مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی کا حکومت کے خاتمے کیلئے مشترکہ حکمت عملی اپنانے کا اعلان
اسلام آباد: قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی دو بڑی جماعتوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی زیر قیادت حکومت کا ملک پر مزید حکمرانی کا کوئی جواز نہیں ہے، جلد ہی پاکستان تحریک انصاف کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی بنائی جائے گی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ اعلان مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماؤں نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے واک آؤٹ کرنے کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما راجہ پرویز اشرف نے دعوی کیا کہ اپوزیشن متحد ہے اور عاشورہ کے بعد حکومت کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: 'موجودہ حکومت کی ہر وعدے پر یوٹرن کی فخریہ پیشکش جاری ہے'
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کثیر الجماعتی کانفرنس (ایم پی سی) کے لیے تاریخ اور مقام پر کام ہو رہا ہے۔
انہوں نے صدر مملکت عارف علوی کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کو 'جھوٹ کا پلندرہ' قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا اور کہا کہ انہوں نے اس طرح بات کی جیسے حکومت نے بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں جبکہ اصل میں صورتحال اس کے برعکس ہے۔
یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ حکومت تمام محاذوں پر ناکام ہوچکی ہے انہوں نے پی ٹی آئی رہنماؤں پر مہنگائی، ایک کروڑ نوکریوں اور 50 لاکھ مکانات سے متعلق ان کے دعووں اور وعدوں پر تنقید کی۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا 'شاید یہ اس دنیا کی بدترین حکومت ہے'۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے عوام اور خاص طور پر نوجوانوں کو بے وقوف بنایا جارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مثبت بات یہ ہے کہ یہ حقائق اب لوگوں کو معلوم ہوچکے ہیں اور حکومت کی کارکردگی پر مایوسی سوشل میڈ، بازاروں اور سڑکوں پر دکھائی دیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جتنی جلدی ملک نے حکومت سے جان چھڑا لی، ملک کے ساتھ ساتھ عوام کے لیے بھی اتنا ہی بہتر ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: 'وفاقی حکومت کی صفوں میں بغاوت شروع ہو چکی ہے'
انہوں نے دیر رات مشترکہ اجلاس بلانے کے جواز پر بھی سوال اٹھایا اور جاننے کی کوشش کی کہ اتنی بھی ایمرجنسی کیا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ محمد آصف نے کہا کہ حکومت معیشت کے خاتمے کا جشن منا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ملک کو درپیش تمام مسائل کو حل کرنے میں ناکام رہی ہے اور الجھی ہوی خارجہ پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے دعوؤں کے برعکس بدعنوانی عروج پر ہے اور انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ شوگر اسکینڈل کے مرکزی کرداروں کو ملک سے فرار ہونے کی اجازت دے دی گئی ہے۔