• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

فیس بک و ٹوئٹر نے ڈونلڈ ٹرمپ کی کورونا پر غلط ویڈیو ہٹادی

شائع August 6, 2020
امریکی صدر نے تاحال ویڈیو ہٹائے جانے پر کوئی رد عمل نہیں دیا—فائل فوٹو: رائٹرز
امریکی صدر نے تاحال ویڈیو ہٹائے جانے پر کوئی رد عمل نہیں دیا—فائل فوٹو: رائٹرز

فیس بک اور ٹوئٹر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کورونا وائرس سے متعلق غلط معلومات پر مبنی ویڈیو کو ہٹادیا۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق فیس بک نے ڈونلڈ ٹرمپ کی ویڈیو کو فوری طور پر ڈیلیٹ کردیا جب کہ ٹوئٹر نے امریکی صدر کی ویڈیو کو عام صارفین سے پوشیدہ کرکے انہیں وارننگ جاری کردی۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فیس بک اور ٹوئٹر پر امریکی ٹی وی چینل فاکس نیوز سے کی ایک ویڈیو کلپ شیئر کی تھی، جس میں امریکی صدر کورونا سے متعلق بات کر رہے تھے۔

ویڈیو میں ڈونلڈ ٹرمپ دعویٰ کرتے سنائی دیے کہ کم عمر بچے کورونا وائرس سے محفوظ رہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ٹوئٹر نے ڈونلڈ ٹرمپ کی ویڈیو ڈیلیٹ کردی

مختصر دورانیے کی ویڈیو کو شیئر کیے جانے کے بعد فیس بک نے فوری طور پر امریکی صدر کی ویڈیو کو کمپنی کی پالیسیوں کی خلاف ورزی کے باعث ڈیلیٹ کردیا۔

فیس بک ترجمان کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی ویڈیو میں حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا اور ویڈیو میں دعویٰ کیا گیا کہ انسانوں کا ایک گروہ کورونا سے محفوظ رہتا ہے۔

فیس بک کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کا بیان ان کی کمپنی کی پالیسی کے خلاف تھا، جس وجہ سے اسے فوری طور پر ہٹا دیا گیا۔

دوسری جانب ٹوئٹر نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ کی مذکورہ ویڈیو کو عام عوام سے پوشیدہ کرتے ہوئے امریکی صدر کی ٹیم کو انتباہ جاری کردیا۔

مزید پڑھیں: ٹوئٹر کی طرح امریکی صدر کی پوسٹس پر کارروائی نہیں کریں گے، فیس بک

ٹوئٹر کے مطابق غلط معلومات پر مبنی امریکی صدر کی ویڈیو کو پوشیدہ کردیا گیا اور انہیں اب کوئی بھی نئی ٹوئٹ کرنے سے قبل مذکورہ ویڈیو ڈیلیٹ کرنی پڑے گی۔

فیس بک اور ٹوئٹر کی جانب سے غلط معلومات کے الزام میں ویڈیو کو ہٹائے جانے پر تاحال امریکی صدر یا ان کی ٹیم کی جانب سے کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا۔

اس سے قبل رواں برس جون میں بھی ٹوئٹر نے ڈونلڈ ٹرمپ کی ایک ویڈیو کو کاپی رائٹس کے تحت ہٹا دیا تھا.

علاوہ ازیں ڈونلڈ ٹرمپ اور سوشل میڈیا سائٹس کے درمیان پالیسی کی خلاف ورزی پر سرد مہری بھی چلتی رہتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024