نیویارک: کشمیریوں پر بھارتی مظالم اجاگر کرنے کیلئے ٹائمز اسکوائر پر بل بورڈز روشن
امریکا کے شہر نیویارک کے مشہور ٹائمز اسکوائر پر مقبوضہ وادی میں بھارتی محاصرہ دوسرے سال میں داخل ہونے پر کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لییے بل بورڈز روشن ہوگئے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ٹائمز اسکوائر پر روشن بل بورڈز میں سے ایک سیاہ بیک گراؤنڈ والے پر ایک سرخ لکیر کے ساتھ سفید حروف میں ' کشمیریز لائیوز میٹر' (کشمیریوں کی زندگیاں اہم ہیں) درج تھا۔
اسی طرح جب دنیا کے مصروف ترین اسکوائرز میں سے ایک اور بل بورڈ روشن ہوا جس پر 'یوم استحصال کشمیر' درج تھا۔
اس بل بورڈ میں 2 ہاتھ بھی احتجاج میں اٹھے دکھائی دیے جو کشمیری عوام کی جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کی علامت ہیں۔
مزید پڑھیں: بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی، صدارتی فرمان جاری
امریکا میں پاکستان کے سفیر اسد خان نے کہا کہ ' ٹائمز اسکوائر پر یہ بل بورڈز عالمی برادری کو ایک سال میں ہونے والی جبری گمشدگیوں، تشدد اور محاصرے کی یاد دلاتے ہیں جو کووڈ-19 کے بہانے مزید شدت اختیار کرگئی ہیں'۔
واضح رہے کہ 5 اگست کو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت نے مقبوضہ کشمیر سے غیر قانونی طور پر الحاق کیا تھا، متنازع علاقے کو 3 حصوں میں تقسیم کیا تھا اور ایک آبادیاتی نسلی عصبیت کا آغاز کیا تھا جس کا مقصد مقبوضہ کشمیر کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنا ہے۔
ٹائمز اسکوائر میں بل بورڈز کا ڈسپلے پیر کی شب شروع ہوا تھا اور ایک ہفتے تک جاری رہے گا۔
علاوہ ازیں آج (5 اگست) کو سیکڑوں کشمیری ٹائمز اسکوائر پر بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جبکہ کشمیریوں کی ایک بڑی تعداد اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرز کے باہر جمع ہوکر سڑک کے قریب 2 میل کے فاصلے پر دنیا کی توجہ 80 لاکھ کشمیریوں کی حالت زار کی جانب مبذول کروانے کے لیے احتجاج کرے گی۔
اس کے ساتھ ہی بھارتی مسلمان بھی 2 مقامات پر ایسے ہی احتجاج کریں گے کیونکہ بھارت، مقبوضہ کشمیر کے ساتھ غیر قانونی الحاق کا ایک برس مکمل ہونے کا استعمال بابری مسجد کی شہادت کا جشن منانے کے لیے بھی کررہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 5 اگست کو ملک بھر میں یومِ استحصال منانے کا اعلان
نیویارک میں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سفیر اسد خان نے کہا کہ '5 اگست، 2019 کو جو ہوا اس کے ایک سال بعد، ہمارے بیشتر خدشات اور بین الاقوامی برادری کو انتباہات درست ثابت ہوئے ہیں'۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ہندو بالادستی کے ایجنڈے سے محرک بھارت کا مقصد کشمیر کی آبادیات کو تبدیل کرنا ہے اور وہ دنیا کی توجہ ہٹانے کے لیے دہشت گردی کا حربہ استعمال کررہا ہے'۔
اسد خان نے کہا کہ اس سے سب کی آنکھیں کھل جانی چاہئیں، بھارتی حکومت صرف مسلمانوں کو نہیں بلکہ تمام اقلیتوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔