• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

محسن عباس حیدر نے گرفتاری کی خبروں کی تردید کردی

گزشتہ برس فاطمہ سہیل نے سوشل میڈیا پر محسن عباس پر تشدد کرنے کے الزامات لگائے تھے—فوٹو:انسٹاگرام
گزشتہ برس فاطمہ سہیل نے سوشل میڈیا پر محسن عباس پر تشدد کرنے کے الزامات لگائے تھے—فوٹو:انسٹاگرام

پاکستان کے نامور اداکار و گلوکار محسن عباس حیدر نے سابق اہلیہ فاطمہ سہیل کی شکایت پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ کی جانب سے گرفتار کرنے کی خبروں کی تردید کردی۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس فاطمہ سہیل نے سوشل میڈیا پر محسن عباس پر تشدد کرنے کے الزامات لگائے تھے اور بعدازاں دونوں کی درمیان خلع ہوگئی تھی۔

جس کے بعد گزشتہ روز سوشل میڈیا پر یہ خبریں زیر گردش تھیں کہ ایف آئی اے سائبر کرائم نے فاطمہ سہیل کی شکایت پر محسن عباس اور ماڈل نازش جہانگیر کو گرفتار کرلیا ہے۔

اس کے ساتھ ہی اداکار کی سابق اہلیہ فاطمہ سہیل نے فیس بک کی فوٹو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر پوسٹ میں محسن عباس اور نازش جہانگیر کی گرفتاری کی رپورٹ شیئر کی تھی۔

مزید پڑھیں: محسن عباس حیدر اور فاطمہ سہیل کے درمیان خلع ہوگئی

انہوں نے لکھا تھا کہ مجھ سمیت میرے بیٹے کے ساتھ ناانصافی کے خلاف طویل جنگ کے بعد آخر کار ایف آئی اے نے محسن عباس اور ماڈل نازش جہانگیر کو قصور وار پایا۔

فاطمہ سہیل نے مزید کہا کہ میرے خلاف جعلی ویڈیو اور پوسٹس گردش کرتی رہیں اور مجھے سوشل میڈیا پر ہراساں کیا گیا، میں طویل عرصے تک خاموش رہی کیونکہ عدالت میں کارروائی چل رہی ہے۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

انہوں نے مزید لکھا کہ ایف آئی اے نے اس معاملے سے متعلق تفتیش کی اور میں پُرامید ہوں کہ مجھے جلد انصاف ملے گا۔

اپنی پوسٹ میں انہوں نے مزید لکھا کہ میں آپ سب سے درخواست کرتی ہوں کہ مجھے اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں، دونوں کو کراچی میں واقع اپارٹمنٹ سے حراست میں لیا گیا تھا۔

ان کی اس پوسٹ پر کچھ صارفین نے محسن عباس پر الزام لگانے پر تنقید کی تو کچھ نے ان کی حوصلہ افزائی کی۔

—فوٹو:اسکرین شاٹ
—فوٹو:اسکرین شاٹ

صارفین کے کمنٹس کا جواب دیتے ہوئے فاطمہ سہیل نے یہ بھی کہا کہ پوچھ گچھ کا مطلب یا آپ کو نہیں پتا یا ان کو نہیں معلوم، گزشتہ روز پوچھ گچھ ہوئی رات کو چھوڑا، اب پیر منگل (24 اور 25 اگست) کو بھی ہے جیسے ہی ثبوت آئیں گے یہ لوگ اپنے انجام کو پہنچیں گے۔

فاطمہ سہیل نے مزید کہا تھا کہ کچھ شواہد ایف آئی اے کے پاس ہیں جن کی بنیاد پر یہ گرفتار ہوئے۔

محسن عباس اور نازش جہانگیر کا مؤقف

دوسری جانب اداکار محسن عباس نے گزشتہ روز اور آج (22 اگست کو) انسٹاگرام پر 2 مختلف پوسٹس کی جن پر مداحوں نے ان سے گرفتاری کی خبروں سے متعلق دریافت کیا جس کی انہوں نے تردید کی۔

اداکار کی انسٹا پوسٹ پر ایک صارف نے پوچھا کہ سنا ہے آپ جیل میں ہے جس پر محسن عباس نے کہا کہ ٹھیک سے پڑھیں جیل نہیں جم میں ہوں۔

—فوٹو:اسکرین شاٹ
—فوٹو:اسکرین شاٹ

انہوں نے مختلف کمنٹس میں کہا کہ سابق اہلیہ سستی شہرت کے لیے ایسا کررہی ہیں۔

گرفتاری کی خبریں پھیلانے سے متعلق صارف کے سوال پر محسن عباس نے کہا کہ کیونکہ لوگوں کے پاس کرنے کو کوئی کام نہیں ہے اور رشوت، سفارش، جھوٹ ان کا خاصا ہے۔

—فوٹو:اسکرین شاٹ
—فوٹو:اسکرین شاٹ

ماڈل نازش جہانگیر نے بھی فاطمہ سہیل کی جانب سے دونوں کی گرفتاری کی پوسٹ کو جھوٹی خبر قرار دیا۔

نازش جہانگیر نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں لکھا کہ شہرت حاصل کرنے کا ایک نیا طریقہ ہے، جھوٹ بولنے سے متعلق فاطمہ سہیل کے اعتماد کو مانتی ہوں۔

—فوٹو:اسکرین شاٹ
—فوٹو:اسکرین شاٹ

محسن اور نازش کا بیان ریکارڈ کیا ہے، ایف آئی اے

علاوہ ازیں ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ اداکار محسن عباس اور ناز جہانگیر کو گرفتار نہیں کیا گیا بلکہ ان کے خلاف سابق اہلیہ کی شکایت پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا ہے۔

اس حوالے سے ایف آئی اے ذرائع نے بتایا کہ شکایت کنندہ نے الزام لگایا تھا کہ ان کی ایک ویڈیو لیک کی گئی تھی اور انہیں اس میں سابق شوہر محسن عباس اور نازش جہانگیر کے ملوث ہونے کا شبہ ہے۔

ذرائع کے مطابق جس پر ایف آئی اے نے گزشتہ روز محسن عباس اور نازش جہانگیر کا بیان ریکارڈ کیا تھا، ان کے موبائل فونز ضبط کرلیے تھے اور تحقیقاتی مقاصد کے لیے ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کردیے تھے۔

ایف اے آئی نے انہیں منگل (24 اگست) کو دوبارہ طلب کیا ہے اور اسی روز وفاقی تحقیقاتی ادارے کو ضبط شدہ مواد کی فرانزک رپورٹ موصول ہونے کی بھی توقع ہے۔

محسن عباس اور فاطمہ سہیل کے درمیان تنازع کا پس منظر

گزشتہ برس 20 جولائی کو فاطمہ سہیل نے فیس بک پر ایک پوسٹ کے ذریعے محسن عباس حیدر پر جنسی تشدد کرنے اور شادی شدہ ہونے کے باوجود نازش جہانگیر نامی ماڈل سے تعلقات رکھنے کا الزام لگایا تھا اور محسن کے خلاف مقدمہ لڑنے کا اعلان کیا تھا۔

فاطمہ کے محسن پر الزام کے بعد 2 اداکاروں دعا ملک اور گوہر رشید نے سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا تھا کہ وہ اس سب سے آگاہ تھے تاہم فاطمہ کے منع کرنے کے باعث اب تک خاموش رہے جبکہ کئی اور نامور شخصیات بھی فاطمہ سہیل کے سپورٹ میں سامنے آئیں۔

بعدازاں محسن عباس حیدر نے لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ ان کی اہلیہ نے ان پر جھوٹا الزام لگایا ہے اور طلاق ہی واحد راستہ رہ گیا ہے جبکہ دوسری جانب ماڈل نازش جہانگیر نے بھی سوشل میڈیا پر فاطمہ کی جانب سے لگائے الزامات کو بےبنیاد قرار دیا تھا۔

اس کے بعد محسن عباس اور فاطمہ سہیل نے اپنے اپنے بیانات ایس پی کینٹ لاہور کے دفتر میں اپنے، اپنے بیانات ریکارڈ کرائے تھے۔

بعدازاں فاطمہ کی جانب سے الزامات کے بعد محسن عباس حیدر کو دنیا ٹی وی کے شو ‘مذاق رات’ سے نکالتے ہوئے چینل نے اداکار سے لاتعلقی کا اعلان کردیا تھا۔

اہلیہ کی جانب سے الزام کے بعد لاہور کے ڈیفنس پولیس اسٹیشن میں محسن کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کی گئی، جس کے بعد محسن عباس نے لاہور کی سیشن عدالت سے عبوری ضمانت کی استدعا کی جسے عدالت نے 50 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض منظور کرلیا، جبکہ بعدازاں ان کی عبوری ضمانت میں 16 اگست تک توسیع بھی کی گئی۔

اس دوران یہ خبریں بھی سامنے آئیں کہ محسن عباس اور نازش جہانگیر بہت جلد شادی کے بندھن میں بندھنے والے ہیں۔

بعدازاں فاطمہ سہیل نے محسن عباس سے خلع لینے کا فیصلہ کرتے ہوئے لاہور کے فیملی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی اور 26 ستمبر کو لاہور کے فیملی کورٹ نے محسن عباس حیدر اور فاطمہ سہیل کو خلع کا سرٹیفکیٹ جاری کردیاتھا۔

محسن عباس اور فاطمہ سہیل کا تعلق

خیال رہے کہ ادکار و گلوکار محسن عباس نے 2015 میں فاطمہ سہیل سے شادی کی تھی۔

—فوٹو:سوشل میڈیا
—فوٹو:سوشل میڈیا

2016 میں محسن عباس حیدر کی اپنی اہلیہ سے علحیدگی کی خبریں بھی سامنے آئی تھیں تاہم اداکار نے خاموشی اختیار کی جبکہ بعدازاں ان خبروں کو بےبنیاد کہا گیا۔

2017 میں اداکار کے ہاں پہلی بیٹی کی پیدائش ہوئی تھی جس کا نام انہوں نے ماہ وین عباس رکھا تھا۔

البتہ اس ہی سال دسمبر میں اداکار کی بیٹی کا انتقال ہوگیا تھا، جس کا اعلان بھی انہوں نے سوشل میڈیا پر کیا تھا۔

جس کے بعد 20 مئی 2019 کو ان کے گھر بیٹے کی پیدائش ہوئی تھی جس کا اعلان بھی محسن عباس نے سوشل میڈیا پر کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024