جنرل اسمبلی کے نومنتخب صدر کی وزیر اعظم سے ملاقات، مقبوضہ کشمیر میں کردار ادا کرنے پر زور
وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ پر زور دیا ہے کہ بھارت کے غیرقانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں سنگین صورتحال کے تدارک کے لیے اپنا جائز کردار ادا کرے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ کشمیری اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں میں دیےگئے حق خودارادیت کا استعمال کرسکیں۔
یہ بات انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 75 ویں اجلاس کے منتخب صدر وولکن بوزکر سے گفتگو کرتے ہوئے کی جنہوں نے آج اسلام آباد میں ان سے ملاقات کی۔
وزیراعظم نے گزشتہ سال پانچ اگست کے بعد سے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، کشمیری عوام کے انسانی حقوق کو منظم انداز میں سلب کرنے کی جاری کارروائیوں اور مقبوضہ وادی کا آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی کوششوں کے بارے آگاہ کیا۔
مزید پڑھیں: جموں و کشمیر کی کہانی ایک کشمیری کی زبانی
وزیر اعظم نے منتخب صدر کو کورونا کے سماجی و معاشی اثرات کو کم کرنے، جان بچانے، معاش کی حفاظت اور معیشت کو متحرک رکھنے پر توجہ دینے کے حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ان کی حکومت نے غریبوں اور مسکینوں کے لیے 8 ارب ڈالر مالیت کا ایک پیکج متعارف کرایا ہے جو 'پاکستان کی تاریخ میں سماجی تحفظ کی سب سے زیادہ رقم' ہے۔
انہوں نے عالمی قرض سے نجات کے لیے حکومتی اقدامات پر بھی روشنی ڈالی اور وبائی بیماری کے سماجی و معاشی اثرات پر قابو پانے کے لیے ترقی پذیر ممالک کو زیادہ سے زیادہ مالی اسپیس مہیا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
بیان میں کہا گیا کہ 'وزیر اعظم نے ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے، اسلامو فوبیا کا مقابلہ کرنے اور ترقی پذیر ممالک سے غیر قانونی مالی بہاؤ کا مقابلہ کرنے سے وابستہ اہمیت پر بھی روشنی ڈالی'۔
وزیر اعظم عمران خان نے اس امید کا اظہار کیا کہ اقوام متحدہ کے 75 ویں اجلاس میں ان امور کو ترجیح دی جائے گی جو دنیا بھر کی اربوں افراد کو متاثر کرتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 5 اگست 2019 سے 5 فروری 2020 تک مقبوضہ کشمیر کی آپ بیتی
واضح رہے کہ وولکن بوزکر وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی دعوت پر پاکستان کا دو روزہ دورہ کر رہے ہیں۔
اس سے قبل انہوں اپنے دورے کے دوران دفتر خارجہ میں پودا بھی لگایا تھا اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی تھی۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکے اور مسئلہ کشمیر کے پر امن حل کیلئے اپنا مؤثر کردار ادا کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان مشترکہ ذمہ داری کے تحت افغانستان میں قیام امن کے لیے اپنا مصالحانہ کردار خلوص نیت سے ادا کر رہا ہے، خطے میں دیرپا امن و استحکام کے لیے بین الافغان مذاکرات کا جلد انعقاد ناگزیر ہے۔