پنجاب لاک ڈاؤن: تاجروں نے مارکیٹیں بند کرنے کی مخالفت کردی
تاجروں نے مارکیٹیں بند کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن سے چھوٹے تاجر اور ملازمین متاثر ہوں گے۔
لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عرفان اقبال شیخ اور ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین نے بھی مارکیٹیں اور بازار کھولنے کے مطالبے کی حمایت کردی۔
عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ 9 روز طویل لاک ڈاؤن سے چھوٹے تاجر اور ان کے ملازمین اور خاندان رُل جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب کا موجودہ فیصلہ غیر دانشمندانہ ہے اور وہ لاک ڈاون کی بجائے مارکیٹس کھولنے اور ان کے اوقات کار بڑھانے کا اعلان کرے۔
ایوان صنعت و تجارت لاہور کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے رکن و انارکلی بازار کے تاجر رہنما حارث عتیق نے کہا کہ حکومت پنجاب کے 9 روزہ لاک ڈاؤن کے فیصلے سے تاجر برادری کو شدید دھچکا لگا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں عیدالاضحیٰ کے موقع پر 9 روز تک سخت لاک ڈاؤن کا فیصلہ
ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے لاک ڈاؤن کا اعلان کرکے چھوٹے تاجروں، ان کے ملازمین اور خاندانوں کو فاقے کرنے پر مجبور کردیا۔
لاہور چیمبر آف کامرس کے قائدین نے حکومت پنجاب سے مطالبہ کیا کہ وہ 9 روزہ لاک ڈاؤن کے فیصلے کو فوری واپس لے۔
واضح رہے کہ حکومت پنجاب نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر آج رات 12 بجے سے 5 اگست تک لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ اقدام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب پنجاب میں گزشتہ 2 ماہ کے دوران پہلی مرتبہ کورونا وائرس سے کوئی موت نہیں ہوئی جبکہ صوبے میں سرکاری سطح پر مصدقہ یومیہ کیسز کی تعداد گزشتہ ایک ہفتے میں 500 سے کم ہوگئی ہے۔
پنجاب پرائمری اور سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈپارٹمنٹ سے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق تمام تعلیمی و تربیتی ادارے، شادی ہالز، کاروباری مراکز، ایکسپو ہالز، ریسٹورنٹس، تھیم / تفریحی پارکس، پلے ایریاز اور آرکیڈز، بیوٹی پارلر اور اسپاز، سینما اور تھیٹر بند رہیں گے۔
مزید پڑھیں: پنجاب کے 4 شہروں کے مختلف علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ
نوٹی فکیشن کے مطابق گروسری اسٹورز، بیکریز، کارنر شاپس، پھلوں اور سبزیوں کی دکانیں، گوشت اور دودھ کی دکانوں اور تندوروں کو صبح 6 بجے سے رات 12 بجے تک کام کرنے کی اجازت ہوگی جبکہ انٹر سٹی اور انٹر ڈسٹرکٹ پبلک ٹرانسپورٹ کو 24 گھنٹے چلنے کی اجازت ہوگی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز حکومت پنجاب نے وفاقی حکومت کی ہدایات کی روشنی میں عیدالاضحیٰ کے موقع پر کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے صوبے میں 'اسمارٹ لاک ڈاؤن' نافذ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔