حصص کی قیمتوں میں غیرمعمولی اضافے پر ہم نیٹ ورک کو تشویش
اسلام آباد: ہم نیٹ ورک لمیٹڈ نے مشتبہ تبدیلی کا شک ظاہر کرتے ہوئے اسٹاک ایکسچینج اور کارپوریٹ سیکٹر ریگولیٹر سے کہا ہے کہ وہ کمپنی کے حصص کی خرید و فروخت میں اضافے کی تحقیقات کرے۔
10 اگست کو ایک خط پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کے ساتھ ساتھ سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کو بھیجا گیا تھا تاکہ کمپنی کے حصص کی قیمت میں غیر معمولی نقل و حرکت سے متعلق معاملے کی تحقیقات کی جاسکیں تاکہ اس کے بارے میں معلومات عوام اور کمپنی کے شیئر ہولڈرز کو فراہم کی جا سکیں۔
مزید پڑھیں: فلپائن کے سب سے بڑے ٹی وی نیٹ ورک کو بند کرنے کا حکم
چونکہ منگل کو ایس ای سی پی کو خط موصول ہوا تھا اور ایک سینئر عہدیدار نے اعتراف کیا کہ معاملے کو بطور شکایت لیا جائے گا لیکن انہوں نے مزید کہا کہ تحقیقات مکمل ہونے تک اس پر تبصرے نہیں ہو سکتے ہیں۔
کمپنی کے سیکریٹری کے خط میں کہا گیا کہ یہ دیکھا گیا ہے کہ کمپنی کے حصص کی قیمت میں غیر مناسب حرکت ہے، حصص کی قیمت 3 اپریل 2020 سے 18 جون 2020 کے دوران 2.31 روپے فی شیئر سے بڑھ کر 17.05 روپے فی شیئر ہو گئی۔
ہم نیٹ ورک لمیٹڈ چار سیٹلائٹ ٹی وی چینلز چلاتا ہے، جن میں ہم ٹی وی، مسالہ ٹی وی، ہم ستارے اور ہم نیوز شامل ہیں، کمپنی کے خط نے کنگز وے کیپیٹل اور جے ایس گروپ کی جانب سے حصص کی خریداری پر تشویش کا اظہار کیا ہے، کمپنی کے سربراہ نے بتایا کہ یہ خدشات بلاجواز نہیں اور قانونی تقاضوں پر مبنی ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ کمپنی ملکیت پر قبضے کے ملک کے قوانین اس بات کا تقاضا کرتے ہیں کہ حصص کی کسی بھی غیر معمولی حرکت کو ریگولیٹرز کو رپورٹ کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: ملکی و غیر ملکی خواتین کو ’ہم ویمن ایوارڈ‘ سے نواز دیا گیا
ہم حالیہ نیٹ ورک لمیٹڈ کے سی ای او درید قریشی نے کہا کہ حالیہ تجارتی تاریخ میں مشکوک لین دین ہوا ہے اور اس کی تحقیقات کی ضرورت ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ایک کمپنی کی حیثیت سے اشارے کے بارے میں آگاہ کیا ہے اور اسٹاک ایکسچینج کو ارسال کردہ معلومات قانون کی ضرورت تھیں۔
کمپنی نے روشنی ڈالی ہے کہ اپریل اور مئی 2020 کے دوران ایٹکن اسٹراٹ پاکستان (اے پی پی ایل) نے کمپنی کے تقریباً 8 کروڑ 34 لاکھ 60 ہزار شیئرز خرید لیے جو کمپنی کے مجموعی حصص کا تقریبا 8.83 فیصد بنتے ہیں۔
یہ بھی کہا گیا کہ شاید اے پی ایل نے کھلی منڈی میں زیادہ حصص اکٹھے کیے ہوں یا بیچے ہوں لیکن اس طرح کی کوئی معلومات کمپنی کو دستیاب نہیں لہٰذا اصل اعداد و شمار کی تحقیقات اور اس سلسلے میں عوام کو آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔
کمپنی کے حصص کی ملکیت میں دوسری بڑی نقل و حرکت سیدار کیپٹل، جے ایس گروپ اور کنگز وے کیپیٹل کے مناف ابراہیم کے ہاتھوں کی گئی۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں فائیوجی سروس کیلئے 4 سے 5 سال درکار ہیں، پی ٹی اے
کمپنی کے خط میں شبہ ظاہر کیا گیا کہ تمام فریقین ملی بھگت سے کام کر رہے ہیں اور ریگولیٹرز کو ان معاملات کی تفتیش کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ کمپنی کو موصول معلومات کے مطابق ان کا ارادہ ڈائریکٹرز کے انتخابات لڑنے کا ہے اور ان میں سے چھ افراد کا براہ راست یا بلاواسطہ جے ایس گروپ سے تعلق ہے۔
دریں اثنا پی ایس ایکس نے اس معاملے کو دیکھنا شروع کردیا ہے اور اسٹاک ایکسچینج کے ایک عہدیدار نے بتایا ہے کہ قانون کسی بھی سرمایہ کار سے مطالبہ کرتا ہے کہ اگر وہ 9 فیصد کی حد سے زیادہ کسی کمپنی کے حصص خریدے تو وہ اپنا ارادہ ظاہر کرے، اسی طرح اگر کوئی سرمایہ کار 29 فیصد سے زائد حصص اپنے نام کرتا ہے تو کمپنی پر قبضے کا ارادہ بھی سامنے آنا چاہیے، عہدیدار نے مزید کہا کہ اس کا مقصد چھوٹے سرمایہ کاروں کی حفاظت کرنا ہے اور انہیں یہ جاننے کی اجازت دینا ہے کہ ان کی ملکیت میں کیا ہو رہا ہے۔
ہم نیٹ ورک لمیٹڈ کا سالانہ عمومی اجلاس 22 اگست کو ہونا ہے اور اس میں غیر متوقع کاروائی دیکھنے کو مل سکتی ہے کیونکہ موجودہ انتظامیہ کمپنی کے تقریباً 29فیصد حصص رکھے ہوئے ہے اور مخالفین اس تعداد سے زیادہ رقم حاصل کرنے میں کامیاب ہو چکے ہیں۔
یہ خبر 12اگست 2020 بروز بدھ کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔
تبصرے (1) بند ہیں