عام نزلہ زکام اور کھانسی کا موثر ٹوٹکا آپ کو ضرور پسند آئے گا
بزرگوں نے جو صدیوں پہلے بتادیا تھا اب سائنسدانوں نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہد کھانسی اور نزلہ زکام کے لیے متعدد مہنگی ادویات سے زیادہ موثر ثابت ہوتا ہے۔
طبی ماہرین نے دریافت کیا کہ شہد بالائی نظام تنفس کی بیماریوں جیسے نزلہ زکام اور کھانسی کے لیے علاج کے لیے خاص طور موثر نسخہ ہے اور اینٹی بائیوٹیکس کا محفوظ متبادل ثابت ہوسکتا ہے۔
یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
شہد کو عرصے سے بچوں میں گلے کی سوجن، کھانسی اور بند ناک کے علاج کے ٹوٹکے کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے، مگر اب کچھ تحقیقی رپورٹس میں دیکھا گیا کہ کیا بالغ افراد میں بھی یہ ان بیماریوں سے نجات دلانے میں مددد دیتا ہے یا نہیں۔
طبی جریدے برٹش میڈیکل جرنل میں شائع اس نئی تحقیق میں دریفت کیا گیا کہ شہد ادویات کے مقابلے میں زیادہ موثر ثابت ہوسکتا ہے، خاص طور پر کھانسی کی شدت کے علاج کے لیے۔
آکسفورڈ یونیورسٹی کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ شہد کے ساتھ ان بیماریوں پر قابو پانا دیگر ادویات کے مقابلے میں ایک یا 2 دن پہلے ممکن ہوتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ شہد سستا اور آسانی سے دستیاب علاج ہے جس کے کوئی مضر اثرات بھی نہیں اور ڈاکٹر اسے اینٹی بائیوٹیکس کے مناسب متبادل کے طور پر تجویز کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بالائی نظام تنفس کے امراض میں اینٹی بائیوٹیکس تجویز کرنا بہت عام ہے، مگر یہ ادویات غیرموثر اور نامناسب ہوسکتی ہیں۔
محققین نے ادویات کا موازنہ شہد سے کیا جبکہ 15 کے قریب کلینیکل ٹرائلز کا تجزیہ کیا گیا جو 17 سو سے زیادہ مختلف عمر کے افراد پر کیے گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ چونکہ عام طور پر ایسی بیماری کی اکثریت وائرل ہوتی ہے تو ڈاکٹروں کو اینٹی بائیوٹیکس کے متبادل کے طور پر شہد کو تجزی کرنا چاہیے کیونکہ وہ زیادہ موثر اور کم نقصان دہ ہے، جبکہ جراثیموں کی مزاحمت سے پہنچنے والے نقصان کا خطرہ بھی نہیں ہوتا۔
درحقیقت لوگ جتنا زیادہ اینٹی بائیوٹیکس ادویات استعمال کرتے ہیں، بیکٹریا کی جانب سے اتنی زیادہ مزاحمت کی جاتی ہے جس کو عالمی ادارہ صحت کی جانب سے عالمی سطح پر عوامی صحت کے لیے خطرہ قرار دیا گیا ہے۔
مگر شہد اس خطرے کے خلاف انسانیت کا اہم دفاع ثابت ہوسکتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ صرف 2 تحقیقی رپورٹس میں شہد کے اثرات پر حتمی نتیجہ دریافت نہیں کیا جاسکا تھا، مگر شہد دنیا بھر میں لوگوں کے لیے جانا پہچانا ٹوٹکا ہے، جو سستا اور آسانی سے دستیاب ہوتا ہے، جبکہ نقصان بھی محدود ہوتے ہیں۔
تبصرے (1) بند ہیں