بین الاقوامی فضائی سفر سے یکدم پابندی ختم کرنا خطرے سے خالی نہیں، ڈبلیو ایچ او
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کورونا وائرس سے متاثرہ ممالک کو بتدریج بین الاقوامی سفر بحال کرنے پر زور دیا ہے۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا مزید پھیلنے کا خطرہ موجود ہے، ایسے حالات میں صرف انتہائی ضروری سفر کو ترجیح دینی چاہیے۔
مزید پڑھیں: امریکا ڈبلیو ایچ او سے تعلقات ختم کرنے کے فیصلے پر نظر ثانی کرے، یورپی یونین
عالمی ادارہ صحت نے زور دیا کہ وہ ممالک جو بین الاقوامی سفر پر پابندیاں ختم کر رہے ہیں انہیں خطرات کا بغور جائزہ لینے کے بعد بتدریج سفری پابندیاں اٹھانی چاہیے۔
ادارے نے تجویز دی کہ ہنگامی صورتحال، انسانی حقوق سے متعلق اقدامات، ضروری اہلکاروں کا سفر اور وطن واپسی کے لیے ضروری سفر کو ترجیح دی جانی چاہیے۔
علاوہ ازیں عالمی ادارے کی جانب سے کہا گیا کہ بیشتر ممالک میں کورونا وائرس کے کیسز میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے جہاں دوبارہ لاک ڈاؤن لگادیا گیا۔
ڈبلیو ایچ او نے تمام ممالک پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی سفر کی بحالی سے قبل از خود حالات اور خطرات کا جائزہ لے کر اپنی ترجیحات کا تعین کریں۔
اپنی حالیہ ٹریول ایڈوائزری میں ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ ممالک کو مقامی وبائی امراض، لوکل اور بیرونی ٹرانسمیشن کی تعداد اور سماجی فاصلے پر عملدرآمد کے پہلو کو زیر غور رکھنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈبلیو ایچ او نے چین سے متعلق امریکی صدر کا الزام مسترد کردیا
ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ تمام ممالک کو بیرون ملک سے آئے مسافروں کو قرنطینہ میں رکھنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی سفر میں کورونا کے برآمد اور درآمد ہونے کا امکان بالکل بھی 'صفر' نہیں ہوسکتا۔
خیال رہے کہ ڈبلیو ایچ او نے جولائی میں اپنی ٹریول ایڈوائزری میں کہا تھا کہ تمام مسافر بشمول فضائی عملہ فیس ماسک لازمی پہننے۔
واضح رہے کہ مصر، متحدہ عرب امارات، تیونس، بحرین اور لبنان پر مشتمل پانچ عرب ممالک نے یکم جولائی سے سفری پابندیاں اٹھا لیں اور پروازیں بحال کردیں ہیں۔
حکام نے تمام ایئرلائنز کو پابند کیا تھا کہ وہ فضائی امور کی انجام دہی کے دوران ایس او پیز پر سختی سے عمل پیرا ہوں۔
مشرق وسطیٰ سمیت دنیا بھر میں معروف فضائی کمپنی ایمیریٹس ایئرلائن نے مسافروں کے لیے کورونا وائرس کے ٹیسٹ کا نتیجہ لازمی طور پر منفی آنے کو مشروط کرتے ہوئے اپنی پروازیں بحال کردیں ہیں۔
مزید پڑھیں: امارات، اتحاد اور قطر ایئرلائنز کا پروازیں شروع کرنے کا اعلان
واضح رہے کہ 5 جون کو ترکی نے بھی 40 ملکوں کے لیے پروازیں شروع کرنے کا اعلان کیا تھا اور 15 ممالک نے اس کے بدلے ترکی کے لیے فلائٹس چلانے کا اعلان کیا تھا۔
ترکی نے وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے اپنی سرحدیں بند کردی تھیں لیکن وائرس سے صورتحال بہتر ہونے کے بعد ملک کے اندر فلائٹس شروع کردی گئی تھیں جس کے بعد اگلے مرحلے میں بین الاقوامی پروازیں شروع کی گئیں۔
علاوہ ازیں جن 15 ممالک نے ترکی کے لیے فلائٹس چلانے کا وعدہ کیا ان میں اٹلی، سوڈان، متحدہ عرب امارات، البانیہ، جورڈن، بیلاروس، جورڈن اور مراکش بھی شامل تھے۔