راولپنڈی: لڑکی کو بےلباس و ہراساں کرکے ویڈیو بنانے والے ملزمان کو ضمانت مل گئی
راولپنڈی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے لڑکی کے ساتھ 'نازیبا حرکات' اور دست درازی کرکے اس کی ویڈیو بنانے کے الزام میں 2 ملزمان کی عبوری ضمانت میں توسیع کردی۔
مزید یہ اس واقعے کی ویڈیو بنانے کے الزام میں گرفتار تیسرے ملزم کو عدالت کی جانب سے ضمانت بعد از گرفتاری دے دی گئی۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ سینٹرل پولیس افسر (سی پی او) محمد احسن یونس کی جانب سے واقعے کا نوٹس لیا گیا تھا جس پر معاملے کا مقدمہ درج ہوا تھا۔
وارث خان تھانے کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) غضنفر عبا کی مدعیت میں درج ایف آئی آر میں کہا گیا تھا کہ سوشل میڈیا پر زیرگردش ویڈیو میں 2 لڑکے ایک لڑکی کو جنسی ہراساں کررہے ہیں جبکہ تیسرا فرد اس کی ویڈیو بنا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: راولپنڈی: نوجوان خاتون کا ’اغوا کے بعد ریپ‘
تاہم راولپنڈی پولیس کے ترجمان سجاد الحسن کی جانب سے بتایا گیا کہ متاثرہ لڑکی کو ملزمان کی جانب سے بے لباس بھی کیا گیا، تاہم ایف آئی آر میں اس کا ذکر نہیں۔
ایف آئی آر کے مطابق اس ویڈیو کو سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا گیا جو'وائرل' ہوگئی۔
ایف آئی آر کے مطابق ملزمان نے اس معاملے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کرکے لڑکی کی عفت میں خلل ڈالا، تضحیک اور تذلیل کرکے عوامی جذبات کو مجروح کیا۔
مذکورہ ایف آئی آر تعزیرات پاکستان کی دفعہ 354، 509 اور 34 کے تحت درج کی گئی۔
بعد ازاں ایف آئی آر میں نامزد 2 ملزمان نے ابتدائی طور پر ماتحت عدالت سے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کی تاہم تفتیش کے دوران انہوں نے تیسرے ملزم کی نشاندہی کی جو واقعے کی ویڈیو ریکارڈ کر رہا تھا۔
اس حوالے سے پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ ملزمان کی نشاندہی کے بعد پولیس نے مختلف چھاپوں کے بعد جمعرات کو ملزم کو گرفتار کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی: 22 سالہ لڑکی کے 'ریپ' میں ملوث 3 پولیس اہلکار گرفتار
پولیس کی جانب سے گرفتاری کے بعد تیسرے ملزم کو گزشتہ روز عدالت میں پیش کیا گیا جہاں اس کے عدالتی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔
تاہم وکیل دفاع نے اعتراض کیا کہ ملزم کو ضمانت ملنی چاہیے کیونکہ یہ جرم قابل ضمانت ہے، جس پر عدالت نے 50 ہزار روپے مچلکے کے عوض 21 اگست تک ضمانت منظور کرلی۔
مزید برآں دیگر 2 ملزمان کی عبوری ضمانت میں 11 اگست تک توسیع کردی گئی۔
تبصرے (1) بند ہیں