101 سالہ بزرگ قیدی گجرات کی جیل میں انتقال کر گئے
لاہور ہائی کورٹ سے بیماری کے باعث رہائی کی استدعا کرنے والے 101 سالہ بزرگ قیدی گجرات کی جیل میں انتقال کر گئے۔
بزرگ قیدی نے لاہور ہائی کورٹ میں جیل مینوئل کی شق 146 کے تحت قبل از وقت رہائی کے لیے درخواست دی تھی، جس کے تحت سپرنٹنڈنٹ کسی بھی قیدی کی طویل عمر، ضعیفی یا بیماری کی صورت میں جرم کی نوعیت کودیکھتے ہوئے رہائی کی سفارش کرسکتا ہے۔
مہدی خان کے وکیل حمزہ حیدر ایڈووکیٹ نے ڈان نیوز کو بتایا تھا کہ جیل انتظامیہ درخواست عدالت میں جمع کرواچکی ہے کہ قیدی علیل ہے اور ان کی عمر 100 سال سے زائد ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جیل کا شعبہ قانون بھی کہہ چکا ہے کہ وہ قیدی کو طبی سہولت فراہم کریں گے۔
مزید پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ کا محکمہ داخلہ کو 101 سالہ قیدی کی اپیل پر فیصلے کا حکم
26 جولائی کو لاہور ہائی کورٹ نے گجرات کی ڈسٹرکٹ جیل میں عمر قید کاٹنے والے 101 سالہ قیدی مہدی خان کی درخواست پر محکمہ داخلہ کو 3 ہفتوں میں جیل مینوئل کی شق نمبر 146 کے تحت فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔
عدالت عالیہ کے سنگل رکنی بینچ نے بزرگ قیدی کو سزا پوری کرنے سے قبل رہا کرنے کی درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کیا تھا۔
اپنے فیصلے میں عدالت نے محکمہ داخلہ کو حکم دیا کہ وہ مہدی خان کی درخواست پر جیل مینوئل کی شق نمبر 146 کے تحت فیصلہ کرے۔
عدالت نے تحریری حکم نامے میں کہا کہ فیصلے کی مصدقہ نقول جاری ہونے کے 3 ہفتوں میں درخواست پر فیصلہ کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: گجرات جیل میں عمر قید کے 100سالہ قیدی کی رہائی کی اپیل
خیال رہے کہ مہدی خان کو 2006 میں قتل کے مقدمے میں سزا سنائی گئی تھی، بعد ازاں 2009 میں ٹرائل کورٹ نے انہیں بری کیا تھا لیکن مخالف فریق نے فیصلہ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا تھا۔
مہدی خان کو 2019 میں لاہور ہائی کورٹ نے اس وقت عمر قید کی سز سنائی تھی جب وہ اپنی زندگی کے 100 سال مکمل کرچکے تھے۔
بعد ازاں انہیں جیل منتقل کردیا گیا تھا جہاں وہ سزا کاٹ رہے تھے جبکہ انہیں متعدد بیماریاں لاحق تھیں، اس لیے انہوں نے خرابی صحت اور طویل عمر کے باعث فوری رہائی کی درخواست کی تھی۔