• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

پاکستان میں مون سون کا چوتھا اسپیل: بارشوں اور سیلاب سے 3 روز میں 50 افراد جاں بحق

شائع August 9, 2020 اپ ڈیٹ August 10, 2020
—فائل فوٹو: اے ایف پی
—فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان میں مون سون کے چوتھے اسپیل کے دوران 3 روز تک جاری رہنے والوں بارشوں اور اس کے باعث پیدا ہونے والی سیلابی صورت حال کے باعث ملک بھر میں 50 افراد جاں بحق ہوگئے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کا کہنا تھا کہ صوبہ خیبر پختونخوا میں 3 روز تک جاری رہنے والی بارشوں کے دوران مختلف حادثات میں 19 افراد، جنوبی صوبہ سندھ میں 12، صوبہ پنجاب میں 8 اور گلگت بلتستان 10 افراد جاں بحق ہوئے۔

این ڈی ایم اے کے مطابق بارش اور سیلاب کی وجہ سے ملک بھر میں مجموعی طور پر 100 کے قریب مکانات کو بھی نقصان پہنچا جبکہ سندھ کے دیہی علاقے میں مرکزی نہر میں سیلاب کے باعث کئی دیہات متاثر ہوئے۔

مزیدپڑھیں: کراچی میں شدید گرمی کے بعد تیز بارش، کرنٹ لگنے سے ایک شخص جاں بحق

فوجی دستوں نے کشتیوں کی مدد سے دیہات کے متاثرہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔

فوج نے بتایا کہ سندھ کے ضلع دادو سے 100 سے زائد افراد کو بچایا گیا۔

واضح رہے کہ ہرسال مون سون کی بارشوں کے باعث ملک کے بیشتر شہر بشمول دیہات زیر آب جاتے ہیں اور حکومت کی ناقص منصوبہ بندی اس حوالے سے تنقید کا نشانہ بنتی ہے۔

مون سون کا موسم جولائی سے ستمبر تک جاری رہتا ہے، ندیوں میں طغیانی کی وجہ سے فصلوں اور انفرا اسٹرکچر کو نقصان پہنچتا ہے۔

جنوب مغربی صوبہ بلوچستان کے متعدد اضلاع میں بھی موسلا دھار بارش ہوئی اور مکانات کو نقصان پہنچا۔

مزید پڑھیں: کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش، 6 افراد جاں بحق، بیشتر علاقوں سے بجلی غائب

مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق بارش اور سیلاب کی وجہ سے صوبے میں 8 افراد جاں بحق ہوگئے۔

صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے ترجمان یونس عزیز مینگل نے بتایا کہ بلوچستان میں ایک درجن سے زائد افراد اب بھی لاپتا ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ سیلاب سے پلوں اور شاہراہوں کو نقصان پہنچا ہے جس کے باعث گوادر سے زمینی راستہ منقطع ہوگیا ہے۔

علاوہ ازیں لاہور میں شدید بارش کے باعث سڑکوں پر طغیانی کے مناظر دیکھے گئے۔

بارش کے باعث صوبہ سندھ کے صدر مقام کراچی میں معمول کی زندگی شدید متاثر ہوئی جہاں 3 روز تک جاری رہنے والی بارشوں کے بعد اب بھی بیشتر گلیوں میں سیوریج کا پانی تاحال موجود ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں مون سون کی شدید بارشیں

خیال رہے کہ بارش سے پیدا ہونے والی مایوس کن صورتحال پر وزیراعظم عمران خان نے فوج کو ہنگامی بنیاد پر صوبے میں امدادی کارروائیاں شروع کرنے کی ہدایت کی تھی۔

محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ ہفتے شدید بارش کا سلسلہ جاری رہنے کی توقع ہے۔

یاد رہے کہ کراچی میں جولائی کے وسط میں ہونے والی بارشوں کے بعد شہر کی صورتحال ابتر ہوگئی تھی، کئی ندی نالے کچرے سے بھرے ہونے کی وجہ سے بارشوں کے بعد ابل پڑے تھے اور شہریوں کو جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا تھا۔

مزیدپڑھیں: بارش کے پیشِ نظر حکومت سندھ الرٹ

بارشوں کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر حکومت سندھ کو سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا، بعدازاں وزیراعظم نے صورتحال کا خصوصی نوٹس لیتے ہوئے نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی(این ڈی ایم اے) اور پاک فوج کو کراچی میں صفائی کے اقدامات کا حکم دیا تھا۔

چنانچہ عید کی چھٹیوں کے بعد ہی این ڈی ایم اے نے وزیراعظم کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے شہر کے 3 بڑے نالوں سے بڑی حد تک کچرا نکال کا ٹھکانے لگا دیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024