• KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:57am
  • LHR: Fajr 5:15am Sunrise 6:41am
  • ISB: Fajr 5:23am Sunrise 6:51am
  • KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:57am
  • LHR: Fajr 5:15am Sunrise 6:41am
  • ISB: Fajr 5:23am Sunrise 6:51am

پچاس ہزار میگاواٹ بجلی کی پیداوار کے لیے 25 سالہ منصوبہ

شائع August 2, 2013

وزیراعظم میاں محمد نواز شریف گڈانی میں پاور پارک منصوبے پر بریفنگ دے رہے ہیں—فوٹو اے پی پی
وزیراعظم میاں محمد نواز شریف گڈانی میں پاور پارک منصوبے پر بریفنگ دے رہے ہیں—فوٹو اے پی پی

گڈانی: وزیراعظم  پاکستان میاں محمد نواز شریف نے کل بروز جمعرات یکم اگست کو گڈانی میں پاور پارک منصوبے کے بارے میں دی جانے والی بریفنگ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت ملک میں توانائی کے بحران کو ختم کرنے اور اس کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے ایک 25 سالہ طویل المدتی منصوبے پر کام کررہی ہے، جس سے پچاس ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی جائے گئی۔

وزیراعظم نے کہا ہمیں بجلی بحران کو ختم کرنے کے اقدامات کرنے چائیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ سندھ اور بلوچستان کے عوام کے لیے روزگار کے مواقع بھی پیدا کرے گا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس ہی طرح کے ایک پاور پروجیکٹ کی تھر میں بھی ضرورت ہے تاکہ کوئلے کے ذخائر کو استعمال کیا جاسکے۔

نواز  شریف نے کہا کہ حکومت نے 480 ارب روپے کے گردشی قرضوں کا مسئلہ حل کرلیا ہے لیکن اگر مشکل فیصلے نہ کیے گئے تو یہ قرضے پھر بڑھ جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ملک ان قرضوں کی ادائیگی کے بعد سترہ سو میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے قابل ہے، اور اس وقت یہ پیداوار تاریخ کی بلند سطح سولہ ہزار ایک سو ستر میگاواٹ پر پہنچ گئی ہے اور شارٹ فال کم ہو کر تین ہزار میگاواٹ پر آگیا ہے جبکہ طلب انیس ہزار میگاواٹ ہے۔

وزیراعظم نے بتایا کہ اس پاور پارک میں کل آٹھ منصوبے شامل ہیں، جن سے 660 میگاواٹ  کی پیداوار کی جاسکتی ہے۔

انہوں نے مستقبل کے منصوبوں پر بات کی جن میں کوئلے کی بنیاد پر پلانٹس کی تعمیر بھی شامل ہے، جس سے 5200 میگاواٹ بجلی پیدا کی جاسکتی ہے، جبکہ  گیس سے چلنے والے پلانٹس بھی توانائی کی ضرورت کو پورا کریں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ نیلم اور جہلم پاور پروجیکٹ بھی 950 میگاواٹ بجلی پیدا کریں گے۔

انہوں افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ماضی کی حکومتی کاررکادگی اور سیاست سے ان منصوبوں کی لاگت میں 45 سے 250 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔

گوادر میں کاشغر تجارتی کوریڈور کا حوالے دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چھوٹے صنعتی زون اپنے ذرائع سے چین کو سرمایہ کاری کرنے پر آمادی کریں گے کیونکہ پاکستان میں پیدواری لاگت اب بھی کم ہے۔ اور یہ کوریڈور ایک وسیع کاروبار کے لیے پاکستانی عوام کی مدد کرے گا کیونکہ  اس کی رسائی خطے کے  تین ارب سے بھی زیادہ لوگوں تک ہوگی۔

کراچی اور لاہور کے درمیان  6 رویہ  موٹر وے کی تعمیر پر بات کرتے ہوئے نواز شریف نے اس بات کی یقین دہانی کروائی  کہ اس سے ٹرانسپورٹیشن  اور ملکی معیشت میں بہتری آئے گی۔

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024