میں اور میرے اہل خانہ بھی کورونا سے متاثر ہوئے، شہزاد رائے
معروف گلوکار، موسیقار اور سماجی رہنما شہزاد رائے نے انکشاف کیا ہے کہ وہ اور ان کے اہل خانہ بھی کورونا کی وبا سے متاثر ہوئے۔
شہزاد رائے نے ٹوئٹر پر کورونا سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر کی ایک ویژوئل ویڈیو شیئر کرتےہوئے مداحوں کو آگاہ کیا کہ وہ بھی کورونا سے متاثر ہوچکے ہیں۔
گلوکار نے یورپی یونین کے تعاون سے تیار کردہ ویژوئل ویڈیو بھی شیئر کی، جس میں کورونا سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر کو آسانی سے سمجھایا گیا۔
ویڈیو میں کورونا سے بچنے کے لیے چہرے پر فیس ماسک اور ایک دوسرے سے فاصلہ اختیار کرنے کا پیغام دیا گیا ہے۔
ویڈیو میں شہزاد رائے کو فیس ماسک پہنے اور ہیڈ فون کے ذریعے گانے سنتے ہوئے چلتے ہوئے دکھایا گیا ہے جو بعد ازاں ایک بزرگ شخص کو سڑک پار کراتے ہیں مگر اس عمل کے دوران وہ سماجی فاصلے کو یقینی بناتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا کا شکار ہونے والی شوبز شخصیات
ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے شہزاد رائے نے انکشاف کیا کہ وہ اور ان کے اہل خانہ بھی کچھ عرصہ قبل کورونا وائرس کی تکلیف سے گزرے تاہم انہوں نے یہ وضاحت نہیں کی کہ ان سمیت خاندان کے کتنے افراد کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا تھا؟
ویڈیو کے آخر میں بھی شہزاد رائے نے بتایا کہ اب وہ اور ان کے اہل خانہ ٹھیک ہیں۔
ویڈیو کے آخر میں گلوکار نے لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ وبا سے بچنے کے لیے عید قرباں بھی سادگی سے منائیں اور عید کے موقع پر سماجی فاصلے کو یقینی بنائیں۔
ساتھ ہی شہزاد رائے نے 'چہرے پہ ماسک، ہر پاکستانی کا ٹاسک' کا نعرہ بھی لگایا۔
مزید پڑھیں: کورونا میں مبتلا ہونے والی تقریباً تمام شوبز شخصیات صحت یاب
خیال رہے کہ شہزاد رائے سے قبل بھی شوبز کی متعدد شخصیات جن میں سینئر اداکارہ روبینہ اشرف، ندا یاسر، شفاعت علی، ابرارالحق، یاسر نواز، واسع چوہدری اور نوید رضا سمیت دیگر شخصیات بھی کورونا کا شکار ہوئی تھیں، تاہم اب تمام شخصیات صحت یاب ہوچکی ہیں۔
پاکستان میں شوبز شخصیات کی طرح کورونا کے دیگر زیادہ تر مریض بھی صحت یاب ہوچکے ہیں اور ملک میں 30 جولائی کی سہ پہر تک صرف 25 ہزار 293 کورونا کے فعال کیسز موجود تھے۔
پاکستان میں فروری کے اختتام سے اب تک 2 لاکھ 77 ہزار 348 افراد کورونا سے متاثر ہوئے تھے، جس میں سے 30 جولائی کی سہ پہر تک 2 لاکھ 46 ہزار 141 افراد صحت یاب ہوچکے تھے۔
ملک میں کورونا سے 5 ہزار 924 اموات بھی ہوچکی ہیں۔
ابتدائی طور پر ملک میں وبا سے بچنے کے لیے مارچ سے مئی کے وسط تک سخت لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا تھا مگر بعد ازاں بتدریج لاک ڈاؤن میں نرمی کی گئی۔