• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

ایم ایل ون منصوبے سے نوکری کے مواقع پیدا ہوئے، معیشت کو فروغ ملے گا، وزیر اعظم

شائع August 18, 2020
وزیر اعظم کی زیر صدارت ایم ایل ون منصوبے پر اجلاس منعقد ہوا— فوٹو: اے پی پی
وزیر اعظم کی زیر صدارت ایم ایل ون منصوبے پر اجلاس منعقد ہوا— فوٹو: اے پی پی

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان ریلوے کا مین لائن ون (ایم ایل ون) منصوبہ نہ صرف ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے بلکہ ملک میں معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے بھی گیم چینجر ثابت ہوگا۔

اس سلسلے میں پیشرفت کا جائزہ لینے کے لیے ایم ایل ون منصوبے پر اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ایم ایل ون پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کا سب سے اہم حصہ ہے۔

مزید پڑھیں: ایم ایل ون منصوبے سے دو لاکھ لوگوں کو روزگار ملے گا، شیخ رشید

وزیر اعظم کو ایم ایل ون منصوبے پر مقررہ مدت میں عملدرآمد سے متعلق آگاہ کیا گیا۔

وزیر ریلوے شیخ رشید احمد، وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقیات اسد عمر، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ اور سی پیک اتھارٹی کے چیئرمین ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ سمیت دیگر افراد نے اس اجلاس میں شرکت کی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ایم ایل ون منصوبہ ترقی اور معاشی ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز کرے گا، ترقیاتی منصوبوں کے ساتھ ساتھ عوام کی فلاح و بہبود اور سماجی بہتری حکومت کا بنیادی مقصد ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ اس منصوبے سے نہ صرف لوگوں کو بہتر سفری سہولیات میسر آسکیں گی بلکہ کاروباری طبقے اور صنعتوں کو پیداواری لاگت کم کرنے کے علاوہ سہولیات بھی میسر آئیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: ایکنک نے 'ایم ایل ون' منصوبے کی منظوری دے دی

وزیر اعظم ملک میں شروع کیے گئے ریلوے کے سب سے بڑے منصوبوں میں سے ایک کی تکمیل کے لیے ٹائم لائن کے خواہاں تھے۔

شعبہ توانائی کیلئے اصلاحات

بجلی کے شعبے میں اصلاحات سے متعلق ایک الگ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے پہلے ہی منظور شدہ تنظیم نو روڈ میپ پر جلد عمل درآمد کی ہدایت کی۔

انہوں نے کہا کہ بجلی کا شعبہ ملک کی معاشی نمو کو متاثر کررہا ہے اور صارفین پر موجودہ بوجھ کو کم کرنے کے لیے فوری طور پر بحالی اور اصلاحی عمل ضروری ہے۔

اجلاس میں وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، وزیر بجلی عمر ایوب ، بجلی پر وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہزاد قاسم ، پیٹرولیم ندیم بابر پر ایس اے پی ایم اور سینئر عہدیدار شریک تھے۔

اس دوران بجلی کے شعبے سے متعلق امور، اس شعبے کی اصلاح اور تنظیم نو کے لیے مجوزہ روڈ میپ اور گردشی قرضے سے متعلق معاملات اور بجلی کی آزادانہ پیداوار کرنے والوں کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔

مزید پڑھیں: ایم ایل ون منصوبے کیلئے 2 فیصد شرح سود پر 9 ارب ڈالر قرض لینے کی کوششیں

وزیر اعظم عمران خان نے آئی پی پی معاہدوں میں باہمی اتفاق رائے سے ہونے والی تبدیلیوں میں ہونے والی پیشرفت کو سراہا اور کہا کہ لاگت کو معقول بنانے سے گردشی قرضوں کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے وزیر بجلی کو مشورہ دیا کہ وہ آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت میں حاصل ہونے والے اہم سنگ میل اور ڈومیسٹک اور کمرشل سمیت صارفین کو اس سے عوام کو پہنچنے والے ممکنہ فوائد سے آگاہ کریں۔

وزیر بجلی نے وزیر اعظم کو بتایا کہ وہ حکومت اور آئی پی پیز کے مابین طے پانے والے معاہدے کی وجہ سے لوگوں کو حاصل ہونے والے فوائد کے بارے میں آگاہ کرنے کے لیے پریس کانفرنسز کا ایک سلسلہ منعقد کریں گے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024