• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

سام سنگ کا پاکستان میں اسمارٹ فون اسمبلی پلانٹ لگانے پر غور

شائع August 22, 2020
وفاقی وزیر حماد اظہر سے سام سنگ کے حکام نے ملاقات کی—فوٹو: ٹوئٹر
وفاقی وزیر حماد اظہر سے سام سنگ کے حکام نے ملاقات کی—فوٹو: ٹوئٹر

وفاقی وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر نے کہا ہے کہ معروف اسمارٹ فون مینوفکچرر سام سنگ ملک میں اسمبلی پلانٹ لگانے پر غور کر رہی ہے۔

مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں حماد اظہر نے لکھا کہ ڈیوائس آئڈینٹی فکیشن، رجسٹریشن اینڈ بلاکنگ سسٹم (ڈی آئی آر بی ایس) پر عملدرآمد اور حال ہی میں متعارف موبائل ڈیوائس مینوفکچرنگ پالیسی کے بعد پاکستان میں اسمارٹ فون کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے۔

مزید پڑھیں: موبائل فون ڈیوائسز کے لیے ڈیوٹی کا نیا طریقہ کار جاری

ان کا کہنا تھا کہ سام سنگ پاکستان نے حکومت کی پالیسیوں کو سراہا ہے اور وہ ملک میں اسمارٹ فون اسمبلی پلانٹ لگانے پر فعال طریقے سے غور کر رہی ہے۔

ساتھ ہی ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ 'سام سنگ پاکستان کے منیجنگ ڈائریکٹر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر سے ملاقات کی، انہوں نے دونوں پالیسیز کی تعریف کی اور اب وہ پاکستان میں اسمارٹ فون اسمبلی پلانٹ قائم کرنے پر فعال طور پر غور کر رہے ہیں'۔

واضح رہے کہ رواں سال جون میں کابینہ نے موبائل ڈیوائس مینوفکچرنگ پالیسی کی منظوری دی تھی تاکہ ملکی اور غیرملکی براہ راست سرمایہ کاری اور مشترکہ منصوبوں کے ذریعے مقامی پیداوار کو فروغ دیا جائے۔

اس پالیسی کا مقصد ملک میں لوکلائزیشن کے ذریعے موبائل کی قیمتوں کو کم کرنا اور ٹیکس بریکس اور مراعات سے برآمدات کو بڑھانا ہے۔

اس وقت تقریباً 14 اسمارٹ فون کمپنیز ملک میں ہینڈ سیٹ تیار کر رہی ہیں لیکن ان میں سے زیادہ تر 2 جی ٹیکنالوجی کے ساتھ فیچر فونز ہیں، تاہم موبائل پالیسی کا مقصد 3جی اور 4 جی ٹیکنالوجیز کے ساتھ اسمارٹ فونز کی پیداوار کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی اے نے موبائل فون رجسٹریشن کی تاریخ میں توسیع کردی

مزید برآں اسمارٹ فون کی اسمگلنگ کی حوصلہ شکنی اور مقامی اسمارٹ فون پروڈیوسرز کے تحفظ کی جانب ایک قدم اٹھاتے ہوئے حکومت نے ڈی آئی آر بی ایس نافذ کیا تھا۔

اس نظام کے عمل درآمد کے بعد حکومت یہ یقینی بناسکتی ہے کہ ملک میں صرف رجسٹرڈ ڈیوائسز ہی استعمال ہوسکیں۔


یہ خبر 22 اگست 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024