• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

مجھ پر حکومتی شخصیت کی جانب سے مستعفی ہونے کا دباؤ ہے، چیئرمین یوٹیلیٹی اسٹورز

شائع July 31, 2020
— فائل فوٹو / ذوالقرنین علی خان ٹوئٹر اکاؤنٹ
— فائل فوٹو / ذوالقرنین علی خان ٹوئٹر اکاؤنٹ

یوٹیلیٹی اسٹورز کے چیئرمین ذوالقرنین علی خان نے دعویٰ کیا ہے کہ ان پر ایک حکومتی شخصیت کی جانب سے استعفیٰ دینے کا دباؤ بڑھتا جارہا ہے۔

ذوالقرنین علی خان نے ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ مجھ پر عہدے سے مستعفی ہونے کا دباؤ ہے۔

مزید پڑھیں: 'مختلف معاملات پر تنقید'، معاونین خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا، تانیہ ایدروس مستعفی

انہوں نے نام ظاہر کیے بغیر بتایا کہ ایک حکومتی شخصیت نے عہدے سے مستعفی ہوجانے کا پیغام دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کسی کے دباؤ میں آکر استعفیٰ نہیں دوں گا۔

چیئرمین یوٹیلیٹی اسٹور نے واضح کیا کہ 'عہدے سے استعفیٰ دیا اور نہ ہی دینے کا فیصلہ کیا'۔

انہوں نے کہا کہ صرف وزیر اعظم عمران خان کے کہنے پر استعفیٰ دوں گا۔

ذوالقرنین علی نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان ہر معاملے میں پرنسپل سیکریٹری اعظم خان کی سنتے ہیں، جبکہ وزیراعظم کو غلط معلومات دی جارہی ہیں۔

علاوہ ازیں ذوالقرنین علی خان نے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کرپشن کا گڑھ ہے، انکوائری شروع کروائی تو سب مخالف ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی ’غیر ذمہ دارانہ‘ رویے پر ڈاکٹر ظفر مرزا کی سرزنش

انہوں نے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز میں کروڑوں کی چوریاں، مہنگے نرخوں پر خریداری کی جاتی ہے اس لیے اپنے ماتھے پر کرپشن کی کالک لے کر نہیں جاوں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ 'گیا تو اکیلا نہیں بلکہ پورا بورڈ بھی جائے گا'۔

واضح رہے کہ 29 جولائی کو وزیراعظم کے معاونین خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا اور ڈیجیٹل پاکستان تانیہ ایدروس نے مختلف معاملات پر حکومت پر تنقید کے باعث اپنے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

معاونین خصوصی کے استعفے حکومت کی جانب سے وزیراعظم کے مشیروں اور معاون خصوصی کے اثاثہ جات اور دوہری شہریت کی تفصیلات جاری کرنے کے بعد اپوزیشن کی تنقید کے تناظر میں سامنے آئے تھے۔

اس حوالے سے تانیہ ایدروس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے گئے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ میری شہریت کے معاملے پر ریاست پر ہونے والی تنقید ڈیجیٹل پاکستان کے مقصد کو متاثر کررہی ہے

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024