کانیے ویسٹ پر الیکشن رجسٹریشن کیلئے جعلی دستاویزات جمع کرانے کا الزام
گزشتہ ماہ جولائی میں اچانک امریکی صدارتی انتخابات لڑنے کا اعلان کرنے والے 43 سالہ کانیے ویسٹ کو صدارتی امیدوار کی رجسٹریشن کے لیے جعلی دستاویزات جمع کرانے کے الزام میں ممکنہ طور پر تحقیقات کا سامنا ہوسکتا ہے۔
ریپر، گلوکار، فیشن ڈیزائنر و موسیقار کانیے ویسٹ نے گزشتہ ماہ 5 جولائی کو صدارتی انتخابات لڑنے کا اعلان کیا تھا۔
جس کے بعد انہوں نے 16 جولائی کو امریکی ریاست اوکلاہاما سے 35 ہزار امریکی ڈالر کے عوض صدارتی امیدوار کی رجسٹریشن کے دستاویزات حاصل کیے تھے۔
اوکلاہاما سے کاغذات نامزدگی حاصل کرنے کے چند دن بعد 20 جولائی کو کانیے ویسٹ نے اپنی صدارتی مہم کا آغاز کیا تھا۔
کانیے ویسٹ نے ریاست جنوبی کیرولینا کے شہر چارلسٹن میں 20 جولائی کو پہلی ریلی سے خطاب کرکے کئی وعدے کیے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: کانیے ویسٹ کا امریکی صدارتی انتخاب لڑنے کا اعلان
بعد ازاں کانیے ویسٹ نے اپنی آبائی ریاست الینوائے سمیت مجموعی طور پر 10 ریاستوں سے بطور آزاد امیدوار کی رجسٹریشن کے لیے دستاویزات جمع کرائے تھے۔
تاہم کانیے ویسٹ کی جانب سے ریاست الینوائے میں جمع کرائے گئے نامزدگی فارمز میں جعلی اور غیر تصدیق شدہ دستاویزات جمع کرائے جانے کا انکشاف ہوا ہے، جس کے بعد خیال کیا جا رہا ہے کہ ممکنہ طور پر ان کے خلاف فراڈ کی تحقیقات کی جا سکتی ہیں۔
کانیے ویسٹ کی ٹیم کی جانب سے جعلی دستاویزات جمع کرائے جانے کی سب سے پہلے امریکی ویب سائٹ این جے ڈاٹ کام نے خبر دی تھی اور بتایا تھا کہ الینوائے الیکشن دفتر میں نامزدگی فارمز حاصل کرنے کی سماعت سے قبل ہی کانیے ویسٹ کی ٹیم نے اپنی نامزدگی کی درخواست واپس لی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ کانیے ویسٹ کی ٹیم نے درخواست اس وقت واپس لی جب انہیں معلوم ہوا کہ ان کی جانب سے جمع کرائے گئے نامزدگی فارمز میں کچھ دستاویزات غیر تصدیق شدہ اور جعلی ہیں۔
کانیے ویسٹ کی ٹیم کی جانب سے نامزدگی فارمز کے لیے جمع کرائے گئے مقامی ووٹرز کے 3 ہزار دستخط اور ایڈریسز میں سے 2 ہزار کے قریب دستخط اور ایڈریسز جعلی نکلنے کا انکشاف ہوا ہے۔
مزید پڑھیں: کانیے ویسٹ نے امریکی صدارتی انتخابات کیلئے نامزدگی فارم جمع کرادیے
ریاست الینوائے کے قانون کے مطابق صدارتی انتخابات کے امیدوار کو کم از کم 2500 رجسٹرڈ ووٹرز کی حمایت ہونی چاہیے اور امیدوار ثبوت کے طور پر ووٹرز کے دستخط اور ان کے گھر کے ایڈریس الیکشن دفتر میں جمع کرائے گا۔
تاہم کانیے ویسٹ کی جانب سے حمایتی ووٹرز کے جمع کرائے گئے دستاویزات میں سے 2 ہزار دستاویزات جعلی، نامکمل اور غیر تصدیق شدہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے، جس کے بعد اگرچہ کانیے ویسٹ نے اپنی رجسٹریشن کی درخواست واپس لے لی ہے تاہم امکان ہے کہ ان کے خلاف فراڈ کا مقدمہ دائر کیا جا سکتا ہے۔
اسی حوالے سے شوبز ویب سائٹ وینٹی فیئر نے بتایا کہ کانیے ویسٹ کی ٹیم کی جانب سے حمایتی ووٹرز کے دستخط اور ایڈریسز کے دستاویزات غیر تصدیق شدہ اور جعلی نکلے ہیں، جس پر ممکنہ طور پر کانیے ویسٹ کو فراڈ کے مقدمے کا سامنا ہو سکتا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اگرچہ تاحال الینوائے الیکشن دفتر کے حکام نے کانیے ویسٹ پر فراڈ کا کوئی مقدمہ دائر نہیں کیا، تاہم یہ چہ مگوئیاں ہیں کہ انہیں فراڈ کے مقدمے کی کارروائی کا سامنا ہو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کانیے ویسٹ نے صدارتی انتخابات کیلئے مہم کا آغاز کردیا
اگرچہ کانیے ویسٹ کی ٹیم نے الینوائے سے نامزدگی فارمز کی جمع کرائی گئی درخواست واپس لے لی ہے تاہم اس کے باوجود ان کے پاس رواں ماہ 21 اگست تک مستند حمایتی ووٹرز کے دستاویزات اور ایڈریسز کے ساتھ دوبارہ درخواست جمع کرانے کا وقت ہے۔
شوبز ویب سائٹ ہائیپ بیسٹ نے بھی اپنی رپورٹ میں سی این این کی وائٹ ہاؤس سے متعلق رپورٹنگ کرنے والی نمائندہ کی ٹوئٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ عین ممکن ہے کہ کانیے ویسٹ پر جعلی دستاویزات جمع کرانے کے معاملے پر فراڈ کا مقدمہ دائر کیا جائے۔
خیال رہے کہ امریکا میں رواں برس تین نومبر کو 46 ویں صدر کے لیے انتخابات ہوں گے۔
اگرچہ نئے صدر کے لیے کانٹے کا مقابلہ ریپبلک پارٹی کے ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹک پارٹی کے جوبائیڈن کے درمیان ہوگا۔
تاہم مذکورہ دونوں امیدواروں اور کانیے ویسٹ کے علاوہ بھی دیگر چھوٹی سیاسی جماعتوں کے امیدواروں سمیت آزاد امیدوار بھی انتخابی میدان میں اتریں گے۔
تمام صدارتی امیدواروں نے انتخابی مہم کا آغاز کر رکھا ہے اور متعدد شہروں میں جلسوں اور کانفرنسز میں خطاب کرتے ہوئے اپنی پالیسی کو عوام کے سامنے رکھ رہے ہیں۔