• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

ریا چکربورتی کے خلاف کافی شواہد موجود ہیں، والد سشانت سنگھ

شائع August 8, 2020
بولی وڈ اداکار نے 14 جون کو خودکشی کی تھی—فائل فوٹو: فیس بک
بولی وڈ اداکار نے 14 جون کو خودکشی کی تھی—فائل فوٹو: فیس بک

دو ماہ قبل جون میں خودکشی کرنے والے بولی وڈ اداکار سشانت سنگھ راجپوت کے والد نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے پاس یہ ثابت کرنے لیے کافی مواد موجود ہے کہ گزشتہ ایک برس میں اداکارہ ریا چکربورتی کے اقدامات ان کے بیٹے کی موت کی وجہ بنے۔

خیال رہے کہ سشانت سنگھ نے 14 جون کو خودکشی تھی جس کے بعد ان کی موت سے جڑی وجوہات کا معاملہ ہر گزرتے دن کے ساتھ پیچیدہ ہوتا چلا جارہا ہے جس کی تحقیقات اب بھارت کی سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن(سی بی آئی) کررہی ہے۔

بھارتی سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے بیان حلفی میں سشانت کے والد کے کے سنگھ نے کہا کہ عدالت عظمیٰ میں اداکارہ ریا چکر بورتی کی جانب سے اپنے خلاف مقدمہ پٹنہ سے ممبئی منتقل کرنے کی درخواست کا کوئی فائدہ نہیں کیونکہ یہ معاملہ اب سی بی آئی دیکھ رہی ہے۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سشانت سنگھ کے والد نے کہا کہ ابتدائی اطلاعی رپورٹ (ایف آئی آر) کے دائرہ اختیار کا سوال ٹرائل کے مرحلے میں آتا ہے اس وقت نہیں جب کیس تحقیقاتی مرحلے میں ہو۔

انہوں نے الزام لگایا کہ بیٹے سشانت سنگھ کو دھمکیوں سے متعلق شکایت کے باوجود ممبئی پولیس نےکوئی کارروائی نہیں کی۔

مزید پڑھیں:سشانت سنگھ کی خودکشی کی تفتیش سی بی آئی کے حوالے

سشانت سنگھ کے والد نے کہا کہ 'ممبئی پولیس کی تحقیقات دھوکا ہیں، انہوں نے ملزم کی گرفتاری میں عجلت کا مظاہرہ نہیں کیا۔

بھارتی سپریم کورٹ 11 اکتوبر کو سشانت سنگھ کے والد کی درخواست پر سماعت کرے گی۔

—فوٹو: انسٹاگرام
—فوٹو: انسٹاگرام

دوسری جانب ممبئی پولیس کا کہنا ہے کہ سشانت سنگھ کے خاندان کی جانب سے کوئی تحریری شکایت درج نہیں کرائی گئی۔

بہار پولیس کی مدعیت میں درج شکایت میں سشانت سنگھ کے والد نے الزام لگایا تھا کہ ریا چکر بورتی نے غیرقانونی طور پر 15 کروڑ روپے ان کے بیٹے کے اکاونٹ سے منتقل کیے تھے۔

ممبئی پولیس نے سشانت سنگھ کے والد کے الزامات کو مسترد کردیا اور کہا ہے کہ اداکار کے بہنوئی جو پولیس میں ہیں وہ اداکار کا رابطہ خاندان سے نہ ہونے سے متعلق جاننے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کررہے تھے۔

پولیس کے مطابق سشانت راجپوت نے ریا چکربورتی کے ساتھ 2 کمپنیاں بنائیں جس میں ان کے بھائی ڈائریکٹرز ہیں، دونوں کمپنیوں کے رجسٹرڈ پتے کی جگہ مہاراشٹرا میں اولوے ٹاؤن میں فلیٹ کا پتہ درج ہے جو اداکارہ کے والد کی ملکیت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سشانت سنگھ کی خودکشی کیس میں نیا موڑ، خفیہ ایجنسی سے تفتیش کرانے کا اعلان

خیال رہے کہ بولی وڈ اداکار سشانت سنگھ راجپوت کی خودکشی کے معاملے کی تفتیش اب بھارت کی مرکزی خفیہ ایجنسی سینٹرل بیورو انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کر رہی ہے۔

سشانت سنگھ کے والد نے 29 جولائی کو بہار کے شہر پٹنا میں اداکارہ کے خلاف بیٹے کو بلیک میل کرنے کے الزامات کے تحت مقدمہ دائر کروایا تھا۔

یاد رہے کہ سشانت کے والد کی جانب سے مقدمہ دائر ہونے کے بعد 2 دن بعد اداکارہ نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے اعلیٰ عدلیہ سے اپیل کی تھی کہ ان کے خلاف بہار میں دائر کیا گیا مقدمہ ریاست مہاراشٹر کے شہر ممبئی منتقل کیا جائے۔

اداکارہ نے درخواست میں کہا تھا کہ سشانت سنگھ نے مہاراشٹر میں خودکشی کی تھی اور ان کا مقدمہ بہار میں دائر کرنا درست نہیں۔

ساتھ ہی انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ بہار میں سشانت سنگھ کے والد اثر و رسوخ رکھتےہیں اور وہ وہاں پر تفیش پر اثر انداز ہوں گے۔

مزید پڑھیں: سشانت سنگھ کے والد نے بیٹے کی گرل فرینڈ کےخلاف مقدمہ کردیا

ایک طرف جہاں سشانت سنگھ کی خودکشی کو ڈیڑھ ماہ کا عرصہ گزر جانے سے تاحال یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ اداکار نے آخر کن بڑی پریشانیوں کی وجہ سے خودکشی کی تھی۔

وہیں دوسری جانب اداکار کے اہل خانہ اور ان کی سابق گرل فرینڈ ریا چکربورتی کے درمیان قانونی جنگ میں تیزی دیکھی جا رہی ہے۔

—فوٹو:انڈیا ٹی وی
—فوٹو:انڈیا ٹی وی

سشانت سنگھ راجپوت نے 14 جون کو خودکشی کی تھی، جس کے بعد ممبئی پولیس نے ان کی خودکشی کی وجوہات جاننے کے لیے تفتیش شروع کردی تھی اور اب تک ممبئی پولیس 40 کے قریب شخصیات کے بیانات ریکارڈ کر چکی ہے۔

ممبئی پولیس کی جانب سے 40 کے قریب شخصیات کے بیانات ریکارڈ کیے جانے کے باوجود تاحال اس بات کا پتا نہیں لگایا جا سکا کہ اداکار نے کن خاص وجوہات کی وجہ سے خودکشی کی تھی۔

رپورٹس کے مطابق سشانت سنگھ راجپوت نے ڈپریشن کے باعث خودکشی کی تھی تاہم ان کی موت کے بعد کئی افراد نے سوشل میڈیا پر بولی وڈ کی بااثر شخصیات پر اداکار کو سازش کے تحت خودکشی پر مجبور کرنے کے الزامات بھی عائد کیے تھے۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024