کیلیفورنیا میں آسمانی بجلی گرنے سے آتشزدگی، 6 افراد ہلاک
امریکا کی ریاست کیلی فورنیا میں آسمانی بجلی گرنے کے بعد جنگلات میں ہونے والی آتشزدگی سے کم از کم 6 افراد ہلاک ہوگئے اور امریکا کے مغربی علاقے میں دھواں پھیل گیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کی رپورٹ کے مطابق ریاست بھر میں سیکڑوں مقامات پر آگ لگ گئی اور سان فرانسیسکو کے مشرقی علاقے اور جنوب کے پہاڑیاں بھی آگ کی زد میں آگئیں۔
حکام کا کہنا تھا کہ تاریخی گرمی کے نتیجے میں آسمانی بجلی گرنے کے 12 ہزار سے زائد واقعات ہوئے اور ہزاروں عمارتیں بھی جل گئیں اور مزید ہزاروں کے نذر آتش ہونے کا خدشہ ہے۔
کیلی فورنیا کے گورنر گیون نیوسوم نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ ریاست کی تاریخ میں آتشزدگی کے یہ بدترین واقعات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا: ’کیلیفورنیا میں لگنے والی آگ سے 1000 سے زائد افراد لاپتہ‘
انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر زور دیا کہ وہ اس واقعے کو بڑا بحران قرار دیں۔
شہریوں کا کہنا تھا کہ ہم نہ صرف کووڈ-19 کا مقابلہ کر رہے ہیں بلکہ گرمی اور اب آگ کا مقابلہ کر رہے ہیں جبکہ ہنگامی پناہ گاہوں میں جانے سے بھی خوف زدہ ہیں۔
خیال رہے کہ کیلی فورنیا، کورونا وائرس سے بری طرح متاثرین ہونے والی ریاستوں میں سرفہرست ہے جہاں اب تک 6 لاکھ 50 ہزار سے زائد افراد وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں۔
مقامی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ آگ بجھانے کے عمل کے دوران 33 شہری اور فائر فائٹرز کے درجنوں اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔
امریکی ڈیزاسٹر ایجنسیوں نے کووڈ-19 سے متعلق حکومتی گائیڈ لائنز کے مطابق امدادی کام شروع کردیے ہیں اور لوگوں کو محفوظ مقامات میں منتقل کیا جارہا ہے۔
شہریوں سے کہا گیا ہے کہ اپنے ساتھ دو ماسک لازمی رکھیں اور اسی طرح سینیٹائزر، صابن اور دیگر ضروری سامان اپنے ساتھ رکھیں۔
کیلی فورنیا میں آتشزدگی کے باعث بے گھر ہونے والے افراد کے لیے قائم ایمرجنسی کیمپوں میں بھی سماجی فاصلے، ماسک پہننے اوریہاں تک شہریوں کو آئسولیشن کے لیے انفرادی طور پر الگ خیموں میں رہنے پر زور دیا جارہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مختلف مقامات پر بیمار یا بخار کے شکار شہریوں کے لیے الگ پناہ گاہیں بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
مزید پڑھیں: کیلیفورنیا: آسمانی بجلی گرنے کے 11 ہزار واقعات کے بعد آتشزدگی سے تباہی
حکام نے آتشزدگی کے باعث ہونے والی فضائی آلودگی کے نتیجے میں ایک اور بیماری کے خدشے کے پیش نظر لوگوں کو گھروں کے اندر رہنے کی ہدایت بھی جاری کردی ہے۔
کیلی فورنیا میں بجلی کے بھی مسائل ہیں اور ہزاروں شہریوں کو کئی گھنٹوں تک بجلی کے بغیر اندھیروں کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے، اسی لیے حکام نے بجلی کے استعمال میں کمی کا مشورہ دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق کیلی فورنیا میں 980 مربع میل کے علاقے میں آتشزدگی ہوئی ہے جو لاس اینجلس کے مقابلے میں دوگنا بڑا علاقہ ہے۔
خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پنسلوانیا میں گزشتہ دنوں اپنے حامیوں سے خطاب کے دوران کیلی فورنیا کے حکام پر تنقید کرتے ہوئے انہیں آتشزدگی کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔
انہوں نے ریاستی حکام کو وفاق کے فنڈز روکنے کی دھمکی بھی دی تھی۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ریاست کی انتظامیہ کو مسلسل کہتا آیا ہوں کہ جنگلات میں گرے درخت اور پتے پڑے ہوئے ہیں جو کسی بھی وقت آگ کی وجہ بن سکتے ہیں اس لیے ان کی صفائی کی جائے۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ میں انہیں گزشتہ تین برسوں سے یہی کہہ رہا تھا لیکن وہ سننا نہیں چاہتے تھے اور ایک مرتبہ پھر انہوں نے بدترین آگ لگادی ہے۔