• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

'جامعات کیلئے 10 ارب روپے نہیں، راوی منصوبے کیلئے 50 کھرب روپے کدھر ہیں؟'

شائع August 8, 2020 اپ ڈیٹ August 9, 2020
—فائل فوٹو: ڈان نیوز
—فائل فوٹو: ڈان نیوز

مسلم لیگ (ن) کے جنرل سیکریٹری احسن اقبال نے تحریک انصاف کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ راوی اربن ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کی تختی لگانے والے بتائیں کہ منصوبے کے لیے 50 کھرب روپے کدھر ہیں؟

لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا حکومت کے پاس ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کو دینے کے لیے 10 ارب روپے نہیں ہیں۔

مزید پڑھیں: پنجاب بچاؤ تحریک چلانے کا وقت آگیا، احسن اقبال

انہوں نے کہا پاکستان کی سرکاری جامعات بدترین مالی خسارے سے دوچار ہیں اور انتظامیہ اساتذہ کی تنخواہوں میں کٹوتی کر رہی ہیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ ایم ایل ون منصوبے کی کل مالیت 7 ارب ڈالر ہے جبکہ حکومت نے بجٹ میں 6 ارب روپے رکھے ہیں، اگر اسی تناسب سے منصوبے پر رقم لگائی گئی تو منصوبہ 200 برس میں مکمل ہوگا۔

قومی نوعیت کے منصوبے سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومتی تخمینے کے مطابق دیامر بھاشا ڈیم کے لیے 28 ارب روپے درکار تھے اور منصوبے کے لیے 16 ارب روپے مختص کیے ہیں، اس طرح 12 ارب روپے کا شارٹ فال ہے اور حکومت 5 ہزار ارب روپے والے منصوبے کی تختی لگارہی ہے۔

جنرل سیکریٹری مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ ایک طرف تو قومی نوعیت کے منصوبوں کے لیے 10 اور 12 ارب روپے کا شارٹ فال ہے لیکن حکومت روای منصوبے کی تختی لگا کر لوگوں کو بیوقوف بنا رہی ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ بجلی مہنگی اور لوگوں کی تنخواہوں میں کٹوتی کرکے معیشت بہتر یا ملک کی ترقی نہیں ہوسکتی۔

مزید پڑھیں: 'معیشت کی بربادی' پر احسن اقبال حکومت پر برس پڑے

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 2 برس میں تاریخ میں سب سے زیادہ کاروبار اور بزنس 'شٹ ڈاؤن' ہورہے ہیں۔

علاوہ ازیں احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ہیلتھ سیکٹر اور تعلیم کا بجٹ تنزلی سے دوچار ہے، جامعات کو گرانٹ نہیں مل رہی، پنجاب کا انفرااسٹرکچر تباہی کے دھانے پر ہے، سڑکوں کی مرمت پر گزشتہ 2 برسوں میں ایک روپیہ بھی خرچ نہیں ہوا۔

انہوں نے قرضوں سے متعلق حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے گزشتہ 2 برس میں ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ قرضے لیے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک کو قرضوں کی دلدل میں پھنسا دیا، موجودہ حکومت ہمارے پانچ سالہ دور اقتدار میں حاصل کردہ قرضوں کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ قرضے وصول کرچکی ہے۔

انہوں نے کہا ملک کے کسی حصے میں ایک منصوبہ بھی مکمل نہیں کیا اور اب تختیاں لگانے کا وقت آگیا۔

مزید پڑھیں: پشاور کا بی آر ٹی کرپشن کا سب سے بڑا اسکینڈل ہے، احسن اقبال

رہنما (ن) لیگ نے اسپورٹس سٹی منصوبے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ منصوبے کی 86 فیصد فنڈنگ ہوچکی تھی مگر وزیراعظم عمران خان نے آتے ہی اس منصوبے کی فی الفور فنڈنگ روک دی جو صرف 14 فیصد باقی رہ گئی تھی جس کی وجہ سے کافی زیادہ تعداد میں درآمد شدہ سامان ضائع ہوگیا۔

انہوں نے کہا کہ 'اگر نوجوان کھلاڑیوں کو بین الاقوامی معیار کی سہولت فراہم کرنا جرم ہے تو اس منصوبے کو نقصان پہنچانا اس سے بھی سنگین جرم ہے'۔

خیال رہے کہ 7 اگست کو وزیراعظم عمران خان نے راوی اربن ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ 50 کھرب روپے کا پروجیکٹ ہے اس کے لیے سرمایہ کاروں کو لے کر آئیں گے جبکہ اس پروجیکٹ کے تحت 60 لاکھ درخت بھی لگائے جائیں گے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ اب ضرورت ہے کہ نئے شہر آباد کیے جائیں، راوی پروجیکٹ لاہور کو بچانے کے لیے اہم ہے کیوں کہ یہاں بغیر پانی کے مسائل پیدا ہوں گے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024