’اپنے اُلو کتنے ٹیڑھے‘ کا واسو کس حال میں ہے؟
لگ بھگ ایک دہائی قبل معروف گلوکار و سماجی رہنما شہزاد رائے کے ساتھ ’اپنے اُلو کتنے ٹیڑھے، اب تک ہوئے نہ سیدھے‘ گانے سے شہرت حاصل کرنے والے بلوچ لوک فنکار واسو آج کل سوشل میڈیا پر بحث کا موضوع بنے ہوئے ہیں۔
اطلاعات ہیں کہ طویل العمری، غربت اور کوئی باقاعدہ روزگار نہ ہونے کی وجہ سے واسو خان بیماری کا شکار بن کر گھر تک محدود ہوگئے ہیں اور ان کا کوئی پرسان حال نہیں۔
واسو خان کی بیماری کی خبریں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد کئی افراد نے شہزاد رائے سے بھی فوک فنکار کی مدد کی اپیل کی۔
بلوچستان کے پسماندہ علاقے جعفر آباد سے تعلق رکھنے والے واسو خان کی صحت سے متعلق سوشل میڈیا پر بحث اس وقت شروع ہوئی جب کہ بلوچستان حکومت کے ترجمان نے فنکار کی مدد کرنے سے متعلق ایک ٹوئٹ کی۔
بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے 5 اگست کو اپنی ٹوئٹ میں واسو خان کے گھر جاکر ان کے ساتھ بنوائی گئی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ لوک فنکار بیماری اور کسم پرسی کی زندگی گزار رہے ہیں اور وزیر اعلیٰ بلوچستان نے ان کی بیماری کا نوٹس لیتے ہوئے ان کا علاج کرانے کا اعلان کیا ہے۔
لیاقت شاہوانی نے اپنی ٹوئٹ میں واسو اور شہزاد رائے کی پرانی تصویر بھی شیئر کی اور بتایا کہ انہوں نے واسو خان کو وزیر اعلیٰ بلوچستان کا پیغام دیا ہے اور جلد ان کا علاج کروایا جائے گا۔
ترجمان بلوچستان حکومت نے 6 اگست کو واسو خان کے ساتھ ایک مختصر ویڈیو بھی شیئر کی جس میں فوک گلوکار ان کے ساتھ خوشگوار موڈ میں بات کرتے دکھائی دیے۔
لیاقت شاہوانی نے بتایا کہ 7 اگست کو واسو خان کو علاج کے لیے چیک دیا جائے گا۔
واسو خان کے ساتھ لیاقت شاہوانی کی تصاویر وائرل ہونے کے بعد کئی افراد نے شہزاد رائے کو طعنے دیے اور ان پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے واسو خان کو بھلا دیا۔
تاہم جلد ہی واسو خان کی ایک اور ویڈیو سامنے آئی، جس میں انہوں نے شہزاد رائے کی جانب سے تاحال مدد ملنے کی تصدیق کی۔
روبینہ ابراہیم زہری کی جانب سے واسو خان کی مختصر ویڈیو ٹوئٹ کی گئی، جس میں وہ اپنی بیماری سے متعلق بتانے سمیت شہزاد رائے کی جانب سے مدد ملنے کا اعتراف بھی کرتے دکھائی دیے۔
واسو خان نے بتایا کہ انہوں نے جب سے شہزاد رائے کے ساتھ جیو ٹی وی پر واسو اور میں پروگرام کیا، تب سے انہیں شہرت ملی اور وہ شہزاد رائے کے شکر گزار ہیں کہ وہ ان کی تاحال مدد کرتے آ رہے ہیں۔
واسو خان نے بتایا کہ انہیں ذیابطیس کا مرض لاحق ہے اور شہزاد رائے نے نجی ہسپتال آغا خان سے بھی ان کا علاج کروایا اور تاحال ان کی وہ مدد کر رہے ہیں۔
واسو خان نے ترجمان بلوچستان کی گھر آمد کی تصدیق بھی کی اور بتایا کہ حکومت بلوچستان نے ان کی مدد کا اعلان کیا ہے۔
واسو خان نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان کا علاج کروانے سمیت ان کے گھر کی تعمیر کروائی جائے اور ان کے کسی بیٹے کو سرکاری نوکری بھی دی جائے تاکہ ان کی مالی مشکلات حل ہوسکیں۔
خیال رہے کہ واسو خان نے ابتدائی طور پر 2011 کے آخر میں شہزاد رائے کے ساتھ ’اپنے اُلو کتنے ٹیڑھے، اب تک نہ ہوئے سیدھے‘ گانا کیا تھا۔
اس کے بعد دونوں نے 2012 میں جیو ٹی وی پر ’واسو اور میں‘ نامی سماجی شو کیا تھا، جس میں وہ ملکی حالات پر بات کرتے دکھائی دیے تھے۔
شہزاد رائے کے ساتھ واسو خان کے گانے اور شو کو بہت پسند کیا گیا تھا اور انہیں اسی سے ہی ملک بھر میں شہرت ملی تھی۔