ایک اور کورونا ویکسین بندروں پر موثر ثابت
معروف کمپنی جانسن اینڈ جانسن کی کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے تیاری کے مراحل سے گزرنے والی ویکسین بندروں میں موثر ثابت ہوئی ہے اور اب انسانوں پر اس کی آزمائش شروع ہوگی۔
طبی جریدے جرنل نیچر میں اس ویکسین کی بندروں پر ہونے والی تحقیق کے نتائج جاری کی گئے اور محققین نے دریافت کیا کہ اس کے استعمال سے بندروں کے گروپ کو نئے کورونا وائرس سے تحفظ ملا۔
ویکسینیشن کے عمل سے گزرنے والے بندروں کے ساتھ ایسے بندروں کو بھی وائرس سے دانستہ طور پر متاثر کیا گیا جن کو یہ ویکسین استعمال نہیں کرائی گئی تھی۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ ویکسینیشن کے عمل سے گزرنے والے بندر بیمار نہیں ہوئے مگر دوسرے گروپ میں کووڈ 19 کی تشخیص ہوئی۔
اس سے قبل امریکا کی ہی ایک اور کمپنی موڈرینا نے بھی اپنی ویکسین کی آزمائش کے لیے اسی قسم کی حکمت عملی اختیار کی تھی اور بندروں میں اس کی ویکسین کے نتائج حوصلہ افزا رہے تھے۔
تاہم جانسن اینڈ جانسن کی ویکسین کے حوالے سے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ دیگر ویکسینز کے برعکس یہ ویکسین جسے ایڈ 26 کا نام دیا گیا ہے، 2 کی بجائے ایک ڈوز میں بھی موثر ثابت ہوسکتی ہے۔
ان محققین کے مطابق اس ویکسین کے ایک ڈوز سے بندروں میں وائرس ناکارہ بنانے والا اینٹی باڈی ردعمل پیدا ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈیٹا سے کلینیکل ٹرائل کی بنیاد کا کام آگے بڑھانے میں مدد ملے گی۔
اس ویکسین کے اولین 2 مراحل کی آزمائش امریکا اور بیلجیئم میں رواں ہفتے شروع ہورہی ہے۔
اس ٹرائل میں شامل رضاکاروں میں ویکسین کے محفوظ ہونے کا جائزہ لیا جائے گا جبککہ ان کے خون کے نمونے سے تجزیہ کیا جائے گا کہ ویکسین سے مدافعتی نظام کا ردعمل کس حد تک متحرک ہوا ہے۔
اگر سب کچھ ٹھیک رہا تو کمپنی کے مطابق زیادہ بڑے پیمانے پر تیسرے مرحلے کا ٹرائل ستمبر میں شروع ہوگا، جو اس ویکسین کے موثر ہونے کے حوالے سے اصل امتحان ہوگا۔
جانسن اینڈ جانسن ان چند کمپنیوں میں سے ایک ہے جن کو ویکسین کی تیاری کے لیے امریکی حکومت کی جانب سے فنڈز فراہم کیے جارہے ہیں۔
ویسے تو کئی ویکسینز اس وقت انسانوں پر آزمائش کے تیسرے مرحلے سے گزر رہی ہیں مگر ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں کووڈ 19 کا باعث بننے والے وائرس پر مکمل قابو پانے کے لیے ایک سے زیادہ کامیاب ویکسینز کی ضرورت ہوگی۔