شوہر کے نہ لڑنے اور بہت زیادہ محبت پر خاتون کا طلاق کا مطالبہ
کیا کوئی بیوی شوہر کی جانب سے بہت زیادہ محبت کرنے پر تنگ آکر طلاق کا مطالبہ کرسکتی ہے؟ کم از کم بھارت میں ایسا عجیب واقعہ سامنے آیا ہے۔
بھارتی ریاست اترپردیش کے ضلع سنبھل میں ایک خاتون نے اپنے شوہر سے علیحدگی کے لیے اس عجیب وجہ کو ظاہر کیا۔
گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق شادی کے 18 ماہ بعد اس خاتون نے شرعی عدالت سے رجوع کرتے ہوئے خلع کی درخواست دائر کی جس میں کہا گیا کہ اس کا شوہر اسے بہت زیادہ محبت کرتا ہے اور کبھی بھی اس سے نہیں لڑتا۔
اس درخواست میں خاتون نے دعویٰ کیا کہ اس سے اپنے شوہر کی اتنی زیادہ محبت 'ہضم' نہیں ہورہی۔
اس کا دعویٰ تھا 'نہ تو وہ مجھ پر چیختا ہے اور نہ ہی وہ کسی معاملے پر مجھ پر غصہ کرتا ہے۔ میں ایسے ماحول میں گھٹن محسوس کرتی ہوں، کئی بار وہ میرے لیے کھانا بھی پکاتا ہے جبکہ گھریلو کاموں میں مدد بھی کرتا ہے'۔
خاتون کا مزید کہنا تھا 'جب بھی کبھی مجھ سے غلطی ہوتی ہے، وہ ہمیشہ مجھ معاف کردیتا ہے، میں اس سے بحث کرنا چاہتی ہوں، میں ایسی زندگی نہیں چاہتی جہاں شوہر ہر بات پر متفق ہوجائے'۔
رپورٹ کے مطابق شرعی عدالت کے عالم خاتون کی جانب سے خلع کے لیے دی جانے والی وجہ پر الجھن کا شکار ہوگئے اور بعد ازاں اس درخواست کو غیرسنجیدہ قرار دے کر مسترد کردیا گیا۔
تاہم ایسا کرنے سے خاتون کو روکا نہیں جاسکا اور شرعی عدالت کی جانب سے درخواست مسترد کیے جانے پر اس کی جانب سے یہ معاملہ مقامی پنچایئت میں لے جایا گیا۔
پنچایئت نے بھی اس معاملے پر کہا کہ وہ اس طرح کی درخواست کا فیصلہ نہیں کرسکتی۔
جب اس خاتون سے پوچھا گیا کہ خلع کے لیے اس کے پاس کوئی اور وجہ ہے تو اس نے انکار میں جواب دیا۔
دوسری جانب خاتون کے شوہر کا کہنا تھا کہ وہ ہمیشہ اپنی بیوی کو خوش رکھنا چاہتا ہے۔
اس کی جانب سے شرعی عدالت سے مقدمے کو واپس کرنے کی درخواست کی گئی تھی اور عدالت کی جانب سے اب جوڑے کو یہ معاملہ مل کر حل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اس اسے قبل گزشتہ سال متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی ریاست شارجہ میں بھی ایسا ہی ایک معاملہ سامنے آیا تتھا جس میں خاتون کو شوہر کی بہت زیادہ محبت پر اعتراض تھا۔
بعد ازاں شوہر کی جانب سے کبھی بھی جھگڑا نہ کرنے اور انتہائی اطاعت والی زندگی گزارے جانے کی وجہ سے خاتون نے تنگ آکر ان سے طلاق کے لیے عدالت میں درخواست دائر کردی۔
خاتون نے عدالت میں شوہر سے طلاق دلوائے جانے کا مقدمہ دائر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ان کے شوہر نے ان کے ساتھ کبھی بھی کسی طرح کی بھی سختی نہیں کی اور وہ ان سے حد سے زیادہ پیار کرتے ہیں۔
خاتون نے اعتراف کیا کہ ان کا شوہر ان کی جانب سے ہدایت ملے بغیر ہی گھر کی صفائی کرنا شروع کردیتے ہیں اور تو اور وہ ان کے لیے کھانا بھی تیار کرلیتے ہیں۔
خاتون کا کہنا تھا کہ ان کا شوہر ان کا انتہائی اطاعت گزار ہے، انہیں کچھ کہنے کا موقع ہی نہیں دیتا اور ہر کام از خود کرنے سمیت ان سے کوئی بحث کیے بغیر ہر کام کرلیتا ہے۔
خاتون نے شوہر کی جانب سے حکم ملے بغیر اطاعت گزاری کرنے اور حد سے زیادہ محبت و احترام کرنے کو اپنے لیے عذاب قرار دیا۔
خاتون نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ وہ شادی کے بعد اب تک شوہر سے کسی بات پر جھگڑے یا بحث کرنے کے لیے ترس گئی ہیں۔
خاتون کا کہنا تھا کہ شوہر کی محبت اور ہر کام کرنے کی وجہ سے ان کی زندگی عذاب بن گئی ہے اور وہ مزید ان کے ساتھ رہنا نہیں چاہتیں۔
رپورٹ کے مطابق بیوی کی جانب سے طلاق کے لیے درخواست دائر کرنے کے بعد شوہر نے عدالت میں جمع کرائے گئے بیان میں کہا کہ ان کی خواہش رہی ہے کہ وہ ایک اطاعت گزار شوہر رہیں۔
خاتون کے شوہر نے عدالت میں اپنے بیان میں کہا کہ انہیں کئی دوستوں اور رشتہ داروں نے بیوی کے ساتھ تلخ رویہ اختیار کرنے کے مشورے بھی دیے، تاہم وہ ایسا کرنا نہیں چاہتے۔
شوہر نے اپنے بیان میں انکشاف کیا کہ شادی کے چند ماہ بعد ایک دن اہلیہ نے انہیں ان کے اضافی وزن کا طعنہ دیا تھا، جس کے بعد انہوں نے سخت ورزش کی، جس وجہ سے انہیں ٹانگ میں چوٹ بھی لگی۔
شوہر نے عدالت کو کہا کہ وہ اپنی اہلیہ کو اپنی درخواست واپس لینے کا مشورہ دیں گے اور یہ کہ کسی بھی شادی کو ختم کرنے کا فیصلہ کم عرصے میں نہیں کیا جا سکتا۔
رپورٹ کے مطابق عدالت نے خاتون کی درخواست مسترد کرتے ہوئے دونوں کو باہمی رضامندی کے ساتھ کوئی فیصلہ کرنے کا حکم دیا۔
تبصرے (1) بند ہیں