• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

ایون فیلڈ ریفرنس: شریف خاندان کی سزا کے خلاف اپیلیں سماعت کیلئے مقرر

شائع August 23, 2020
اسلام آباد ہائیکورٹ کا 2 رکنی بینچ کیس کی سماعت کرے گا—فائل فوٹو: ڈان
اسلام آباد ہائیکورٹ کا 2 رکنی بینچ کیس کی سماعت کرے گا—فائل فوٹو: ڈان

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کی اپیلیں یکم ستمبر کو سماعت کے لیے مقرر کردیں۔

اس حوالے سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے کازلسٹ جاری کردی، جس کے مطابق سماعت کے لیے خصوصی بینچ تشکیل دیا گیا ہے۔

بینچ میں عدالت عالیہ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی شامل ہوں گے جو یکم ستمبر کو معاملے کی سماعت کریں گے۔

مزید پڑھیں: ایون فیلڈ ریفرنس میں شریف خاندان کی سزا معطلی کے خلاف نیب کی اپیل خارج

خیال رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں سزا کے خلاف سابق وزیر اعظم نواز شریف کی اپیل کو بھی یکم ستمبر کے لیے مقرر کیا تھا۔

العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل پر بھی جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل 2 رکنی بینچ سماعت کرے گا۔

اسی بینچ نے 29 اکتوبر 2019 کو نواز شریف کی طبی بنیادوں پر 8 ہفتوں کی ضمانت منظور کرنے کا فیصلہ سنایا تھا۔

ایون فیلڈ ریفرنس فیصلہ

خیال رہے کہ 6 جولائی 2018 کو شریف خاندان کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دائر ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کو 10 سال، ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 7 سال جبکہ داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کو ایک سال قید بامشقت کی سزا سنائی تھی۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نواز شریف پر 80 لاکھ پاؤنڈ اور مریم نواز پر 20 لاکھ پاؤنڈ جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔

اس کے علاوہ احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے لندن میں قائم ایون پراپرٹی ضبط کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: العزیزیہ ریفرنس میں سزا کےخلاف نواز شریف کی درخواست سماعت کیلئے مقرر

بعد ازاں نواز شریف نے اس فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا، جہاں 19 ستمبر 2018 کو ہائیکورٹ نے احتساب عدالت کی جانب سے سزا دینے کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دے دیا تھا۔

جس کے بعد 22 اکتوبر 2018 کو نیب نے نواز شریف کی رہائی سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا تھا۔

بعد ازاں سپریم کورٹ آف پاکستان نے ایون فیلڈ ریفرنس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے سابق وزیر اعظم نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائر صفدر کی سزا معطلی کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی اپیل خارج کردی تھیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024