• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

راولپنڈی: لڑکی کو بےلباس، ہراساں کرکے ویڈیو بنانے والے ملزمان ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

شائع August 12, 2020
ملزمان کو پولیس نے گرفتار کرلیا تھا—فائل فوٹو: اے ایف پی
ملزمان کو پولیس نے گرفتار کرلیا تھا—فائل فوٹو: اے ایف پی

راولپنڈی کی مقامی عدالت کے جج نے لڑکی کے ساتھ 'نازیبا حرکات' اور دست درازی کرکے اس کی ویڈیو بنانے کے الزام میں ابتدائی طور پر ضمانت پانے والے تینوں ملزمان کو ضمانت مسترد ہونے کے بعد جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

خیال رہے کہ راولپنڈی کی مقامی عدالت نے گزشتہ روز اس واقعے میں ملوث تینوں ملزمان کی ضمانت مسترد کی تھی جس کے بعد انہیں پولیس نے گرفتار کرکے آج سول جج کے سامنے پیش کیا۔

جہاں ملزمان کی جانب سے ان کے وکیل محمد ارشد عباسی پیش ہوئے اور مؤقف اپنایا کہ ملزمان کے خلاف مقدمہ اور گرفتاری ایک سازش کا نتیجہ ہے، اصل ملزم مبین ہے جس نے ویڈیو بنائی اور وائرل کی۔

مزید پڑھیں: راولپنڈی: لڑکی کو بےلباس و ہراساں کرکے ویڈیو بنانے والے ملزمان کو ضمانت مل گئی

انہوں نے کہا کہ ملزمان اور ان کے خلاف مقدمے کے محرک سے پہلے بھی کاروباری اختلافات تھے جبکہ بعض بااثر افراد کے باعث معاملات یہاں تک پہنچے۔

تاہم بعد ازاں سول جج فیضان رسول نے ملزمان کا 6 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں دوبارہ 18 اگست کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

ادھر پولیس کا کہنا تھا کہ دوران ریمانڈ ملزمان سے تفتیش کرکے واقعے کے حقائق کو سامنے لایا جائے گا، ملزمان کا ویڈیوفرانزک اور فوٹوگرامیٹک ٹیسٹ پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی سے کروایا جائے گا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ عدالت میں متاثرہ لڑکی کی بیان کی روشنی میں ایف آئی آر میں متعلقہ دفعہ 354 اے کا اضافہ کیا گیا۔

ساتھ ہی پولیس کا یہ بھی کہنا تھا کہ واقعے میں ملوث تمام ملزمان گرفتار ہو چکے ہیں، مقدمے کو حقائق کی روشنی میں یکسو کرتے ہوئے ملزمان کو قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ سوشل میڈیا پر ایک لڑکی کو بےلباس و حراساں کرنے کی ویڈیو وائرل ہونے پر سینٹرل پولیس افسر (سی پی او) محمد احسن یونس نے واقعے کا نوٹس لیا تھا جس کے بعد معاملے کا مقدمہ درج ہوا تھا۔

وارث خان تھانے کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) غضنفر عباس کی مدعیت میں درج ایف آئی آر میں کہا گیا تھا کہ سوشل میڈیا پر زیرگردش ویڈیو میں 2 لڑکے ایک لڑکی کو جنسی ہراساں کررہے ہیں جبکہ تیسرا فرد اس کی ویڈیو بنا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی: نوجوان خاتون کا ’اغوا کے بعد ریپ‘

تاہم راولپنڈی پولیس کے ترجمان سجاد الحسن کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ متاثرہ لڑکی کو ملزمان کی جانب سے بے لباس بھی کیا گیا تھا۔

مذکورہ ایف آئی آر کے مطابق اس ویڈیو کو سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا گیا جو'وائرل' ہوگئی جبکہ ملزمان نے اس معاملے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کرکے لڑکی کی عفت میں خلل ڈالا، تضحیک اور تذلیل کرکے عوامی جذبات کو مجروح کیا۔

تاہم ایف آئی آر میں نامزد 2 ملزمان نے ابتدائی طور پر ماتحت عدالت سے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کی تھی تاہم تفتیش کے دوران انہوں نے تیسرے ملزم کی نشاندہی کی جو واقعے کی ویڈیو ریکارڈ کر رہا تھا۔

جس کے بعد پولیس نے تیسرے ملزم کو چھاپہ مار کارروائی میں گرفتار کیا تھا لیکن اسے بھی ضمانت مل گئی تھی جو بعد ازاں گزشتہ روز عدالت سے دوسرے مقدمے میں ضمانت مسترد ہونے کے بعد گرفتار کرلیا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024