• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

پیٹرول 3.86 روپے، ڈیزل 5 روپے مہنگا

شائع July 31, 2020 اپ ڈیٹ August 1, 2020
نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہوگا — فائل فوٹو / اے ایف پی
نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہوگا — فائل فوٹو / اے ایف پی

وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 6 روپے 62 پیسے فی لیٹر تک اضافہ کردیا ہے۔

خزانہ ڈویژن سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 3 روپے 86 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا جارہا ہے جس کے بعد اس کی نئی قیمت 103 روپے 97 پیسے ہوگی۔

نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) کی قیمت میں 5 روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا ہے اور اس کی نئی قیمت 106 روپے 46 پیسے مقرر کی گئی ہے۔

اسی طرح مٹی کے تیل کی قیمت 5 روپے 97 فی لیٹر پیسے اضافے سے 65 روپے 29 پیسے اور لائٹ ڈیزل آئل (ایل ڈی او) کی قیمت 6 روپے 62 پیسے فی لیٹر اضافے سے 62 روپے 86 پیسے کردی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: اوگرا کی پیٹرول، ڈیزل کی قیمتوں میں 7 سے 9 روپے فی لیٹر اضافے کی سفارش

خزانہ ڈویژن کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کے رجحان کے باعث کیا گیا ہے۔

نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہوگا۔

واضح رہے کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے آئندہ ماہ کے لیے پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں تقریباً 7 سے 9 روپے فی لیٹر جبکہ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمتوں میں تقریباً 6 روپے اضافے کی تجویز دی تھی۔

تاہم حکومت کی جانب سے پیٹرولیم لیوی کی شرح میں کمی کرکے پیٹرول اور ایچ ایس ڈی کی قیمت میں 4 سے 5 روپے تک اضافے کی توقع کی جارہی تھی جبکہ مٹی کے تیل اور ایل ڈی او کی قیمت میں تقریباً 6 روپے فی لیٹر اضافے کی اجازت دیے جانے کا امکان ظاہر کیا گیا تھا۔

لائٹ ڈیزل آئل زیادہ تر آٹے کی چکیوں اور کچھ پاور پلانٹس میں استعمال ہوتا ہے۔

یاد رہے کہ 27 جون کو حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل سمیت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اچانک 27 سے 66 فیصد یعنی 25 روپے 58 پیسے تک کا اضافہ کردیا تھا جس کا اطلاق فوری طور پر ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: پیٹرول کی قیمت میں یکدم 25 روپے 58 پیسے کا بڑا اضافہ

اس اقدام نے کئی افراد کو حیرت میں ڈال دیا کیونکہ یہ شیڈول سے ہٹ کر تھا اور معمول کے مطابق آئل سیکٹر ریگولیٹر کی جانب سے کوئی سمری بھجوانے کی وجہ سے نہیں ہوا۔

زیادہ تر تجزیہ کاروں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ یہ اقدام فراہمی کے سلسلے میں حالیہ تعطل کو دور کو کرنے کے لیے اٹھایا گیا جو ملک کے کئی حصوں میں سنگین فقدان کا سبب بنا اور اس کی سب سے بڑی وجہ حکومت اور صنعت کے درمیان قیمتوں کا تنازع تھا۔

خیال رہے کہ حکومت نے کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن کے عرصے میں پیٹرولیم مصنوعات مجموعی طور پر 56 روپے 89 پیسے فی لیٹر تک سستی کی تھیں۔

25 مارچ سے یکم جون تک پیٹرول 37 روپے 7 پیسے فی لیٹر سستا کیا گیا، اسی عرصے میں ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 42 روپے 10 پیسے فی لیٹر کمی کی گئی جبکہ مٹی کا تیل 56 روپے 89 پیسے اور لائٹ ڈیزل 39 روپے 37 پیسے فی لیٹر سستا کیا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024