• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

وہ قومیں آزاد نہیں ہوتیں جو معاشی طور پر آزاد نہ ہوں، شہباز شریف

شائع August 14, 2020
مسلم لیگ (ن) کی مرکزی سیکرٹریٹ میں یوم آزادی کی تقریب سے خطاب کر رہے ہیں۔ فائل فوٹو:اے ایف پی
مسلم لیگ (ن) کی مرکزی سیکرٹریٹ میں یوم آزادی کی تقریب سے خطاب کر رہے ہیں۔ فائل فوٹو:اے ایف پی

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے جشن آزادی کے موقع پر کارکنان سے تجدید عہد کا حلف لیا۔

مسلم لیگ (ن) کی مرکزی سیکرٹریٹ میں یوم آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے پوری قوم کو جشن آزادی کی مبارک باد دی۔

ان کا کہنا تھا کہ 73 سال قبل قائد اعظم کی انقلابی لیڈر شپ میں 14 اگست 1947 کو پاکستان وجود میں آیا تو یہ تاریخ کا ایک انہونا واقعہ تھا۔

مزید پڑھیں: قرض سے متعلق خدمات کی معطلی کیلئے پاکستان بھی اہل قرار

انہوں نے کہا کہ پاکستان دہائیوں اور صدیوں پر محیظ عظیم قربانیوں کا نتیجہ تھا جو ایک دیانت دار، محنتی شخص کی لیڈر شپ میں سر انجام پایا۔

ان کا کہنا تھا کہ 'لوگوں نے پاکستان کی جانب اپنی عزت اور وقار کو بچانے کے لیے تاریخی ہجرت کی'۔

انہوں نے کہا کہ '73 سالوں میں پاکستان کو بڑی کامیابیاں ملیں جن میں سب سے اہم پاکستان کا ایٹمی طاقت بننا تھا اور آج دشمن پاکستان کی طرف میلی آنکھوں سے نہیں دیکھ سکتا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'اگر ہم اپنی کمزوریوں کی طرف نظر دوڑائیں تو وہ بھی بہت زیادہ ہیں جیسے آج اگر پاکستان ایٹمی طاقت ہے تو دوسرے ہاتھ میں کشکول ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ کشکول اور ایٹمی طاقت ایک ساتھ نہیں چل سکتے، وقت کی ضرورت ہے کہ کشکول کو توڑا جائے'۔

یہ بھی پڑھیں: 'جب قرض لینے گیا تو مجھے بہت شرم آئی'

ان کا کہنا تھا کہ کسی نے ہم پر اس کشکول کو ٹھوسا نہیں، اگر ہمیں کشکول توڑنا ہے تو جس طرح ایٹمی طاقت پاکستان بنا اس طرح ہم کشکول بھی توڑ سکتے ہیں اور وقت آئے گا کہ یہ کشکول ٹوٹ جائے گا'۔

ان کا کہنا تھا کہ آج آئی ایم ایف کا اتنا پریشر ہے کہ ہم عام تنخواہ دار کی تنخوا بھی نہیں بڑھا سکے، وہ قومیں کبھی آزاد نہیں ہوتیں جو معاشی طور پر آزاد نہ ہوں۔

انہوں نے کہا کہ کورونا نے پوری دنیا میں تباہی مچائی، اس پر تو مہنگائی زمین پر آنی چاہیے تھی مگر آج آسمانوں سے باتیں کر رہی ہے۔

گزشتہ حکومت کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے دور میں نئے اور جدید ہسپتال بنائے گئے، مفت دوائیں ملتی تھیں، مفت علاج ہوتا تھا، آج وہاں سے یہ تمام سہولتیں ختم کردی گئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ملک میں اتنی بجلی پیدا کی کہ ملک کی ہر ضرورت پوری ہوسکتی ہے اور اگر آج لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے تو یہ حکومت کی نا اہلی ہے۔

بی آر ٹی منصوبے کے افتتاح کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) نے ملتان، راولپنڈی اور لاہور میں اس طرح کے منصوبے بنا کر دنیا کو حیران کیا تھا، مسلم لیگ (ن) کا وہ کونسا منصوبہ ہے جس میں کرپشن ہوئی ہو۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لیے خون دینے والوں نے اسلامی فلاحی ریاست کے قیام کے لیے قربانیاں دی تھیں نہ کہ نیب نیازی گٹھ جوڑ کے لیے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ہمیں پاکستان کو دنیا میں مقام دلانا ہے تو ہمیں جھوٹ، الزام تراشی کی سیاست کو ختم کرنا اور شفاف احتساب کو فروغ دینا ہوگا ورنہ آنے والی نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ 73 سالوں بعد آج دیکھ لیں، بنگلہ دیش سری لنکا کہاں پر ہے، افغانستان کی کرنسی کہاں پر ہے اور ہماری معاشی حالت کیسی ہے۔

خیال رہے کہ ملک بھر میں پاکستانی قوم آج 14 اگست 2020 کو بھرپور ملی جوش و جذبے کے ساتھ اپنا 74 واں یوم آزادی منا رہی ہے۔

دن کا آغاز مساجد میں نماز فجر کے بعد وطن عزیز کی سلامتی، ترقی اور خوشحالی کے لیے دعاؤں سے ہوا جبکہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کی بھارتی غلامی سے نجات کے لیے بھی خصوصی دعائیں کی گئیں۔

جس کے بعد وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں علی الاصبح 31 توپوں جبکہ چاروں صوبائی دارالحکومتوں، کوئٹہ، کراچی، لاہور اور پشاور سمیت گلگت اور مظفر آباد میں 21، 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔

جشن آزادی کے موقع پر ملک کی تمام اہم اور سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم لہرایا گیا اور جشن آزادی کی مناسبت سے انہیں خوبصورتی سے سجایا گیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024