ہزارہ کمیونٹی پر بنی دستاویزی فلم سے ’چلتا پھرتا فیسٹیول‘ کا آغاز
ڈاکیومینٹری ایسوسی ایشن آف پاکستان (ڈے ای پی) کی جانب سے رواں ماہ 22 اگست سے ’چلتا پھرتا دستاویزی فیسٹیول‘ کا آغاز کردیا گیا۔
’چلتا پھرتا دستاویزی فیسٹیول‘ کا پہلا میلہ گزشتہ برس کیا گیا تھا، اس سال کورونا کی وبا کے باعث فیسٹیول کو آن لائن کیا گیا ہے۔
یہ فیسٹیول آئندہ 4 ماہ تک جاری رہے گا اور اس دوران 9 اہم ترین دستاویزی فلموں کو پلیٹ فارم کے یوٹیوب چینل سمیت سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر آن لائن نشر کیا جائے گا۔
اس فیسٹیول کا آغاز 22 اگست سے کیا گیا اور پہلے ہی دن صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے شہر میں بسنے والی ہزارہ کمیونٹی پر بنائی گئی دستاویزی فلم ’دی لوسٹ پرسیشن‘ کو پیش کیا گیا۔
25 منٹ سے کم دورانیے کی مذکورہ دستاویزی فلم میں کوئٹہ میں بسنے اور تشدد کا شکار بننے والی ہزارہ کمیونٹی کی روز مرہ زندگی اور ان کی مشکلات کو دکھایا گیا ہے۔
’چلتا پھرتا دستاویزی فیسٹیول‘ میں اگلی دستاویزی فلم کراچی کی مقتول سماجی رہنما پروین رحمٰن کی زندگی پر بنائی گئی فلم ہو گی اور میلے میں مجموعی طور پر آئندہ 4 ماہ میں 9 فلمیں پیش کی جائیں گی۔
میلے میں لڑکیوں کی جانب سے موٹر سائیکل چلائے جانے کے رواج پر بنی دستاویزی فلم سمیت موسیقی پر بنی دستاویزی فلم اور خواجہ سراؤں کے مسائل اور حقوق پر بنائی گئی دستاویزی فلم بھی پیش کی جائے گی۔
اس فیسٹیول کے شریک بانی فہد نوید کے مطابق رواں برس کورونا کے باعث ڈاکیومینٹری فیسٹیول کو آن لائن منعقد کیا جا رہا ہے، ورنہ گزشتہ برس فیسٹیول کے تحت ملک کے 13 مختلف شہروں میں دستاویزی فلموں کی نمائش کی گئی تھی۔
’چلتا پھرتا دستاویزی فیسٹیول‘ میں پیش کی جانے والی دستاویزی فلموں میں یوٹیوب پر براہ راست دیکھا جا سکتا ہے۔
علاوہ ازیں فیسٹیول میں پیش کی جانے والی دستاویزی فلموں کو فیس بک پر بھی براہ راست دیکھا جا سکتا ہے۔