوٹو: انسٹاگرام
اداکار نے 14 جون کو بظاہر ڈپریشن کے باعث خودکشی کی تھی—فائل فوٹو: انسٹاگرام

بھارتی سپریم کورٹ اور مرکزی حکومت کی اجازت کے بعد سینٹرل بیورو انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے 20 اگست کو باضابطہ طور پر سشانت سنگھ کی خودکشی کے کیس کی تفتیش شروع کی تھی۔

سشانت سنگھ نے 14 جون کو ممبئی میں اپنی رہائش گاہ پر پنکھے سے لٹک خودکشی کی تھی اور پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بھی ان کی موت کی وجہ بظاہر خودکشی کو قرار دیا گیا تھا۔

تاہم سی بی آئی کی جانب سے 20 اگست سے باضابطہ طور پر اداکار کی خودکشی کے واقعے کی تفتیش شروع کیے جانے کے چند دن بعد ہی تفتیش میں کئی نئے پہلو سامنے آگئے۔

بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ سی بی آئی نے سب سے پہلے اداکار کی پوسٹ مارٹم کو جلد جاری کرنے پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا اور پوسٹ مارٹم کرنے والے ڈاکٹرز سے سوالات کیے تو نئے انکشافات سامنے آئے۔

رپورٹ کے مطابق پوسٹ مارٹم کرنے والے 5 ڈاکٹرز میں سے کچھ ڈاکٹرز نے انکشاف کیا کہ انہوں نے ممبئی پولیس کے دباؤ کی وجہ سے سشانت سنگھ کی پوسٹ مارٹم میں جلدی کی۔

اسی حوالے سے انڈیا ٹی وی نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ جب سی بی آئی نے جائے وقوع پر پہنچ کر سشانت سنگھ کی خودکشی کا منظر دوبارہ تخلیق کیا اور تفتیش کی کہ کس طرح اداکار نے خودکشی کی اور ان کے قتل کے کتنے امکانات ہیں تو کئی سوالات سامنے آئے۔

بھارتی اخبار انڈیا ٹوڈے کے مطابق جب سی بی آئی نے سشانت سنگھ کی خودکشی کا سین دوبارہ تخلیق کیا تو پتا چلا کہ جس پنکھے سے لٹک کر اداکار نے خودکشی کی تھی وہ بستر سے صرف 5 فٹ 11 انچ اوپر تھا جب کہ اداکار کا قد بھی 5 فٹ 10 انچ ہے لیکن اداکار خود دعویٰ کرتے تھے کہ ان کا قد 6 فٹ ہے۔

سی بی آئی افسران نے سوال اٹھایا کہ جب بستر اور پنکھے کے درمیان فاصلہ ہی اداکار کے قد جتنا یا اس سے بھی کم ہے تو کیسے انہوں نے خودکشی کی؟

یہ بھی پڑھیں: عدالتی احکامات کے بعد سی بی آئی نے سشانت کیس کی تفتیش تیز کردی

اسی طرح سی بی آئی نے اداکار کی پوسٹ مارٹم رپورٹ پر بھی خدشات کا اظہار کیا اور سی بی آئی نے اس ضمن میں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (اے آئی اے ایم ایس) کے ماہرین کی ٹیم بھی تشکیل دی ہے۔

شوبز ویب سائٹ پنک ولا نے بتایا کہ سی بی آئی نے اداکار کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کا تنقیدی جائزہ لینے کے لیے اے آئی اے ایم ایس کے ماہرین سے مدد لے گی، ٹیم کو اداکار کی پوسٹ مارٹم رپورٹ اور خودکشی کرنے والے کپڑے پر بھی شکوک و شبہات ہیں۔

انڈیا ٹوڈے نے اپنی ایک اور رپورٹ میں بتایا کہ سی بی آئی سشانت سنگھ کیس کی تفتیش کے دوران اس پہلو کی جانچ کر رہی ہے کہ اداکار کو دوسرے افراد کی جانب سے لٹکانے کے کتنے امکانات ہیں اور اس ضمن میں خفیہ ادارے کے ماہرین نے ہر پہلو سے کیس کا جائزہ لینا شروع کردیا۔

سی بی آئی کی گزشتہ چند دن کی تفتیش کے حوالے سے بھارتی میڈیا کی متعدد خبروں میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ مرکزی تفتیشی ادارے کی تحقیق میں سشانت سنگھ کیس میں متعدد نئے پہلو سامنے آئے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024