• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

عدالتی احکامات کے بعد سی بی آئی نے سشانت کیس کی تفتیش تیز کردی

شائع August 20, 2020
سشانت سنگھ نے 14 جون کو خودکشی کی تھی—فائل فوٹو: انڈیا ٹوڈے
سشانت سنگھ نے 14 جون کو خودکشی کی تھی—فائل فوٹو: انڈیا ٹوڈے

بھارت کی مرکزی خفیہ ایجنسی سینٹرل بیورو انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے اگرچہ رواں ماہ 6 اگست سے ہی مرکزی حکومت کی جانب سے اجازت ملنے کے بعد سے سشانت سنگھ راجپوت کی خودکشی کی تفتیش شروع کردی تھی۔

تاہم معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہونے کی وجہ سے سی بی آئی کی تفتیش سست روی کا شکار تھی مگر اب عدالتی اجازت کے بعد سی بی آئی نے تفتیش تیز کردی۔

بھارتی سپریم کورٹ نے بھی 19 اگست کو سی بی آئی کو سشانت سنگھ کیس کی تفتیش کرنے کی اجازت دی تھی۔

عدالتی اجازت ملنے کے بعد سی بی آئی نے سینئر افسران پر مشتمل خصوصی ٹیم تشکیل دے کر معاملے کی تفتیش تیز کردی۔

بھارتی اخبار انڈیا ٹوڈے کے مطابق سی بی آئی کی ٹیم کی سربراہی سی بی آئی کے جوائنٹ ڈائریکٹر منوج ششیدھر کریں گے۔

ٹیم میں خاتون افسر ڈی آئی جی گگن دیپ گنبھیر کو بھی شامل کیا گیا ہے اور ٹیم کے دوسرے ارکان میں ایڈیشنل ایس پی سی بی آئی انیل یادیو اور ایس پی نوپور پرساد شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے سی بی آئی کو سشانت کیس کی تفتیش کی اجازت دے دی

سی بی آئی کی خصوصی ٹیم کو دیگر ارکان کی خدمات بھی حاصل ہوں گی اور یہ ٹیم سی بی آئی کی وہی ٹیم ہے، جس نے حال ہی میں بھارت کے ہائی پروفائیل اسکینڈلز کی تفتیش کی تھی۔

سی بی آئی نے 6 اگست کو سشانت سنگھ خودکشی کا مقدمہ دائر کیا تھا—فوٹو: انسٹاگرام
سی بی آئی نے 6 اگست کو سشانت سنگھ خودکشی کا مقدمہ دائر کیا تھا—فوٹو: انسٹاگرام

انڈیا ٹوڈے نے اپنی ایک اور رپورٹ میں بتایا کہ عدالتی احکامات ملنے کے بعد سی بی آئی ٹیم نے تفتیش کو تیز کرتے ہوئے 20 اگست کو ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس بھی منعقد کیا۔

سی بی آئی کی ٹیم نے اب تک سشانت سنگھ کیس میں فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرکے 6 افراد کے بیانات بھی ریکارڈ کردیے۔

سی بی آئی کی ٹیم نے ممبئی پولیس سے رابطے میں رہنے اور اس سے کیس سے متعلق اہم معلومات حاصل کرنے کے لیے بھی ایک اعلیٰ عہدیدار کا تقرر کیا ہے جب کہ سی بی آئی ٹیم نے دیگر معاملات میں معاونت حاصل کرنے کے انتظامات بھی کر رکھے ہیں۔

مزید پڑھیں: سشانت سنگھ کی خودکشی کی تفتیش سی بی آئی کے حوالے

سی بی آئی سے قبل سشانت سنگھ کیس کی تفتیش ممبئی پولیس کر رہی تھی، کیوں کہ اداکار نے ممبئی میں ہی 14 جون کو خودکشی کی تھی۔

تاہم ممبئی پولیس نے واقعے کا مقدمہ دائر کیے بغیر تفتیش شروع کی تھی، جس پر مرکزی حکومت اور بھارتی سپریم کورٹ نے اعتراضات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایف آئی آر کے بغیر تفتیش کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔

ریا چکربورتی اور سشانت سگھ کے درمیان گزشتہ چند سال سے تعلقات تھے—فائل فوٹو: انڈیا ٹوڈے
ریا چکربورتی اور سشانت سگھ کے درمیان گزشتہ چند سال سے تعلقات تھے—فائل فوٹو: انڈیا ٹوڈے

اب سشانت سنگھ کیس کی مکمل تفتیش سی بی آئی کے حوالے ہے اور یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ سی بی آئی کتنے عرصے میں تفتیش مکمل کرے گی؟

عدالت کی جانب سے سی بی آئی کو تفتیش کی اجازت دیے جانے پر سشانت سنگھ راجپوت کے اہل خانہ سمیت شوبز شخصیات اور عام بھارتی افراد نے بھی خوشی کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: سی بی آئی نے سشانت سنگھ کیس کی تفتیش شروع کردی

سی بی آئی کی ٹیم جلد ہی جائے وقوع کا دورہ کرنے سمیت کیس سے منسلک اہم افراد کے بیانات بھی قلم بند کرے گی جب کہ وہ پوسٹ مارٹم رپورٹ سمیت دیگر ریکارڈز کا بھی فارنزک معائنہ کرے گی۔

سشانت سنگھ کی خودکشی کو ڈھائی ماہ مکمل ہوچکے ہیں اور تاحال یہ معلوم نہیں کیا جا سکا کہ اداکار نے کن خاص مسائل اور وجوہات کی بنا پر خودکشی کی تھی۔

رپورٹس تھیں کہ انہوں نے ڈپریشن کے باعث خودکشی کی تاہم پولیس، سی بی آئی اور عام عوام جاننا چاہتے ہیں کہ اداکار کو کن مسائل کی وجہ سے ڈپریشن کا سامنا تھا اور ان کی زندگی میں کس نے مسائل پیدا کیے؟

زیادہ تر لوگوں اور سشانت سنگھ کے اہل خانہ کا خیال ہے کہ انہیں ان کی سابق گرل فرینڈ اداکارہ ریا چکربورتی نے مسائل سے دوچار کیا، تاہم اداکارہ ان الزامات کو مسترد کرتی ہیں۔

ریا چکربورتی اور سشانت سنگھ کے درمیان گزشتہ چند سال سے تعلقات تھے اور ریا چکربورتی نے اداکار سے آخری ملاقات خودکشی سے ایک ہفتہ قبل ہی کی تھی۔

ریا چکربورتی اعتراف کر چکی ہیں کہ وہ سشانت سنگھ سے محبت کرتی تھیں—فائل فوٹو: انڈیا ٹوڈے
ریا چکربورتی اعتراف کر چکی ہیں کہ وہ سشانت سنگھ سے محبت کرتی تھیں—فائل فوٹو: انڈیا ٹوڈے

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024